خیبرپختونخوا حکومت کا ضم اضلاع کیلئے 275 ملین ڈالرز قرض لینے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے گزشتہ پانچ برس کے دوران ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے کروڑوں ڈالرز کے بھاری بھرکم غیر ملکی قرض لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوزکے مطابق صوبائی حکومت نے 2020 سے 2025 کے دوران صرف دو بڑے منصوبوں کے لیے مجموعی طور پر 275 ملین ڈالرز کا قرض حاصل کیا۔
ان میں خیبرپختونخوا اکنامکس کوریڈور کے لیے 75 ملین ڈالر جبکہ خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انسٹیٹوشنل پراجیکٹ کے لیے 200 ملین ڈالر کا قرض شامل ہے۔
دستاویز کے مطابق ضم شدہ اضلاع میں رابطہ سڑکوں کی بہتری کے لیے خیبرپختونخوا رورل آسیسبیلٹی پراجیکٹ کے تحت 39 ہزار 28 ملین جاپانی ین کا قرض بھی لیا گیا ہے جس کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے۔
امریکہ میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے اور حملے کی منصوبہ بندی پر گرفتار شہری پاکستانی نہیں بلکہ افغان ہے:پاکستان دفتر خارجہ
محکمہ فنانس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کے علاوہ بھی متعدد ترقیاتی سکیموں کے لیے بھاری غیر ملکی قرض حاصل کیا گیا ہے جس سے صوبے کے مالی بوجھ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
پاکستان فِن ٹیک کا نیا پاور ہاؤس بننے لگا، ڈیجیٹل بینکنگ اور آن لائن ادائیگیوں میں تیز رفتار ترقی
جنوبی ایشیا میں فِن ٹیک کا شعبہ تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب یہ ترقی صرف بھارت تک محدود نہیں رہی۔
فوربس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال میں ڈیجیٹل فنانس کے شعبے میں نمایاں پیش رفت دیکھنے میں آ رہی ہے، خصوصاً ڈیجیٹل بینکنگ اور آن لائن ادائیگیوں کے سیکٹر میں تیز رفتار ترقی جاری ہے۔
بھارت کئی برسوں سے خطے میں فِن ٹیک کا بڑا مرکز رہا ہے، تاہم اب اس کے پڑوسی ممالک بھی جدید مالیاتی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں سنجیدہ ہیں۔
پاکستان اور بنگلہ دیش، جو دنیا کی سب سے بڑی ’اَن بینکڈ‘ آبادی رکھتے ہیں، تیزی سے ڈیجیٹل بینکنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں جبکہ نیپال میں بھی ترقی کی رفتار بڑھ رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو جنوبی ایشیا کا "سوتا ہوا فِن ٹیک جائنٹ" قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان میں فِن ٹیک اسٹارٹ اپس کی سرمایہ کاری 2019 میں صرف 10.4 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2022 میں 150 ملین ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم 2023 میں عالمی معاشی دباؤ کے باعث سرمایہ کاری کم ہو کر 12.5 ملین ڈالر رہ گئی۔
گزشتہ دو سالوں میں صورتحال بہتر ہوئی ہے اور فنڈنگ میں واضح بحالی دیکھنے میں آئی ہے۔ 2024 میں سرمایہ کاری بڑھ کر 26.3 ملین ڈالر اور 2025 کے پہلے چھ ماہ میں 52.5 ملین ڈالر ہوگئی۔ نومبر 2025 تک پاکستان کی 450 سے زائد فِن ٹیک کمپنیوں نے مجموعی طور پر 391 ملین ڈالر کی وی سی فنڈنگ حاصل کی۔
ماہرین کے مطابق جنوبی ایشیائی مارکیٹ میں ڈیجیٹل بینکنگ کے فروغ کے لیے مواقع وسیع ہیں کیونکہ یہاں صارفین کی حقیقی ضرورت موجود ہے، پالیسی ساز تعاون کر رہے ہیں اور روایتی بینک ڈیجیٹل مقابلے کی صلاحیت رکھنے میں پیچھے ہیں۔