پی ٹی اے کا بیرون ملک سے لائے گئے موبائل فون پر نافذ ٹیکسز کم کرنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے امپورٹڈ موبائل فونز پر نافذ ٹیکسز کم کرنے کا مشورہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جس میں موبائل پر ٹیکسز سے متعلق معاملے کو اگلی بیٹھک تک مؤخر کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کو بھی طلب کرلیا گیا۔
رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر کی زیر صدارت ہونیوالے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں رکن کمیٹی علی قاسم گیلانی کا کہنا تھا کہ موبائل لانے سے متعلق کچھ مسائل پی ٹی اے اور کچھ ایف بی آر سے متعلق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امپورٹڈ موبائل سے متعلق معاملہ صرف اوورسیز کا نہیں بلکہ لاکھوں پاکستانیوں کا بھی ہے، اوورسیز پاکستانی اپنا فون لے کر آتے ہیں اور ہم انہیں ایک فون لانے کی اجازت نہیں دیتے، باہر سے کوئی پاکستانی فون لے کر آتا ہے تو اس پر یہاں پھر سے ٹیکس لگ جاتا ہے۔
قاسم گیلانی نے کہا کہ موبائل فونز پر اتنا زیادہ ٹیکس عائد کردیا گیا کہ لوگ گرے فراڈ کی طرف جارہے ہیں، آج لوگوں نے دو موبائل رکھے ہوئے ہیں جن میں سے ایک پی ٹی اے اور دوسرا نان پی ٹی اے ہے۔
علی قاسم گیلانی نے کہا کہ موبائل فونز پر طرح طرح کے ٹیکسز اور بہت زیادہ ہیں، ہر طرح کے باقی ٹیکسز ری کلیم کئے جا سکتے ہیں مگر پی ٹی اے کے ٹیکس کو کلیم نہیں کیا جاسکتا۔
رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ آئی فون 12 چھ سال پرانا ہے اس پر 75 ہزار روپے ٹیکس ہےْ
چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے کہا کہ معلوم ہی ہے کہ یہ ٹیکسز سے متعلق معاملہ ایف بی آر کا ہے، کمیٹی میں چئیر مین ایف بی آر آج شریک نہیں ہیں۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمن پی ٹی اے نے کہا کہ سارے ٹیکسز کا نفاذ ایف بی آر کرتا ہے اور پی ٹی اے کوئی ٹیکس نہیں لگاتا۔
قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے موبائل پر ٹیکسز سے متعلق معاملہ آئندہ اجلاس تک موٴخر کر دیا۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ امپورٹڈ موبائلز پر ٹیکسز کا فیصلہ حکومت کرتی ہے، پی ٹی اے تو چاہتا ہے کہ اتنے ٹیکسز نہ ہوں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو ٹیکسز سے متعلق تمام فیصلے کرتا ہے، امپورٹڈ موبائلز جتنے پرانے ہوں ان پر اتنا کم ٹیکس ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امپورٹڈ موبائل ٹیکسز سے متعلق قومی اسمبلی موبائل فون نے کہا کہ ایف بی آر پی ٹی اے
پڑھیں:
3 ادارے نجکاری پروگرام میں شامل،2 ڈی لسٹ کرنے کی تجویز
اسلام آباد:نجکاری بورڈ نے3 سرکاری اداروں کو نجکاری پروگرام میں شامل،2 ادارے ڈی لسٹ کرنے کی سفارش کر دی۔
نجکاری کمیشن کے مطابق چیئرمین محمد علی کی زیر صدارت اجلاس میں سرمایہ کاری کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر3سرکاری ادارے فعال نجکاری پروگرام میں شامل، 2 ڈی لسٹ کرنے کی تجویز دی گئی، کمیٹی نے متعلقہ وزارتوں کے ذریعے کمیشن کو موصول 15اداروںکی نجکاری کا تفصیلی جائزہ لیا۔
کمیٹی کی سفارشات پر بورڈ نے سینڈک میٹلز لمیٹڈ، پاکستان منرلز ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کو نجکاری پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری،12اداروں کو نجکاری کیلئے ناقابل عمل، سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ اور یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو نجکاری پروگرام سے خارج کرنے کی سفارش کی۔
اعلامیہ کے مطابق سندھ انجنیئرنگ لمیٹڈ2007-08 سے غیر فعال جبکہ یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آپریشنز بند ہو چکے ہیں،اس کی واجبات اثاثوں سے زائد ہیں۔ بورڈ نے زور دیا کہ موزونیت کے معیار پر پورے اترنے والے ادارے ہی نجکاری میں شامل ہوں گے، ناقابل عمل اداروں کے لیے لیکویڈیشن سمیت متبادل آپشنز پر غور کیا جا سکتا ہے۔