زرعی یونیورسٹی میں جنسی ہراسانی کا اسکینڈل، پروفیسر کی نازیبا حرکات کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے بورے والا کیمپس میں جنسی ہراسانی کا سنگین واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک پروفیسر کی جانب سے طالبہ کو نازیبا اشارے اور غیر مناسب گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی، جس نے طلبہ اور والدین میں شدید تشویش پیدا کردی۔
رپورٹس کے مطابق متاثرہ طالبہ نے 31 اکتوبر کو یونیورسٹی انتظامیہ کو باقاعدہ تحریری درخواست دی تھی، جس کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے مبینہ طور پر ملوث پروفیسر یحییٰ کو معطل کر دیا گیا اور ان کا یونیورسٹی میں داخلہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔
پرنسپل کے مطابق واقعے کی تحقیقات حراسانی کمیٹی کے سپرد کر دی گئی ہیں اور کیس کی مکمل انکوائری وائس چانسلر کے پاس جاری ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حتمی رپورٹ ابھی سامنے نہیں آئی، تاہم شواہد کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ وائرل ویڈیو میں پروفیسر کو طالبہ کے ساتھ نازیبا گفتگو کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، جس میں وہ مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں: “پیپرز میں 2 نمبر اضافی لگانے پر مجھے کیا دو گی؟” — یہ کلپ سامنے آتے ہی مختلف پلیٹ فارمز پر شدید ردعمل سامنے آیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ واقعے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کی جائیں گی اور ثابت ہونے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام میں دو سال بعد بھی وائس چانسلر کا تقررناہوسکا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت) سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں دوسال گزرنے کے باوجود وائس چانسلر کا تقرر نہیں ہوسکا یونیورسٹی قائم مقام وائس چانسلر کے زریعے چلائی جارہی ہے پورے سندھ میں کیا کو ئی ایسی قابل تعلیمی ہستی موجود ہیں جو زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنھبال سکے تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کا تعلیم سے دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتاہے کہ سندھ کی واحد زرعی یونیورسٹی دوسال سے وائس چانسلر سے محروم ہے اور اسے قائم مقام وائس چانسلر کے زریعے چلایا جارہا ہے اہم زرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل اس سلسلے میں کچھ انٹرویو لیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود کوئی فیصلہ حکومت سندھ نہیں کر سکی اور اب اس کو کافی عرصہ گزر چکا ہے جس کی وجہ سے دوبارہ نئے سرے سے انٹرویو کے لیے اشتہار جاری کیا جائے گا جب کہ زرعی یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فتح محمد مری سندھ یونیورسٹی جامشورو میں وائس چانسلر کا عہدہ سنھبال چکے ہیں زرعی یونیورسٹی کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں اس قابل اساتذہ موجود ہیں کہ وہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر بن سکے لیکن حکومت اس کے باوجود انھیں وائس چانسلر مقرر نہیں کررہی انھوں نے کہا یہ نہایت افسوسناک بات ہے کہ اتنے اہم تعلیمی ادارے کو دوسال سے قائم مقام وائس چانسلر کے سہارے چلایا جارہا ہے جب کہ یونیورسٹی میں اکثر باہر ممالک کے وفد دورہ کرتے رہتے ہیں انھوں نے بتایا دوسال سے حکومت کو اپنی پسند کا ایک وائس چانسلر نہ ملنا افسوس کی اور حیرت کی بات ہے کہ سندھ کے اندر اس قابل کوئی تعلیمی حیثیت رکھنے والی ہستی موجود نہیں جو زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا عہدہ سنھبال سکے ۔