ایوارڈ خریدا نہیں، پسینہ بہایا ہے؛ ابھیشیک بچن کا صحافی کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
بالی وُوڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن کے صاحبزادے ابھیشیک بچن طویل فلمی کیریئر میں آخرکار پہلا فلم فیئر ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تاہم ناقدین نے ان پر ایوارڈ خریدنے کا الزام بھی عائد کیا۔
ابھیشیک بچن کو یہ ایوارڈ ان کی فلم I Want to Talk (2024) میں شاندار اداکاری پر دیا گیا تھا جس میں انھوں نے کینسر سے جنگ لڑنے والے شخص کا کردار ادا کیا تھا۔
ابھیشیک کو ایوارڈ ملنے پر صحافی نوینیت مندھرا نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ یہ ایوارڈ تعلقات اور پیسے کا کھیل ہے، اصل میں تو یہ فلم کسی نے دیکھی بھی نہیں۔
جونیئر بچن جو سوشل میڈیا پر کافی متحرک رہتے ہیں نے فوری جوابی ٹویٹ کیا کہ میں نے کوئی ایوارڈ خریدا نہیں۔ میری کامیابی 25 سال کی محنت، پسینے اور آنسوؤں کا نتیجہ ہے۔
انھوں نے صحافی برادری سے شکوہ کیا کہ کسی کا نام خراب کرنے سے پہلے ذمہ داری دکھانی چاہیے، خاص طور پر ان صحافیوں کو جو "رائے” کے نام پر الزامات لگاتے ہیں۔
جس پر صحافی نوینیت نے وضاحت دی کہ وہ صرف “ذاتی رائے” دے رہے تھے تو ابھیشیک نے بھی چٹکی بھری کہ کسی پر ایوارڈ خریدنے کا الزام لگانا رائے نہیں، بے بنیاد الزام ہے۔
یاد رہے کہ فلم we wish to speak میں ابھیشیک نے ایسے شخص کا کردار نبھایا ہے جو اپنی زندگی، جذبات اور تعلقات کے درمیان کہیں کھو گیا ہے۔
وہ بولنا چاہتا ہے، سب کچھ کہنا چاہتا ہے، مگر زبان نہیں… صرف آنکھیں بولتی ہیں لہذا فلم میں ڈائیلاگز کم ہیں لیکن اظہار زیادہ ہے۔
فلم میں ابھیشیک کا کردار غصے سے نہیں بلکہ ٹوٹے ہوئے شخص کے صبر سے لڑتا نظر آتا ہے۔ ہر سین میں تھکن نہیں اور اندر لگی آگ جھلکتی ہے۔
ابھیشیک نے ثابت کر دیا کہ وہ صرف بچن خاندان کی پہچان نہیں بلکہ اپنی محنت اور فن کے بل پر بھی کھڑے ہیں۔
ابھیشیک بچن نے اس فلم میں بہت جاندار کردار نبھایا اور بااعتماد اداکاری کی لیکن فلم فیئر ایوارڈ لیتے ہوئے اسٹیج پر ان کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔
ایوارڈ لیتے ہوئے کانپتی آواز کے ساتھ انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ کتنی بار میں نے آئینے کے سامنے یہ تقریر دہرائی تھی۔ آج یہ خواب حقیقت بن کر میرے سامنے ہے۔
انھوں نے کہا کہ زندگی کے اس اہم اور تاریخی موقع پر میری فیملی میرے سامنے موجود ہے اور یہ میرے لیے بہت اہم ہے۔
ابھیشیک بچن نے اپنے والدین امیتابھ اور جیا بچن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ میرا اثاثہ ہوں جن کے بغیر میں کچھ نہیں۔
اپنی اہلیہ ایشوریہ رائے اور بیٹی آرادھیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا شکریہ! آپ دونوں نے مجھے خواب دیکھنے کی ہمت اور اُنہیں پورا کرنے کا حوصلہ بھی دیا۔
یاد رہے کہ ابھیشیک بچن نے 1999 میں فلم "ریفیوجی” سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انھوں نے اپنے فنی کیریئر میں فلاپ فلمیں، تنقید اور ناکامی کا بھی سامنا کیا لیکن کبھی ہمت نہ ہاری۔
یہاں تک کہ ایک انٹرویو میں ابھیشیک بچن نے انکشاف کیا تھا کہ شروع میں مسلسل ناکامیوں پر اداکاری چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا لیکن والد نے سمجھایا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سیکھتے جاؤ گے۔
ابھیشیک کے بقول وہ دن اور آج کا دن پر روز نئی امنگ کے ساتھ آغاز کرتا ہوں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ابھیشیک بچن نے انھوں نے کہا کہ
پڑھیں:
سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ آصف نے خبردار کیا ہے کہ سرحدی حدود کی کسی بھی خلاف ورزی کا جواب پاکستان سختی سے دے گا اور ضرورت پیش آنے پر ردِعمل افغانستان کے اندر بھی دیا جا سکتا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ افغان طالبان کے حوالے سے گزشتہ شام معاملات واضح ہوگئے اور ثالثی میں شریک فریقوں کو بھی کابل کی نیت معلوم ہو گئی۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق
انہوں نے کہاکہ اس مرحلے پر علاج ممکن نہیں، صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے، اور اُنہیں خدشہ ہے کہ طالبان افغانستان کو ماضی کی جانب دوبارہ دھکیل رہے ہیں۔
وزیرِ دفاع نے نشاندہی کی کہ افغانستان فی الوقت ایک منظم ریاست کی مناسبت سے کارکردگی دکھانے کے قابل نہیں، طالبان ریاستی تشخص اور اس کی تقویت سمجھنے کے قائل نہیں، اور کابل میں ایسا کوئی فریق موجود نہیں جو ریاست کی واضح نمائندگی کرے۔
خواجہ آصف نے واضح کیاکہ اگر افغان زمین دہشتگردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال ہوئی تو پاکستان بھرپور جواب دے گا، سرحد پار کی کسی خلاف ورزی پر بھی ہم کارروائی کر سکتے ہیں، اور اگر ضرورت پڑی تو افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دینا پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کابل نے مزاحمت کا راستہ اختیار کیا ہے، اور اگر یہی رویہ برقرار رہا تو اسی حساب سے اگلے اقدامات کیے جائیں گے، افغانستان کی جانب سے سب باتیں مانی جاتی ہیں تحریری ضمانت نہیں دی جاتی۔
مزید پڑھیں: افغانستان دہشتگردوں کو پاکستان پر حملوں سے نہیں روک سکتا تو کیسا بھائی چارہ؟ طاہر اشرفی
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews خبردار خلاف ورزی خواجہ آصف سرحدی حدود وزیر دفاع وی نیوز