کراچی ہو یا نیویارک، روٹی، کپڑا اور مکان سب کا منشور، بلاول بھٹو کی ظہران ممدانی کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک سٹی کے نومنتخب میئر ظہران ممدانی کو ان کی تاریخی کامیابی پر دلی مبارکباد دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ممدانی کی جیت اس بات کی تصدیق ہے کہ روٹی، کپڑا اور مکان جیسے بنیادی حقوق آفاقی حیثیت رکھتے ہیں، یہ عزت و وقار کا منشور ہے جو کراچی سے نیویارک تک کے عوام کو یکجا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر منتخب، ’تمام نیویارکرز کے لیے لڑوں گا‘
انہوں نے کہا کہ یہ دنیا بھر کے ترقی پسندوں کے لیے فخر کا لمحہ ہے۔
Heartiest congratulations to @ZohranKMamdani on his historic win as Mayor of New York City.
— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 5, 2025
واضح رہے کہ جنوبی ایشیائی نژاد ظہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہوگئے ہیں، وہ نیویارک کے میئر بننے والے پہلے مسلمان امیدوار بن گئے ہیں۔
مسلمان امیدوار ظہران ممدانی آزاد امیدوار اور سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار کرٹس سلوا کے ساتھ مقابلہ کررہے تھے، انتخابی مہم کے دوران صدر ٹرمپ نے ان کی بھرپور مخالفت کی اور انہیں کمیونسٹ قرار دے کر گرفتار کرنے اور الیکشن جیتنے پر نیویارک کی فنڈنگ روکنے کی بھی دھمکی دی تھی۔
یہ بھی پڑھیے: کون ہوگا نیویارک کا میئر، پولنگ جاری، ظہران ممدانی کو برتری حاصل، نتیجہ کب تک آنے کا امکان ہے؟
خود کو سوشلسٹ ڈیموکریٹ قرار دینے والے 34 سالہ ظہران ممدانی کی جیت کو ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک دھچکا قرار دیا جا رہا ہے جن کی دوسری مدت صدارت کے آغاز سے اب تک یہ سب سے اہم انتخابات ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شہر بھر میں 2 ملین سے زائد ووٹ ڈالے گئے، جو 1969 کے بعد میئر کے انتخاب میں سب سے زیادہ ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکشن بلاول بھٹو ظہران ممدانیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: الیکشن بلاول بھٹو بلاول بھٹو کے لیے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کو دھچکا، نیویارک میں میئر کےتاریخ ساز انتخابات میں مسلم امیدوار ظہران ممدانی کامیاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مسلم امیدوار ظہران ممدانی تاریخی کامیابی حاصل کرتے ہوئے نیویارک سٹی کے میئر منتخب ہوگئے۔ ان کا مقابلہ نیویارک کے سابق گورنر اور آزاد امیدوار اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار کرٹس سلوا سے تھا۔
یہ الیکشن کئی حوالوں سے اہم ثابت ہوا، کیونکہ 2001 کے بعد پہلی بار نیویارک کے میئر انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹرز نے حصہ لیا۔ تقریباً 20 لاکھ سے زائد شہریوں نے پولنگ اسٹیشنز پر جا کر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔
صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کی مخالفت کے باوجود ظہران ممدانی نے واضح برتری حاصل کی۔ ٹرمپ کی حمایت کے باوجود اینڈریو کومو شکست سے دوچار ہوئے۔
1991 میں یوگنڈا میں پیدا ہونے والے ظہران ممدانی کے والدین کا تعلق بھارت سے ہے۔ ان کی والدہ، فلم ساز میرا نائر، آسکر کے لیے نامزد ہو چکی ہیں جبکہ والد محمود ممدانی کولمبیا یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ ان کی اہلیہ رما دواجی شامی ایک معروف آرٹسٹ ہیں۔
ظہران ممدانی نے اپنی انتخابی مہم میں عام شہریوں کے مسائل کو مرکزِ نگاہ بنایا۔ ان کا ایجنڈا سستی رہائش، مفت پبلک ٹرانسپورٹ، یونیورسل چائلڈ کیئر اور متوسط طبقے کے لیے سہولتوں کے فروغ پر مبنی تھا۔
انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ عہدہ سنبھالنے کے بعد گھروں اور دفاتر کے کرائے منجمد کریں گے، شہر میں ٹرانسپورٹ مفت ہوگی اور چائلڈ کیئر کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔ عوامی رابطہ مہم کے دوران وہ نیویارک کے شہریوں کا اعتماد دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
ظہران ممدانی فلسطینیوں کی حمایت میں اپنی کھلی اور دوٹوک آواز کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے ایک موقع پر کہا تھا کہ اگر عالمی عدالت انصاف کو مطلوب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نیویارک آئیں تو وہ ان کی گرفتاری یقینی بنائیں گے۔