ایئر لائنز کے انتظامی مسائل کے سبب 6 پروازیں منسوخ، 38 تاخیر کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
---فائل فوٹو
ایئر لائنز کے انتظامی مسائل کے سبب 6 پروازیں منسوخ اور 38 فلائٹس تاخیر کا شکار ہیں جبکہ ایک پرواز کی متبادل لینڈنگ کروائی گئی ہے۔
فلائٹ شیڈول کے مطابق نجی ایئر لائن کی کراچی اسلام آباد کی 2 پروازیں اور لاہور دبئی کی 2 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
قومی ایئر لائن کی بھی کراچی اسکردو کی 2 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
فلائٹ شیڈول کے مطابق غیرملکی ایئر لائن کی اسلام آباد کے لیے پرواز واپس تہران اتار لی گئی، اسلام آباد کراچی کی 10 پروازوں میں1 سے ساڑھے 6 گھنٹے تک تاخیر ہے جبکہ اسلام آباد ایئر پورٹ کی 9 پروازوں میں 1 سے 10 گھنٹے تک تاخیر ہے۔
نجی ایئر کی اسلام آباد ابوظبی کی 2 پروازوں میں 10 گھنٹے، لاہور ایئر پورٹ کی 8 پروازوں میں 1 سے 2 گھنٹے جبکہ کراچی ایئر پورٹ کی 10 پروازوں میں 1 سے ساڑھے 8 گھنٹے تک تاخیر ہے۔
فلائٹ شیڈول کے مطابق قومی ایئر لائن کی کراچی جدہ کی پرواز میں ساڑھے 8 گھنٹے جبکہ کراچی اسلام آباد کی 2 پروازوں میں 5 گھنٹے کی تاخیر ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پروازیں منسوخ ایئر لائن کی پروازوں میں اسلام آباد تاخیر ہے
پڑھیں:
امریکا: حکومتی شٹ ڈاؤن سے فضائی نظام مفلوج، تین دن میں دو ہزار پروازیں منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی ایئر ٹریفک کنٹرول مراکز میں عملے کی شدید کمی اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کی جانب سے 40 بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں میں 4 فیصد کٹوتی کے حکم کے بعد امریکا کا فضائی نظام بری طرح متاثر ہو گیا ہے۔ جمعہ سے اتوار تک دو ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ درجنوں تاخیر کا شکار ہوئیں۔
یہ واقعہ امریکا میں جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے آغاز سے اب تک فضائی سفر میں سب سے بڑا تعطل قرار دیا جا رہا ہے جو ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے، پروازوں میں کمی کا آغاز اس ہفتے 4 فیصد سے ہوا ہے جو 11 نومبر تک 6 فیصد، 13 نومبر تک 8 فیصد اور 14 نومبر تک 10 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔
پروازوں کی منسوخی میں اسکائی ویسٹ، ساوتھ ویسٹ، اور انوائے ایئر سرفہرست رہیں، جبکہ یونائیٹڈ، ڈیلٹا اور امریکن ایئرلائنز کو بھی شدید تاخیر کا سامنا رہا،
امریکی وزیرِ ٹرانسپورٹیشن شون ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر شٹ ڈاؤن ختم نہ ہوا تو پروازوں میں کمی 20 فیصد تک پہنچ سکتی ہے، ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو تنخواہیں نہیں مل رہیں، اسی لیے وہ مجبوری میں دوسرے کام کرنے لگے ہیں، کوئی ویٹر بن گیا ہے تو کوئی اوبر چلا رہا ہے، نتیجتاً وہ اپنے اصل کام پر نہیں آ پا رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صورتحال برقرار رہی تو مزید کنٹرولرز کام پر نہیں آئیں گے اور ہمیں ایئر اسپیس پر دباؤ کم کرنے کے لیے مزید پروازوں میں کٹوتی کرنا پڑے گی، جو 10 سے بڑھ کر 15 یا 20 فیصد تک جا سکتی ہے۔
وزیرِ ٹرانسپورٹ نے کانگریس سے فوری شٹ ڈاؤن ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئیے حکومت کو دوبارہ کھولیں، سیاست اپنی جگہ رہے لیکن عوام اور مسافروں کو یرغمال نہ بنایا جائے، یہ بحران تاریخ کی طویل ترین بندش بنتا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبر سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران وفاقی ملازمین، بشمول ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن ( ٹی ایس اے) کے اہلکار، تنخواہوں کے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں، جس سے امریکی ہوائی سفر شدید متاثر ہو رہا ہے۔