data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: قومی ایئرلائن انتظامیہ اور ایئرکرافٹ انجینئرز کے درمیان جاری تنازع شدت اختیار کرگیا ہے جس کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،  تنازع کے سبب پی آئی اے کا فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہوا ہے، اور گزشتہ چھ روز کے دوران درجنوں پروازیں منسوخ جبکہ 125 سے زائد تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسافروں نے پروازوں کی منسوخی اور تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ سے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، قومی ایئرلائن انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ ایئرکرافٹ انجینئرز پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف سرگرم ہیں اور اسی تنازع نے پروازوں کے نظام کو متاثر کیا ہے۔

سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ نجکاری کے مخالف نہیں بلکہ حامی ہیں، لیکن انتظامیہ نے اب تک کسی قسم کے مذاکرات یا رابطے کی کوشش نہیں کی۔

ذرائع کے مطابق تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ایئرکرافٹ انجینئرز نے انتظامیہ سے اپنے مطالبات منوانے کے لیے احتجاجی حکمتِ عملی اپنائی، جس سے ایئرلائن کا آپریشنل نظام متاثر ہوا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل اسی تنازع کے دوران سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا گیا تھا، جس کے بعد عملے میں بے چینی مزید بڑھ گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر فریقین کے درمیان جلد بات چیت نہ ہوئی تو قومی ایئرلائن کی پروازوں کا شیڈول مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایئرکرافٹ انجینئرز قومی ایئرلائن

پڑھیں:

امریکہ میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ

امریکہ میں ملکی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے نتیجے میں ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہو گئی ہیں، اور آئندہ ہفتے مزید پروازوں کی منسوخی کا امکان ہے۔ فیڈرل ایوی ایشن کے احکامات کے تحت، ملک کے مصروف ترین ایئرپورٹس پر ایئر ٹریفک کنٹرول عملے کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے، جس کے باعث پروازوں کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے۔
امریکی خبرایجنسی کے مطابق، تقریباً ایک ماہ سے ایئرپورٹ کے ملازمین کو تنخواہیں نہیں ملیں، جس کی وجہ سے جمعہ کے روز بڑے ایئرپورٹس جیسے اٹلانٹا، ڈیلاس، ڈینور اور شارلٹ ایئرپورٹ پر مسافروں کا رش دیکھنے کو ملا۔ کئی ایئر لائنز نے پروازیں چلنے سے کچھ دیر پہلے ہی منسوخ کر دیں، جس سے مسافروں کو مزید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شٹ ڈاؤن کے دوران، ٹرمپ حکومت کی جانب سے غیر ملکی پروازوں کو متاثر نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم ملک کے بڑے ایئرپورٹس پر پروازوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی دیکھنے کو آئی ہے۔ اگر شٹ ڈاؤن جاری رہا اور ایئر ٹریفک کنٹرول کے مزید عملے کی کمی ہو گئی، تو پروازوں کی تعداد میں مزید 15 سے 20 فیصد کمی ہو سکتی ہے۔
یہ شٹ ڈاؤن یکم اکتوبر سے جاری ہے اور اس کے اثرات امریکی عوام پر گہرے پڑ رہے ہیں۔ کم آمدنی والے افراد کو امدادی خوراک کی فراہمی میں بھی مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے، اور ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان فنڈنگ بل پر تنازعہ جاری ہے، جس کے حل کے بغیر شٹ ڈاؤن کا ختم ہونا مشکل نظر آ رہا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • قومی ائیرلائن انتظامیہ کا ائیرکرافٹ انجینئرز پر نجکاری کیخلاف ہونیکا الزام، انجینئرز کا بھی ردعمل آگیا
  • امریکہ میں تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ
  • ایئرکرافٹ انجینئرز کے احتجاج کے باعث آج بھی پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر
  • ایئر کرافٹ انجینئرز تنازع، آج بھی قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن شدید متاثر
  • امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ، سیاسی کشمکش جاری
  • انجینئرز کا احتجاج: پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر، متعدد پروازیں منسوخ و تاخیر کا شکار
  • پی آئی اے ایئرکرافٹ انجینئرز کابرطرف عہدیداروں کی بحالی کے لیے عدالت جانے کا فیصلہ
  • پی آئی اے ایئرکرافٹ انجینئرز کا عہدیداروں کی برطرفی عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • ائیر کرافٹ انجینئرز کی ہڑتال، 14 پروازیں منسوخ، تاخیر کا دورانیہ 13 گھنٹے ہوگیا