ترکیہ کے شمال مغربی صنعتی شہر دیلوواسی میں عطر (پرفیوم) کے گودام میں آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے۔

نجی اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ کوجائیلی کے گورنر الہامی آکتاش نے سرکاری نشریاتی ادارے ’ٹی آر ٹی حیبر‘ کو بتایا کہ فائر بریگیڈ، ریسکیو ٹیموں اور میونسپل عملے نے آگ پر قابو پا لیا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے 6 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، گورنر آکتاش کے مطابق زخمیوں میں سے ایک کی حالت جھلسنے کی وجہ سے تشویش ناک ہے، اور آگ ہفتے کی صبح 9 بجے لگی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ باقی 4 زخمیوں کی حالت نسبتاً بہتر ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔
آکتاش نے بتایا کہ آگ کو تیزی سے قابو میں لا کر بجھا دیا گیا اور آتشزدگی کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ابتدائی میڈیا رپورٹس میں 2 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔

ترک چینل ’این ٹی یو‘ کی نشر کردہ تصاویر میں دکھایا گیا کہ عمارت کی دو منزلیں، جو گودام کے طور پر استعمال ہو رہی تھیں، آگ سے مکمل طور پر تباہ ہو گئیں، آگ لگنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی۔

ایک عینی شاہد نے این ٹی یو کو بتایا کہ ’میں نے ایک دھماکا سنا، بالکونی سے دیکھا تو ایک ساتھی کے کپڑوں میں آگ لگی ہوئی تھی، میں نے پانی کے نلکے سے آگ بجھائی، پھر میں نے دیکھا کہ آگ فیکٹریوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے، عمارت کے اندر سے چیخوں کی آوازیں آ رہی تھیں‘۔

دیلوواسی استنبول سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک صنعتی شہر ہے جہاں درجنوں گودام اور فیکٹریاں قائم ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے نرس نے 10 مریضوں کو غلط انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلادیا

برلن: جرمنی میں ایک پالی ایٹیو کیئر نرس کو 10 مریضوں کے قتل اور 27 دیگر کے قتل کی کوشش کے جرم میں عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ نرس نے زیادہ تر بزرگ مریضوں کو سکون آور اور درد کم کرنے والی ادویات کی زیادہ مقدار کے انجیکشن اس لیے لگائے تاکہ رات کی شفٹوں میں کام کا بوجھ کم کر سکے۔

یہ خوفناک واقعات دسمبر 2023 سے مئی 2024 کے دوران ویورسیلن (Wuerselen) کے ایک اسپتال میں پیش آئے جو مغربی جرمنی میں واقع ہے۔

تحقیقات کے مطابق، ملزم نرس 2007 میں نرسنگ کی تربیت مکمل کرنے کے بعد 2020 سے اسی اسپتال میں خدمات انجام دے رہا تھا۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ ان مریضوں سے چڑچڑا پن ظاہر کرتا تھا جنہیں زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی تھی، اور اسے ’زندگی اور موت کا مالک بننے‘ کا خبط لاحق تھا۔

عدالتی کارروائی میں یہ بھی بتایا گیا کہ نرس رات کی شفٹ میں کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے مریضوں کو حد سے زیادہ دوا دیتا تھا تاکہ وہ سوجائیں یا غیر ہوش میں آجائیں۔

ملزم کو 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے فیصلے کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔ حکام نے بتایا کہ مزید مشکوک اموات کی تحقیقات جاری ہیں اور کئی قبروں کی قبر کشائی کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے تاکہ ممکنہ مزید متاثرین کی شناخت کی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت پہلی ’قومی صنعتی پالیسی‘ کے اجرا کیلئے آئی ایم ایف کی منظوری کی منتظر
  • میں چاہتی تھی چیٹ جی پی ٹی میری مدد کرے،مگر اس نے خودکشی کا طریقہ بتایا
  • داغستان، روس کا ہیلی کاپٹر گرکر تباہ، 4 افراد ہلاک،3شدید زخمی
  • لاہور میں انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ انڈسٹریل فیئر کا تیسرا روز، عالمی صنعتکاروں کی بڑی تعداد شریک
  • حکومت کا بجلی کی کھپت بڑھانے کے لیے 22.98 روپے فی یونٹ کا نیا پیکیج تجویز
  • کام کا بوجھ کم کرنے کیلئے نرس نے 10 مریضوں کو غلط انجیکشن لگا کر موت کی نیند سلادیا
  • پنجاب حکومت لاہورکو اسموگ فری بنانے کے لیے سرگرم
  • ای چالان سسٹم سے کراچی میں حادثات میں کمی آئی ہے:ڈی آئی جی ٹریفک
  • بجلی کی قیمت میں اضافے کا امکان