یوم استحصال کشمیر، یوم سیاہ منایا گیا، مظاہرے، ریلیاں، بھارتی غیر قانونی اقدامات کیخلاف قوم یکجا: مذمتی قراردادیں منظور
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
لاہور+ اسلام آباد+ پشاور+ لندن+ کراچی ( بیورو رپورٹ+ نامہ نگاران) بھارت کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے 6 سال مکمل ہوگئے۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم استحصال کشمیر بھرپور انداز میں منایا گیا جبکہ کنٹرول لائن کے دونوں اطراف مقیم کشمیریوں نے اس موقع پر یوم سیاہ منایا۔ مودی سرکار کے مکروہ منصوبے کو بے نقاب اور مظلوم کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے پاکستان بھر میں ریلیوں، سیمینارز، تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ اسلام آباد میں دفتر خارجہ سے ڈی چوک تک یوم استحصال کشمیر ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ڈی چوک پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ مظفر آباد میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں بھارت کے 5 اگست 2019ء میں کیے گئے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کے لیے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر پیش کی گئی دو مذمتی قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرلی گئیں۔ قومی اسمبلی میں پہلی قرارداد وفاقی وزیر برائے امور کشمیر انجینئر امیر مقام نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ بھارت کے معتصابہ غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ جبکہ دوسری قرارداد شازیہ مری نے انگریزی زبان میں پیش کی، امیر مقام کی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ معرکہ حق کی وجہ سے کشمیری بہن بھائیوں کے حوصلے بلند ہوئے۔ شازیہ مری کی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ 5 اگست یوم سیاہ ہے، 5 اگست سے جموں و کشمیر میں مظالم کا ایک لا متناہی سلسلہ جاری ہے۔ پاکستانی قوم مظلوم کشمیریوں کی ہر فورم پر حمایت جاری رکھے گی۔ پنجاب اسمبلی میں یوم استحصال کشمیر کے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے یوم استحصال کشمیر کی قرارداد ایوان میں پیش کی۔ متن میں یہ بھی لکھا گیا کہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے کیلئے بھارتی اقدامات و غیر قانونی سیاسی منظر نامہ بھارتی پالیسوں کو مسترد کرتا ہے۔ ایوان آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان پر بھارت کے دعوے کو مسترد کرتا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں سے مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔ دوسری جانب متن میں یہ بھی لکھا گیا کہ بھارت کشمیر میں قیدیوں کو رہا کرے، ظلم و ستم بند کرے اور صحافیوں کو کشمیر میں رسائی کی اجازت دی جائے۔ 5 اگست 2019ء کو کیے گئے ان اقدامات کو کشمیری عوام، پاکستان اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں نے غیر قانونی، غیر اخلاقی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی قرار دیا۔ یوم سیاہ کے موقع پر آزاد کشمیر بھر میں خصوصی پروگرام ہوئے۔ یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کہا 5 اگست کے مودی حکومت کے یکطرفہ اقدامات کا مقصد جموں و کشمیر کو زبردستی ضم کرنا اور اس کے مسلم اکثریتی تشخص کو مٹانا تھا۔ جیل میں نظربند حریت رہنما بلال صدیقی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد ہی تنازعہ کشمیر کا واحد پرامن حل ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، ریلیاں نکالی گئیں۔ بھارتی فوج نے 5 کشمیری نوجوان شہید کر دیئے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت کی کشمیر کو اپنی ریاست بنانے کی کوشش قبول نہیں کریں گے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر حل ہونے تک سفارتی امداد جاری رکھے گا۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ یوم استحصال کشمیر پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ بھارت کو اپنے تمام غیر قانونی اقدامات کو واپس لینا چاہئے۔بھارت سرینگر میں دہلی سے حکومت چلانا چاہتا ہے۔ صدر آصف زرداری نے کہا جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی ایک بار پھر شدید مذمت کرتے ہوئے یومِ استحصال کے موقع پر کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کے غیر متزلزل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مودی راج کی طرف سے حلقہ بندیوں میں غیر منصفانہ رد و بدل، غیر کشمیریوں کو ووٹر لسٹوں میں شامل کرنے، اور بیرونی افراد کو ڈومیسائل جاری کرنے جیسے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام اقدامات مقبوضہ کشمیر کو کشمیریوں کے ہاتھوں سے چھیننے کی سازش کا حصہ ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور مہذب دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر اپنی خاموشی توڑیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ ان لوگوں کو معاف نہیں کرے گی جو اپنی آنکھوں کے سامنے ہونے والے ظلم کے خلاف آواز اٹھا سکتے تھے مگر چپ رہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہو، وفاقی وزراء نے یوم استحصالِ کشمیر کے موقع پر بھارت کے 5 اگست 2019 ء کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے۔ پاکستان کا ہر شہری کشمیریوں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کو انسانی حقوق کا قبرستان بنا دیا۔ انجینئر امیر مقام نے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ 5 اگست 2019 بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔ دریں اثناء سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے یوم استحصال کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 5 اگست 2019ء کا بھارت کا غیر قانونی اقدام کشمیری عوام کے حق خودارادیت کو دبانے کی ناکام کوشش تھی، جسے کشمیری عوام نے یکسر مسترد کر دیا۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ بھارتی آئین سے آرٹیکلز 370 اور 35 (اے) کی منسوخی کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلی کے ذریعے کشمیریوں کی شناخت اور حق ملکیت کو ختم کرنا ہے۔ ادھر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر 5اگست بطور ’’یوم حقوق کشمیر و فلسطین‘‘ کے طور پر منایا گیا۔ گوجرانوالہ میں امیر ضلع مظہر اقبال رندھاوا کی قیادت میں پروگرام منعقد ہوا۔ قصور میں پتوکی کے مقام پر مظاہرہ کیا گیا۔ شیخوپورہ میں زاہد عمران کوررٹانہ نے مظاہرے کی قیادت کی۔ حافظ آباد، ننکانہ، پاکپتن میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ مقررین نے احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 5اگست 2019میں جو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو غیر قانونی طور پر ختم کرنے کی کوشش کی، اس کے خلاف آج پوری دنیا میں کشمیری برادری سراپا احتجاج ہیں۔ ایک طرف مودی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے اقلیتوں کا قتل عام کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے نہتے غزہ کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے جو پہاڑ توڑے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے ’’5اگست یوم حقوق کشمیر و فلسطین‘‘ کی کامیاب اپیل پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم بیدار ہے۔ ہم کشمیر جو کہ پاکستان کی شہ رگ ہے اس پر بھارتی تسلط کو تسلیم نہیں کر سکتے۔ محمد جاوید قصوری نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت اور اسرائیل کے ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں۔ اسحاق ڈارنے کہا کہ بھارت کا کوئی اقدام کشمیر کا فیصلہ نہیں کرسکتا، انسداد دہشتگردی کے قانون کو بھارتی فوج بے دریغ استعمال کررہی ہے، کشمیر میں تمام انسانی حقوق سلب کردیے گئے، کشمیر میں اظہار رائے پر مکمل پابندی ہے، بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنا ہوگا، اقوام متحدہ قراردادیں کبھی فرسودہ نہیں ہوتیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، کشمیری اور بھارت کشمیر کے فریق ہیں، بھارت کا پانچ اگست کا فیصلہ غیر قانونی، عالمی قوانین سے بغاوت ہے، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، سیاسی حمایت جاری رکھے گا، انشاء اللہ کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا، کشمیری خود فیصلہ کریں گے، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کی کوشش کی۔ اپنے آپ کو خطے کا چوہدری سمجھتا تھا، افواج پاکستان نے بھارت کے 6جہاز گرائے، یہ اتحاد کا نتیجہ ہے دشمن کا غرور خاک میں ملایا، بھارت نیو نارمل اور سپرمیسی کی بات کرتا تھا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام کی راہ پر چل پڑا، یہ ترقی اب کسی کو ہضم نہیں ہورہی، پاکستان جنگ نہیں چاہتا، میلی آنکھ سے ملک کی طرف دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دی جائیں گی۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کا پہلے کی طرح بھرپور جواب دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت جمہوری ملک ہے تو کشمیر میں ظالمانہ قوانین کو واپس لینا ہوگا۔ بھارت کو قیدیوں کو رہا، اظہار رائے پر پابندیاں اٹھانا ہوں گی، بھارت کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینا ہوگا۔ مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ خان نے شہداء کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت سے کبھی دستبردار نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری پاکستانی اور کشمیری قوم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہی ہے اور بھارت کے غاصبانہ اور جابرانہ قبضے کی مذمت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ مقبوضہ کشمیر بھارت کے تسلط سے جلد آزاد ہو گا۔ حریت رہنما الطاف وانی نے کہا کہ آج یوم استحصال کشمیر منانے پر پاکستانی قوم کے شکر گزار ہیں۔ وزیر مملکت تعلیم وجیہہ قمر نے کہا کہ آج آپ نے ثابت کیا آپ بنیان مرصوص ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر پابندی کے پہرے ہیں، آج کے دن مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی، مقبوضہ کشمیر میں طلبہ پر تعلیم حاصل کرنے پر پابندی ہے۔ چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے،10 مئی کے بعد کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے، جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ ہم فیلڈ مارشل اور وزیر اعظم کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہا کہ 5 اگست 2019 ء کو ہندوستان اپنی روایتی منہ زوریوں سے آگے بڑھا، بھارت نے اس دن کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی، کشمیریوں نے پاکستان بننے سے پہلے پاکستان کا حصہ بننے کی قرارداد منظور کی۔ کشمیری کہتے ہیں ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔ سپہ سالار سید عاصم منیر نے کہا کہ کشمیر کیلئے جتنی جنگیں لڑنا پڑی لڑیں گے۔ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے فوکل پرسن ساجد عثمانی نے کہا کہ 5 اگست 2019 تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کوئی طاقت ہمیں اس رشتے سے جدا نہیں کر سکتی ۔ وزیر اعلی خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے جڑا ہوا ہے، کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازع کے حل تک خطہ امن و استحکام سے محروم رہے گا۔ یومِ استحصالِ کشمیر کے موقع پر کشمیری عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی سردار علی امین گنڈاپور نے بھارتی حکومت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج سے ٹھیک 6 سال قبل 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے ظلم و جبر کے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ بھارت کا یہ اقدام نہ صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ہے بلکہ یہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے ایک سنجیدہ لمحہ فکریہ ہے۔ عالمی برادری، اقوام متحدہ متحدہ، انسانی حقوق تنظیمیں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا نوٹس لیکر ان کا جائز حق دلوائیں۔ نائب وزیراعطم اسحاق ڈار، وزیر امور کشمیر امیر مقام، وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ خان سمیت زمرد خان، شبیر عثمانی، وجیہہ قمر، رانا قاسم نون، سردار تنویر الیاس اور حریت کانفرنس کے رہنمائوں و قائدین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ قبل ازیں یوم استحصال کشمیر ریلی دفتر خارجہ سے شروع ہوئی جو ریڈیو پاکستان چوک سے ہوتی ہوئی ڈی چوک پہنچی۔ ریلی میں دفتر خارجہ کے سینئر حکام سمیت مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، طلبا و طالبات اور خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ ریلی میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے پرچم لہرائے گئے جبکہ ریلی کے شرکاء نے کشمیر بنے گا پاکستان اور بھارتی قبضہ نامنظور کے نعرے لگائے۔ ڈی چوک پہنچنے پر ٹھیک 10 بجے سائرن بجائے گئے اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کر کے تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس تین گھنٹے کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا، یک نکاتی ایجنڈے پر بلائے گئے اسمبلی کے اجلاس میں ’یوم استحصال کشمیر‘‘ کے متعلق قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ علی حیدر گیلانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی آزادی کیلئے جدوجہد پر بھارت نے شب خون مارا۔ اپوزیشن رکن محمد وقاص مان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں آج اپنا محاسبہ کرنا ہے، اگر آج مودی حکومت کا محاسبہ کررہے ہیں تو اپنا بھی محاسبہ کرنا ہوگا۔ اپوزیشن رکن سجاد وڑائچ نے بھارت کے خلاف میزائل چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میرے علاقہ کے ایلیٹ کے پانچ نوجوان شہید ہوئے ہیں۔ کشمیر کے حوالے سے علی حیدر گیلانی نے تقسیم کی بات کی ہے جو نہیں کرنی چاہیے تھی، کشمیر کیلئے جان حاضر ہے، آپ بھارت کے خلاف قدم اٹھائیں میزائل لگائیں ہم اس کا بٹن دبائیں گے، سب سے پہلے ہم ہوں گے۔ حکومتی رکن لال محمد جوئیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پانچ اگست کشمیری تاریخ میں سیاہ ترین دن ہے، مودی نے 2019 کو کشمیری حقوق پر ڈاکا ڈالا اور کشمیریوں کا منہ بند کرنے کی کوشش کی۔ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا، وہ وقت دور نہیں جب کشمیری بھارتی مظالم سے آزادی حاصل کریں گے، کشمیریوں کو حق دینا ناگریز ہو چکا ہے وگرنہ فیلڈ مارشل کشمیر کا حل نکالنا بہتر جانتے ہیں۔ بحث میں اپوزیشن رکن ندیم قریشی، فہد مسعود نے کہا کہ کشمیر سے محبت اگر خون میں نہیں تو ہمارے پاکستانیت ہونے میں شک ہوگا۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ یہ دن ایک مخصوص دن کیلئے نہیں ہونا چاہئے۔ حکومتی رکن احسن رضا خان نے ایوان میں شعر پڑھ کر اپنی گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن تاریخ ساز دن ہے، بھارت نے2019 پانچ اگست 35 اے کو منسوخ کرکے کشمیریوں کا استحصال کیا۔ پانچ اگست بھی سقوط ڈھاکہ کی طرح سانحہ تھا۔ ان کے وزیر اعظم نے اسلام آباد کے روڈ کو سری نگر کا نام دیدیا لیکن کشمیریوں کیلئے کچھ نہیں کیا۔ بنیان مرصوص بھارت کے خلاف دنیا میں پیغام تھا۔ بھارت کیخلاف لندن میں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے 10 ڈاؤننگ سٹریٹ بھارتی کمشن تک مارچ کیا۔ مظاہرے میں خواتین بچوں اور بزرگوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پاکستانی اور کشمیری پرچم اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کی۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ بھارت کا کمشیر پر غاصبانہ قبضہ مزید برداشت نہیں۔ بھارتی حکومت آرٹیکل 370 کی منسوخی کا فیصلہ فوری واپس لے۔ مودی سرکار نے نہرو کے وعدوں کو پامال کر دیا۔ پانچ اگست کے بھارتی اقدامات نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کر دیا۔ برطانوی حکومت یو این قراردادوں پر عملدرآمد کرائے۔ کشمیری 72 سال سے ظلم و ستم برداشت نہیں کر رہے ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کا پاکستان سے رشتہ لازوال ہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور ہماری قومی میراث ہے۔ سید علی گیلانی کا نعرہ ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے پوری دنیا میں آج بھی گونج رہا ہے۔ پاکستان دنیا کے ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑتا رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ڈی چوک میں یوم استحصال کشمیر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پانچ اگست تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب بھارت نے ایک مذموم سازش کے تحت اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر کے وہاں غیر قانونی قبضہ مسلط کرنے کی کوشش کی۔ بھارت کو یہ معلوم ہونا چاہئے کہ یہ وہ وادی ہے جہاں برہان وانی جیسے نوجوان پیدا ہوتے ہیں جن کے جنازے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں لپٹے ہوتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نریندر مودی نے بزدلانہ حملے کر کے اپنا شوق پورا کر لیا۔ جب اس نے پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو صرف اس کے طیارے ہی نہیں گرے بلکہ اس کا غرور اور گھمنڈ بھی زمین بوس ہوا۔ افواج پاکستان نے اس کو دھول چٹائی۔ بھارت کو نہ صرف عسکری میدان میں شکست فاش ہوئی بلکہ بیانیہ اور سفارتی محاذ پر بھی شکست ہوئی۔ معرکہ حق تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاک فوج نے غیر معمولی حکمت عملی اور شجاعت کا مظاہرہ کیا جو دنیا بھر کے عسکری اداروں میں بطور مثال پیش کی جائے گی۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ اورکشمیری عوام کی آواز مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کی تحریک آزادی میں 5اگست 2019سیاہ ترین دن ہے، آج کشمیریوں کو معلوم ہے کہ آزادی کی قیمت کیا ہوتی ہے، مودی ایک پاگل شخص ہے۔ انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی اور میڈیا سے بات چیت میں بھارت کے مظالم، کشمیر کی موجودہ صورتحال اور پاکستان کی ذمہ داریوں پر سخت موقف اختیار کیا۔ مشعال ملک نے کہاکہ مزار قائد پر آ کر ہماری روح کو طاقت ملتی ہے۔ قائداعظم نے زندگی کا ہر لمحہ پاکستان کی آزادی کیلئے وقف کیا۔ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ کہا تھا۔ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیئے بغیر مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔
گوجرانوالہ‘ قصور‘ حافظ آباد (نمائندہ خصوصی + نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگار) ضلعی انتظامیہ گوجرانوالہ کے زیراہتمام 5 اگست یوم استحصال، اظہارِ یکجہتی کشمیر و یوم سیاہ کے حوالے سے احتجاجی ریلی ڈی سی دفتر سے نکالی گئی، جس کی قیادت کمشنر سید نوید حیدر شیرازی، ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے کی۔ ریلی ڈپٹی کمشنر دفتر سے دستگیر چوک ڈی او ہیلتھ دفتر تک نکالی گئی۔ ڈپٹی کمشنر آفس میں پرچم کشائی بھی کی گئی۔ شرکاء نے کشمیریوں کے حق میں اور بھارتی حکومت کے غاصبانہ قبضے کیخلاف اور ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے حق میں شدید نعرے بازی کی۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ شرکاء نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مظلوم کشمیریوں کو حق خودارادیت ان کی امنگوں اور قراردادوں کو مطابق دینے کا مطالبہ کیا۔ کمشنر سید نوید حیدر شیرازی، ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ انشاء اللہ وہ وقت بھی جلد آئے گا جب ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی آزادی کے دن کو اسی طرح منائیں گے۔ کشمیر کی آزادی تک اور ان کے حق خود ارادیت ملنے تک پاکستان کی پوری قوم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ کشمیر بھارتی تسلط سے جلد آزاد ہو گا۔ کشمیری عوام کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور پاکستانی قوم اپنے کشمیری بہن، بھائیوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے ہر سطح آواز بلند کرتی رہے گی۔ ڈاکٹر عطیہ ارشد ملک نے کہا ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہر سطح پر کھڑے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر میاں رفعت ضیاء نے کہا کہ کشمیریوں کا استحصال اور غیر قانونی محاصرہ صبح آزادی کو روک نہیں سکتا۔ آج پوری قوم کشمیری بہن بھائیوں سے یکجہتی کی تجدید کرتی ہے اور ہر پاکستانی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔ ریلی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) فیصل سلطان، اسسٹنٹ کمشنرز (سٹی) اقرا مبین گوندل، سول ڈیفنس آفیسر محمد طاہر، ڈی او ایمرجنسی رفعت ضیا، ممبران امن کمیٹی بابر رضوان باجوہ، یوسف کھوکھر، جواد قاسمی، پروفیسر شہزاد لارنس، علامہ کاظم ترابی و دیگر علماء کرام،کرسچن کمیونٹی، سرکاری ملازمین سکول و کالجز کے پرنسپل، طلبا، اساتذہ، سول سوسائٹی، 1122ریسکیو، پولیس، سول ڈیفنس، میونسپل کارپوریشن، ضلع کونسل، لوکل گورنمنٹ، جی ڈبلیو ایم سی، سمیت سول سوسائٹی، طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے افسروں و ملازمین بھی شریک ہوئے۔ مظلوم کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجحتی کیلئے تمام تحصیلوں میں بھی اسسٹنٹ کمشنرز کی قیادت میں ریلیاں نکالی گئیں۔ سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں یوم یکجحتی کشمیر کے حوالے سے تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ 5 اگست یوم استحصال کشمیر ملک بھر کی طرح قصور میں بھی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ ضلعی اداروں کے ملازمین ریسکیو اہلکار و افسروں سمیت طلباء اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد ڈپٹی کمشنر آفس میں جمع ہوئے جہاں پر سائرن بجا کر ایک منٹ کی مکمل خاموشی اختیار کی گئی۔ بعدازاں شرکاء نے ریلی کی شکل میں مارچ کیا۔ ڈپٹی کمشنر عمران علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتی رہے گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر ملک بھر کی طرح ضلع قصور میں بھی یوم استحصال کشمیر کو قومی جوش و جذبے سے منایا گیا۔ ضلع بھر میں یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے تقریبات اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کے زیراہتمام مرکزی تقریب اور ریلی کا اہتمام کیا گیا جس کی قیادت ڈپٹی کمشنر عمران علی نے کی۔ مرکزی ریلی ڈی سی آفس سے شروع ہوکر کچہری چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے تقریب اور ریلی میں ضلعی افسروں و اہلکاران، تاجر برادری، سیاسی و سماجی شخصیات، طلبہ سمیت شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ حافظ آباد میں بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کشمیر ی مسلمانوں پر بھارتی مظالم اور غیر قانونی تسلط کے خلاف یوم استحصال کشمیر منایا گیا۔ ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق کی زیر صدارت جناح ہال میں تقریب منعقد کی گئی اور کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلہ میں ریلی نکالی گئی۔ جناح ہال میں منعقدہ تقریب میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو تنویر یاسین، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر فنانس حامد ناصر گورائیہ، اے ڈی سی جی حمد اللہ، سی ای او ایجو کیشن محمد اکرم اشرف، چیف آفیسر ایم سی اکرام اللہ سندھو، ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز پروفیسر محمد اظہر جنجوعہ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر محمد انور جاوید سمیت مختلف محکموں کے افسروں، ملازمین، سکولوں، کالجوں کے طلباء و طالبات، اساتذہ، امن کمیٹی کے اراکین، انجمن تاجران، سماجی تنظیموں، میڈیا کے نمائندوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں سکولوں،کالجوں کے طلباء و طالبات نے کشمیری مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے سلسلہ میں ملی نغمے، تقریر اور ٹیبلوز پیش کیے۔ ہاتھوں میں پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے، بینرز، فلیکسز اور پلے کارڈ اٹھائے شرکاء ریلی نے کشمیری مسلمانوں کے حق میں نعرہ بازی بھی کی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پاکستانی قوم کشمیری مسلمانوں کے جذبہ آزادی اور ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ کشمیر ی مسلمانوں پر ہونے والے بھارتی مظالم کو بند کروائے اور کشمیر ی مسلمانوں کو ان کا حق خو د ارادیت دے۔ جناح ہال میں مختلف سکولوں، کالجوں کے طلباء و طالبات کے مابین ملی نغموں، ٹیبلوز اور تقریروں کے مقابلے منعقد ہوئے۔ ڈپٹی کمشنر اور دیگر افسروں نے پوزیشن ہولڈرز طلباء و طالبات میں انعامات بھی تقسیم کئے۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام یوم استحصال کشمیر کے سلسلہ میں ایک ریلی علی پور روڈ سے فوارہ چوک تک نکالی گئی جس کی قیادت ضلعی امیر ملک شوکت علی پھلروان ، چوہدری امان اﷲچٹھہ، پروفیسر محمد ایوب طاہر و دیگر نے کی۔ فوارہ چوک میں پہنچ کر ریلی ایک جلسہ کی شکل اختیار کرگئی جہاں مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام عالم کو کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں پر ظلم وستم کا نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے کشمیر مسلمانوںکی جدوجہد کا سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام یوم استحصال کشمیر کے موقع پر کئی شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ سیمینارز، کانفرنسز کا بھی انعقاد کیا گیا۔ لاہور میں سیمینار،کوئٹہ میں کانفرنس، بہاولنگر ،گولارچی، بدین سمیت دیگر شہروں میں ریلیوں و مظاہروں میں شرکاء نے کشمیری پرچم اٹھا رکھے تھے اور کشمیریوں سے رشتہ کیا، لاالہ الااللہ کے نعرے لگا رہے تھے۔ اس موقع پر شرکاء میں جوش و جذبہ دیکھنے میں آیا۔ مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے۔ مودی کو 5 اگست 2019 کو کشمیر کے حوالہ سے غیر قانونی فیصلے کو واپس لینا پڑے گا۔ قاری محمد یعقوب شیخ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل انجینئر حارث ڈارنے تقریبات سے خطاب میں کہا کہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے لیکن اہل کشمیر کے جذبہ حریت میں کبھی کمی نہیں آئی۔ جماعت اسلامی پی پی 64 گوجرانوالہ کے زیر انتظام یوم حقوق کشمیر و فلسطین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی ضلع گوجرانولہ مظہر اقبال رندھاوا، امیر پی پی 64 فرقان عزیز بٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارت نے 5اگست 2019میں جو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت کو غیر قانونی طور پر ختم کرنے کی کوشش کی اس کے خلاف آج پوری دنیا میں کشمیری برادری سراپا احتجاج ہے۔ایک طرف مودی حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر کام کرتے ہوئے اقلیتوں کے قتل عام کر رہا ہے جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے نہتے غزہ کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے جو پہاڑ توڑے ہیں، المیہ یہ ہے کہ دنیا کی کسی عدالت کو اتنی اخلاقی جرات نہیں ہوئی کہ ان کو مجرم ٹھہرائے۔ کانفرنس سے محمد نذیر احمد، احمد سہیل، عثمان آصف بٹ، اجمل خطیب انصاری ،خالد محمود چغتائی، عبدلوارث تائب، منصور سہیل نے بھی خطاب کیا۔ پنجاب کونسل آرٹس کے زیر اہتمام 5 اگست یوم استحصال مقبوضہ کشمیر تقریب اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت ڈویژنل ڈائریکٹر افراز احمد نے کی جبکہ تقریب میںصدر پریس کلب مبشر حسن بٹ، گروپ لیڈر رانا محمد عثمان، جنرل سیکرٹری فاروق ملک، سابق جنرل سیکرٹری مصطفی خان، سابق جوائنٹ سیکرٹری سیف الرحمن سیفی، طالب حسین‘ اے ای او ایجوکیشن آسیہ فردوس، اصغر علی بھٹی، ورع زیدی ودیگر نے بھی شرکت کی۔ گورنمنٹ اور پرائیویٹ سکولوںکے طلباء وطالبات نے ٹیبلو اور ملی نغمے بھی پیش کئے جبکہ آسیہ فردوس کی طرف سے طلبہ وطالبات کو بہترین انداز میں ٹیبلو، تقریریں اور ملی نغموں پر خصوصی طورپر سرٹیفکیٹ بھی دیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ کشمیر ہمارا ہے اور سارے کا سارا ہے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: یوم استحصال کشمیر کے موقع پر اقوام متحدہ کی قراردادوں میں یوم استحصال کشمیر غیر قانونی اقدامات کی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بہن بھائیوں کشمیریوں کو حق خود ریلیاں نکالی گئیں سے خطاب کرتے ہوئے کا اہتمام کیا گیا کشمیر کے حوالے سے نے کہا کہ پاکستان پاکستان کی شہ رگ سے اظہار یکجہتی مقبوضہ کشمیر کی انہوں نے کہا کہ کرنے کی کوشش کی سیاہ ترین دن ہے انسانی حقوق کی نے یوم استحصال کشمیر کی خصوصی طلباء و طالبات اور غیر قانونی ضلعی انتظامیہ ریلی کے شرکاء بھارتی مظالم جماعت اسلامی عالمی برادری مظلوم کشمیری بھارتی حکومت پاکستانی قوم حق خودارادیت کہا کہ کشمیر حیثیت ختم کر کی بڑی تعداد کہا کہ بھارت کہ کشمیریوں کشمیریوں کا کشمیریوں کے نے کہا ہے کہ پاکستان اور کشمیری عوام کشمیریوں کی اور پاکستان مسئلہ کشمیر مودی سرکار وفاقی وزیر مظاہرین نے مطالبہ کیا مودی حکومت ڈپٹی کمشنر اور کشمیری کے طلباء میں کہا کہ مذمت کرتے اور بھارت اور کشمیر پانچ اگست منایا گیا کہ کشمیری میں بھارت کو کشمیری پر بھارتی کی قیادت شرکاء نے بھارت کا ریلی میں دنیا میں بھارت نے اور ریلی نے بھارت میں ریلی بھارت کو کو کشمیر یوم سیاہ بھارت
پڑھیں:
یومِ استحصالِ کشمیر، کنٹرول لائن کے دونوں طرف کشمیری قوم آج یوم سیاہ منا رہی ہے
آج 5 اگست 2025 کو کشمیری عوام اور دنیا بھر میں مقیم کشمیری چھٹے یومِ استحصالِ کشمیر کو یومِ سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں۔ یہ دن اس سانحہ کی یاد دلاتا ہے جب 2019 میں نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی تھی۔
5 اگست 2019 کو کیے گئے ان اقدامات کو کشمیری عوام، پاکستان اور دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں نے غیر قانونی، غیر اخلاقی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی قرار دیا۔ ان فیصلوں کے بعد لاکھوں اضافی بھارتی فوجی وادی میں تعینات کیے گئے، کشمیری قیادت کو قید یا نظر بند کیا گیا، انٹرنیٹ، ٹیلیفون اور ذرائع ابلاغ پر طویل پابندیاں لگائی گئیں، زمین اور ملازمتوں کے قوانین میں تبدیلیاں لاکر آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کا پیغامکل جماعتی حریت کانفرنس (APHC) نے کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 5 اگست کو یومِ سیاہ کے طور پر منائیں تاکہ عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جائے کہ:
کشمیری آج بھی بھارت کے ناجائز قبضے کو تسلیم نہیں کرتے،
وہ اپنے حقِ خودارادیت کے لیے پرعزم ہیں،
اور وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزادی چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر ہی اب کشمیریوں کی آخری امید ہیں، مشعال ملک
یوم استحصال کشمیر، دنیا بھر میں احتجاجدنیا کے مختلف شہروں میں کشمیری کمیونٹیز اور انسانی حقوق کی تنظیمیں آج بھارتی سفارتخانوں کے سامنے مظاہرے کریں گی تاکہ مودی حکومت کے غیر آئینی اقدامات اور کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو عالمی ضمیر کے سامنے لایا جا سکے۔
تحریک حریت کشمیر کی قیادت کا عزمحریت قیادت نے کہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب جموں و کشمیر پر بھارت کا سامراجی قبضہ ختم ہوگا اور کشمیری اپنی آزادی کا سورج طلوع ہوتا دیکھیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
یوم استحصال کشمیر