آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, November 2025 GMT
سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ 78 سال سے جاری حق خود ارادیت کے درس سے کشمیریوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا، آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، افواج پاکستان کشمیر کی آزادی کیلئے جب بھی علم جہاد بلند کریگی پوری قوم شانہ بشانہ کھڑی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر پاکستان کا ہے، بھارت ظلم و بربریت فوری بند کردے، پاکستان سنی تحریک اسلام و ملک دشمنوں اور مقبوضہ کشمیر میں ظالموں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی، فلسطین اور بھارت میں مسلم نسل کشی اور انسانیت سوز مظالم کھلی دہشتگردی ہے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں بھارت کا ظالمانہ و غاصبانہ اور انسانیت دشمن دہشتگردانہ چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے، مقبوضہ جموں کشمیر کی آزادی کیلئے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے، پاکستان کے عوام کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ان کی سیاسی و اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، دھونس دھمکیوں اور گیدڑ بھبکیوں کا دور گذر گیا بھارت کو ہر سطح پر شکست دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کیا۔
محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے، اقلیتیں غیر محفوظ اور بھارتی مظالم کی انتہا ہوچکی ہے، اقلیتوں کی نسل کشی معمول بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 78 سال سے جاری حق خود ارادیت کے درس سے کشمیریوں کو کچھ حاصل نہیں ہوا، آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، افواج پاکستان کشمیر کی آزادی کیلئے جب بھی علم جہاد بلند کریگی، پوری قوم شانہ بشانہ کھڑی ہوگی، اقوام متحدہ میں قرارداد صرف بھارتی قبضے کا بہانا تھا جو 78 سال پہلے ہی اپنا مقصد پورا کرچکی ہے، کشمیر اور فلسطین کی آزادی کا سورج انشا اللہ جلد طلوع ہونیوالا ہے، ظلم و جبر کرنیوالے اللہ کے عذاب سے کسی طور بھی نہیں بچ سکیں گے، مسئلہ کشمیر و فلسطین کے حل کیلئے فی الفور اور بلاتفریق اقوام متحدہ کردار ادا کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیر کی آزادی کی آزادی کا
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی سفارت کاروں کو لاجواب کر دیا، من گھڑت بھارتی دعوؤں کا جواب دیتے ہوئے پاکستان نے واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔
جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نےجواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوؤں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔
Right of Reply by First Secretary Sarfaraz Ahmed Gohar
In Response to Remarks of the Indian Delegate
During the General Debate on Presentation of the Report of Human Rights Council
(31 October 2025)
*****
Mr. President,
I am using this right of reply to respond to the India’s… pic.twitter.com/XPO0ZJ6w6q
— Permanent Mission of Pakistan to the UN (@PakistanUN_NY) October 31, 2025
انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔
سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کی یہ متنازع حیثیت اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی برادری دونوں تسلیم کرتے ہیں، اقوامِ متحدہ کے تمام سرکاری نقشوں میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کو متنازع علاقہ دکھایا گیا ہے۔
سرفراز گوہر نے کہا کہ بھارت پر اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 25 کے تحت قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے۔
انہوں نے کہا کہ بارہا، اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنرز، خصوصی نمائندے، سول سوسائٹی تنظیمیں، اور آزاد میڈیا نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری نے کہا کہ آج کے انتہا پسند اور ناقابلِ برداشت بھارت میں، سیکولرازم کو ہندوتوا نظریے کے بت کے سامنے قربان کر دیا گیا ہے، وہ ہندو بنیاد پرست عناصر جو حکومت میں عہدوں، سرپرستی اور تحفظ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، اس کے مرکزی کردار ہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں نے کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبات کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جینو سائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔
انہوں نے جنرل اسمبلی کے صدر کو مخاطب کرتےہوئے کہا کہ ہم ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ بھارتی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حوالے سے اپنی بین الاقوامی انسانی حقوق کی ذمہ داریاں پوری کرے، اور بھارتی نمائندے کو مشورہ دیں کہ وہ توجہ ہٹانے کے حربے ترک کرے۔