ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی تسلط اور نسل کشی کے اسرائیلی ماڈل پر جارحانہ طریقے سے عمل پیرا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی پالیسیاں فلسطین میں اسرائیل کی استعماری پالیسی کی آئینہ دار ہیں اور مظلوم کشمیری اور فلسطینی دونوں ہی فوجی قبضے کے تحت وحشیانہ مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیر اور فلسطین کے عوام نے غیر ملکی تسلط سے آزادی اور اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال جدوجہد کی ہے۔کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کیلئے ہر عالمی فورم پر آواز بلند کی جانی چاہیے اور دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کو حل کیے بغیر عالمی امن و استحکام ممکن نہیں اور بھارت اور اسرائیل اپنے متعلقہ مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کشمیر اور فلسطین رہے ہیں

پڑھیں:

عمر عبداللہ کی حکومت انتخابی وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی، سجاد لون

پیپلز کانفرنس کے چئیرمین نے کہا کہ یہ 31 کروڑ روپے بہت سارے ٹوٹے ہوئے وعدوں میں سے ایک کی عکاسی کرتا ہے اور جھوٹ اور فریب کے سلسلے میں ایک اور اضافہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چئیرمین اور رکن اسمبلی سجاد لون نے نیشنل کانفرنس کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مختلف بھرتی ایجنسیوں کے ذریعے وصول کی جانے والی درخواست کی فیس معاف کرنے کے اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوکر جموں و کشمیر کے نوجوانوان کو دھوکہ دے رہی ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے انتخابی منشور میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن ریکروٹمںنٹ بورڈ جے کے ایس ایس بی اور دیگر ریاستی اداروں کی جانب سے وصول کی جانے والی درخواست فیس کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

انہوں نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کیا میں نے یہ جاننے کے لئے یہ سوال پوچھا کہ کیا یہ انتخابی وعدہ پورا ہوا ہے، تو جواب میں وزیراعلٰی عمر عبدللہ جو گاندربل کے رکن اسمبلی بھی ہیں نے بتایا کہ گزشتہ سال اکتوبر سے لے کر اب تک درخواست کی فیس کی صورت میں 31 کروڑ روپے جمع کئے جاچکے ہیں۔ سجاد لون نے کہا کہ یہ 31 کروڑ روپے بہت سارے ٹوٹے ہوئے وعدوں میں سے ایک کی عکاسی کرتا ہے اور جھوٹ اور فریب کے سلسلے میں ایک اور اضافہ ہے۔ انہوں مزید لکھا ہے کہ براہ کرم ایک بار کیا وہ صرف یہ تسلیم کرسکتے ہیں کہ انہوں نے جھوٹ نے بولا اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے معافی مانگیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، 05 اگست 2019ء سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • حریت کانفرنس کی طرف سے دو کشمیری ملازمین کی جبری برطرفی کی شدید مذمت
  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو لیکر اسلامی تعاون تنظیم کے ریمارکس کو مسترد کر دیا
  • مقبوضہ کشمیر، انتظامیہ نے مزید دو کشمیری سرکاری ملازم برطرف کر دیے
  • مقبوضہ فلسطین سے مقبوضہ کشمیر تک خمینی ڈاکٹرائن کی اہمیّت
  • عمر عبداللہ کی حکومت انتخابی وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی، سجاد لون