پیپلز کانفرنس کے چئیرمین نے کہا کہ یہ 31 کروڑ روپے بہت سارے ٹوٹے ہوئے وعدوں میں سے ایک کی عکاسی کرتا ہے اور جھوٹ اور فریب کے سلسلے میں ایک اور اضافہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے چئیرمین اور رکن اسمبلی سجاد لون نے نیشنل کانفرنس کی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ مختلف بھرتی ایجنسیوں کے ذریعے وصول کی جانے والی درخواست کی فیس معاف کرنے کے اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنے میں ناکام ہوکر جموں و کشمیر کے نوجوانوان کو دھوکہ دے رہی ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اپنے انتخابی منشور میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن ریکروٹمںنٹ بورڈ جے کے ایس ایس بی اور دیگر ریاستی اداروں کی جانب سے وصول کی جانے والی درخواست فیس کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

انہوں نے اپنے پوسٹ میں مزید لکھا ہے کیا میں نے یہ جاننے کے لئے یہ سوال پوچھا کہ کیا یہ انتخابی وعدہ پورا ہوا ہے، تو جواب میں وزیراعلٰی عمر عبدللہ جو گاندربل کے رکن اسمبلی بھی ہیں نے بتایا کہ گزشتہ سال اکتوبر سے لے کر اب تک درخواست کی فیس کی صورت میں 31 کروڑ روپے جمع کئے جاچکے ہیں۔ سجاد لون نے کہا کہ یہ 31 کروڑ روپے بہت سارے ٹوٹے ہوئے وعدوں میں سے ایک کی عکاسی کرتا ہے اور جھوٹ اور فریب کے سلسلے میں ایک اور اضافہ ہے۔ انہوں مزید لکھا ہے کہ براہ کرم ایک بار کیا وہ صرف یہ تسلیم کرسکتے ہیں کہ انہوں نے جھوٹ نے بولا اور جموں و کشمیر کے نوجوانوں سے معافی مانگیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

جموں و کشمیر حکومت نے اسمبلی میں انسانی حقوق فورم کے قیام کا بل مسترد کیا

نظام الدین بٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر جیسی متنازع اور تنازعات سے دوچار ریاست میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ریاستی اور غیر ریاستی عناصر دونوں کی جانب سے ہوئی ہیں اور عالمی سطح پر اسکا سیاسی استعمال کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر حکومت نے اسمبلی میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ’’لیجسلیٹو فورم‘‘ کے قیام کے بل مسترد کر دیا۔ حکومت نے مؤقف اختیار کیا کہ یونین ٹیریٹری کی اسمبلی پارلیمنٹ کے قوانین سے متصادم قانون نہیں بنا سکتی۔ یہ بل کانگریس کے رکن اسمبلی نظام الدین بٹ نے پیش کیا تھا جنہوں نے استدلال دیا کہ ان کا مجوزہ فورم قومی انسانی حقوق کمیشن (NHRC) کی جگہ لینے کے بجائے اسے معاونت فراہم کرے گا۔ نظام الدین بٹ نے کہا کہ جموں و کشمیر جیسی متنازع اور تنازعات سے دوچار ریاست میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ریاستی اور غیر ریاستی عناصر دونوں کی جانب سے ہوئی ہیں اور عالمی سطح پر اس کا سیاسی استعمال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے حقیقی ذمہ داروں کی شناخت میں منصفانہ کردار ادا نہیں کر سکے۔ اس فورم کا مقصد متاثرین کو انصاف اور انسانی حقوق اداروں کو مدد فراہم کرنا ہے۔ جموں و کشمیر وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کی دفعہ 35 کے تحت، یونین ٹیریٹری کی اسمبلی کوئی ایسا قانون نہیں بنا سکتی جو پارلیمنٹ کے کسی قانون سے ٹکرائے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ریاست میں انسانی حقوق کمیشن موجود تھا، لیکن اب چونکہ یونین ٹیریٹری ہے، اس طرح کے فورم کا قیام قانونی طور پر ممکن نہیں۔ عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ اگر حالات بدلیں تو ایسے فورم کی ضرورت خود بخود ختم ہو جائے گی۔

اس پر نظام الدین بٹ نے کہا کہ وہ وزیراعلیٰ کے "پابند ماحول" کو سمجھتے ہیں، مگر یہ اسمبلی کی بے بسی کی علامت ہے۔ ایم ایل اے بانڈی پورہ نے کہا کہ تاریخ اسے ہماری مجبوری کے طور پر یاد رکھے گی۔ میں دباؤ میں آ کر یہ بل واپس لیتا ہوں۔ قابل ذکر ہے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر کی ریاست کا اپنا اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن (SHRC) موجود تھا، جو 1990ء کی دہائی میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کمیشن نے سینکڑوں مقدمات کی سماعت کی تھی اور کئی متاثرین کے حق میں معاوضے کے احکامات جاری کئے تھے۔ تاہم اگست 2019ء کے بعد جب ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کی گئی تو کمیشن بھی تحلیل کر دیا گیا۔ اس کے بعد متعدد زیر سماعت مقدمات یا تو قومی انسانی حقوق کمیشن کو منتقل کئے گئے یا غیر حتمی حالت میں رہ گئے۔

متعلقہ مضامین

  • میوزیکل ریئلٹی شو، گلوکار فلک شبیر نے اپنے گانوں سے متعلق حیران کن اعلان کردیا
  • عمران خان کی اپنے خلاف درج تمام مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • جموں و کشمیر حکومت نے اسمبلی میں انسانی حقوق فورم کے قیام کا بل مسترد کیا
  • عالمی برادری تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے، حریت قیادت
  • پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،زرداری، شہباز شریف
  • جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی میں تاخیر سے مایوسی بڑھ رہی ہے، عمر عبداللہ
  • اقوام متحدہ جموں و کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا اپنا وعدہ پورا کرے، فاروق رحمانی
  • پاکستان آئیڈل میں سجاد علی کے گانوں پر پابندی؟ گلوکار نے اپنے بیان میں سب کچھ بتادیا
  • میئرحیدرآباد ڈینگی کا خاتمہ کرنے میں ناکام ہیں،ایم کیوایم