انتخابی عمل میں مداخلت کا الزام، ڈھاکہ نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
بنگلہ دیش میں آئندہ پارلیمانی انتخابات سے قبل سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ حکومت بنگلہ دیش نے بھارت میں مقیم مفرور سیاسی شخصیات کی مبینہ سرگرمیوں پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کر لیا ہے اور انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی کوششوں کا معاملہ باضابطہ طور پر اٹھایا ہے۔
بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر پرنئے ورما کو اتوار کے روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا، جہاں انہیں ان بیانات اور سرگرمیوں پر بنگلہ دیشی حکومت کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا گیا جو مبینہ طور پر بھارت میں مقیم مفرور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سامنے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش انتخابات سے قبل سی آئی ڈی اور ٹک ٹاک کا تعاون بڑھانے پر اتفاق
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جانب سے جاری عوامی بیانات کا خصوصی طور پر ذکر کیا گیا، جن کے بارے میں حکومت کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے حامیوں کو تشدد پر اکسا رہی ہیں اور ان کا مقصد آنے والے انتخابات کے عمل کو سبوتاژ کرنا ہے۔
ڈھاکہ نے اس موقع پر بھارت سے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمال کو بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے تاکہ وہ ملک کی عدالتی کارروائیوں اور سنائی گئی سزاؤں کا سامنا کر سکیں۔
وزارت خارجہ نے بھارت میں مقیم عوامی لیگ کے دیگر مفرور رہنماؤں کی سرگرمیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ یہ افراد بنگلہ دیش کے اندر انتخابی عمل کو متاثر کرنے کے لیے تشدد کی منصوبہ بندی، تنظیم سازی اور سہولت کاری میں ملوث ہیں۔ بنگلہ دیش نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ ایسی سرگرمیوں کو فوری طور پر روکا جائے اور ملوث افراد کو قانون کے مطابق بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگلہ دیش میں عام انتخابات کا شیڈول تاحال طے نہیں ہوا، الیکشن کمیشن نے واضح کردیا
اس کے علاوہ حکومت بنگلہ دیش نے حالیہ دنوں ڈھاکہ-8 کے حلقے سے آزاد امیدوار شریف عثمان ہادی پر ہونے والی مبینہ قاتلانہ کوشش کے حوالے سے بھی بھارت سے تعاون طلب کیا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اگر اس واقعے میں ملوث کوئی ملزم بھارتی سرزمین میں داخل ہوتا ہے تو اسے فوری طور پر حراست میں لے کر بنگلہ دیش کے حوالے کیا جائے۔
بنگلہ دیشی حکومت نے زور دیا کہ ایک ہمسایہ ملک ہونے کے ناتے بھارت سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ انصاف کے قیام اور جمہوری عمل کے تحفظ میں بنگلہ دیشی عوام کا ساتھ دے گا۔
وزارت خارجہ کے مطابق بھارتی ہائی کمشنر پرنئے ورما نے اس موقع پر کہا کہ بھارت بنگلہ دیش میں پُرامن انتخابات کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں تعاون کے لیے آمادگی کا اظہار کرتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈیا بنگلہ دیش بنگلہ دیش انتخابات بھارتی ہائی کمشنر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا بنگلہ دیش بنگلہ دیش انتخابات بھارتی ہائی کمشنر بھارتی ہائی کمشنر بنگلہ دیش کے نے بھارت کے حوالے
پڑھیں:
انتخابات سے قبل بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں کے لیے سیکیورٹی پروٹوکول جاری کرنے کا فیصلہ
آئندہ قومی پارلیمانی انتخابات اور ریفرنڈم سے قبل بنگلہ دیش پولیس نے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے جامع سیکیورٹی پروٹوکول جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ ہدایات اتوار کے روز جاری کی جائیں گی تاکہ انتخابی عمل کے دوران امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
مجوزہ سیکیورٹی گائیڈ لائنز کے تحت سیاسی رہنماؤں اور ممکنہ انتخابی امیدواروں کو اپنی رہائش گاہوں، دفاتر، آمد و رفت، عوامی جلسوں اور سائبر اسپیس میں سیکیورٹی سے متعلق واضح ہدایات دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے عام انتخابات اور ریفرنڈم کی تاریخ کا حتمی اعلان ہوگیا
حکام نے حالیہ عوامی تحریک کے صفِ اول کے رہنماؤں اور دیگر اہم سیاسی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے انقلابی منچ کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 کے ممکنہ آزاد امیدوار شریف عثمان ہادی پر حملے کے مرکزی ملزم اور اس کے کئی ساتھیوں کی شناخت کر لی ہے۔
???? Fresh Insight: The Attempted Assassination of Sharif Osman Hadi Exposes Serious Security Faultlines
The attack on Sharif Osman Hadi has become a stark reminder of how exposed Bangladesh’s political landscape truly is. Independent and emerging voices remain dangerously… pic.twitter.com/BthfQjbmpv
— BDMilitary (@BDMILITARY) December 12, 2025
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھرپور کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
پولیس کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل قبضے میں لے لی گئی ہے جبکہ فنگر پرنٹس سمیت فورینزک تحقیقات جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش میں عام انتخابات سے قبل سیاسی تشدد میں خطرناک اضافہ
مرکزی ملزم کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے اس کی تصاویر اور شناختی معلومات تمام امیگریشن چیک پوسٹس کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
سرحدی علاقوں میں بارڈر گارڈ بنگلہ دیش اور ریپڈ ایکشن بٹالین کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش کی آئندہ عام انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے کامن ویلتھ سے تعاون کی درخواست
حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کی لوکیشن ملک کے اندر متعدد بار ٹریس کی گئی، تاہم ان کے بار بار ٹھکانے تبدیل کرنے کے باعث تاحال گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزم خود کو آئی ٹی کاروباری شخصیت ظاہر کرتا رہا اور حالیہ برسوں میں کئی ممالک کا سفر کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: انتخابات سے قبل غلط معلومات سے نمٹنے کے لیے خصوصی سیل قائم
ریکارڈ کے مطابق اس کا آخری غیر ملکی سفر 21 جولائی کو سنگاپور تھا۔
پولیس نے حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں مزید افراد کو بھی قریبی نگرانی میں لے لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی بارڈر گارڈ بنگلہ دیش ریپڈ ایکشن بٹالین ریفرنڈم سیکیورٹی عوامی تحریک فنگر پرنٹس فورینزک گائیڈ لائنز