انتخابات سے قبل بنگلہ دیش میں سیاسی جماعتوں کے لیے سیکیورٹی پروٹوکول جاری کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
آئندہ قومی پارلیمانی انتخابات اور ریفرنڈم سے قبل بنگلہ دیش پولیس نے تمام سیاسی جماعتوں کے لیے جامع سیکیورٹی پروٹوکول جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ ہدایات اتوار کے روز جاری کی جائیں گی تاکہ انتخابی عمل کے دوران امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔
مجوزہ سیکیورٹی گائیڈ لائنز کے تحت سیاسی رہنماؤں اور ممکنہ انتخابی امیدواروں کو اپنی رہائش گاہوں، دفاتر، آمد و رفت، عوامی جلسوں اور سائبر اسپیس میں سیکیورٹی سے متعلق واضح ہدایات دی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے عام انتخابات اور ریفرنڈم کی تاریخ کا حتمی اعلان ہوگیا
حکام نے حالیہ عوامی تحریک کے صفِ اول کے رہنماؤں اور دیگر اہم سیاسی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
دوسری جانب پولیس نے انقلابی منچ کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 کے ممکنہ آزاد امیدوار شریف عثمان ہادی پر حملے کے مرکزی ملزم اور اس کے کئی ساتھیوں کی شناخت کر لی ہے۔
???? Fresh Insight: The Attempted Assassination of Sharif Osman Hadi Exposes Serious Security Faultlines
The attack on Sharif Osman Hadi has become a stark reminder of how exposed Bangladesh’s political landscape truly is.
— BDMilitary (@BDMILITARY) December 12, 2025
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھرپور کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
پولیس کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل قبضے میں لے لی گئی ہے جبکہ فنگر پرنٹس سمیت فورینزک تحقیقات جاری ہیں۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش میں عام انتخابات سے قبل سیاسی تشدد میں خطرناک اضافہ
مرکزی ملزم کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے اس کی تصاویر اور شناختی معلومات تمام امیگریشن چیک پوسٹس کو فراہم کر دی گئی ہیں۔
سرحدی علاقوں میں بارڈر گارڈ بنگلہ دیش اور ریپڈ ایکشن بٹالین کا گشت بھی بڑھا دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلہ دیش کی آئندہ عام انتخابات کے شفاف انعقاد کے لیے کامن ویلتھ سے تعاون کی درخواست
حکام کا کہنا ہے کہ مشتبہ افراد کی لوکیشن ملک کے اندر متعدد بار ٹریس کی گئی، تاہم ان کے بار بار ٹھکانے تبدیل کرنے کے باعث تاحال گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
تحقیقات میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزم خود کو آئی ٹی کاروباری شخصیت ظاہر کرتا رہا اور حالیہ برسوں میں کئی ممالک کا سفر کر چکا ہے۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش: انتخابات سے قبل غلط معلومات سے نمٹنے کے لیے خصوصی سیل قائم
ریکارڈ کے مطابق اس کا آخری غیر ملکی سفر 21 جولائی کو سنگاپور تھا۔
پولیس نے حملے میں ملوث ہونے کے شبہے میں مزید افراد کو بھی قریبی نگرانی میں لے لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ٹی بارڈر گارڈ بنگلہ دیش ریپڈ ایکشن بٹالین ریفرنڈم سیکیورٹی عوامی تحریک فنگر پرنٹس فورینزک گائیڈ لائنزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی ٹی بارڈر گارڈ بنگلہ دیش ریفرنڈم سیکیورٹی عوامی تحریک فورینزک گائیڈ لائنز بنگلہ دیش کے لیے
پڑھیں:
سوڈان میں شہید ہونے والے بنگلہ دیشی فوجی اہلکاروں کی تفصیل جاری
سوڈان کے متنازع علاقے ابیئی میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے دوران ڈرون حملے کے نتیجے میں بنگلہ دیشی فوج کے 6 اہلکار شہید اور 8 زخمی ہو گئے۔ بنگلہ دیش آرمی نے شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت ظاہر کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:انقلاب منچہ کے کنوینیئر پر حملہ: بنگلہ دیشی حکومت کا ملزم کی گرفتاری میں مدد پر 50 لاکھ ٹکا انعام کا اعلان
بنگلہ دیش آرمی کے جاری کردہ بیان کے مطابق اقوامِ متحدہ کے تحت خدمات انجام دینے والے 6 بنگلہ دیشی امن دستے کے اہلکار ہفتے کے روز اس وقت شہید ہوئے جب ایک علیحدگی پسند مسلح گروہ نے سوڈان کے علاقے ابیئی میں قائم کدوگلی لاجسٹک بیس پر ڈرون حملہ کیا۔ حملہ مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بج کر 40 منٹ سے 3 بج کر 50 منٹ کے درمیان کیا گیا۔
The Inter-Services Public Relations (#ISPR) today disclosed the identities of the six Bangladeshi peacekeepers who were killed in a drone attack on a United Nations peacekeeping base in Sudan yesterday.#Bangladesh https://t.co/7gIVNPNY5n
— The Daily Star (@dailystarnews) December 14, 2025
شہید ہونے والے اہلکاروں میں کارپورل محمد مسعود رانا (ضلع ناٹور)، پرائیویٹ محمد مومن الاسلام (ضلع کریگرام)، پرائیویٹ شمیم رضا (ضلع راجباری)، پرائیویٹ شانٹو منڈول (ضلع کریگرام)، میس ویٹر محمد جہانگیر عالم (ضلع کشور گنج) اور لانڈری ورکر محمد سبوج میاں (ضلع گائی بندھا) شامل ہیں۔
ڈرون حملے میں ایک سینئر افسر سمیت 8 اہلکار زخمی ہوئے جن میں لیفٹیننٹ کرنل خندکار خالق الزمان (ضلع کوشتیا)، سارجنٹ محمد مستقم حسین (ضلع دیناج پور)، کارپورل افروزہ پروین اتی (ڈھاکہ)، لانس کارپورل محبوب الاسلام (برگونا)، پرائیویٹ محمد میزباال کبیر (کریگرام)، پرائیویٹ امّہ ہانی اختر (رنگ پور)، پرائیویٹ چمکی اختر (مانیک گنج) اور پرائیویٹ محمد منظر احسن (نوآکھلی) شامل ہیں۔
The U.S. Embassy notes Bangladesh's long history of support to UN Peace Keeping Operations, and extends its condolences to the families, friends and colleagues of the six Bangladeshi UN peacekeepers killed in Sudan and hopes for a speedy recovery for the eight who were injured. pic.twitter.com/LE2z6BdXuO
— U.S. Embassy Dhaka (@usembassydhaka) December 14, 2025
بنگلہ دیش آرمی کے مطابق تمام زخمی اہلکاروں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ شدید زخمی پرائیویٹ محمد میزباال کبیر کی کامیاب سرجری کر دی گئی ہے اور وہ انتہائی نگہداشت میں ہیں، جبکہ دیگر 7 اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بہتر علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
بنگلہ دیشی فوج نے اس واقعے کو ایک ’بہیمانہ دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہید ہونے والے اہلکاروں کی قربانی عالمی امن و استحکام کے لیے بنگلہ دیش کے پختہ عزم کی واضح علامت ہے۔ فوج کی جانب سے شہدا کے لواحقین سے اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا بھی کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امن مشن بنگلہ دیش بنگلہ دیشی فوجی یو این امن مشن