سوڈان میں اقوامِ متحدہ کے اڈے پر دہشت گرد حملہ، 6 بنگلہ دیشی امن اہلکار شہید
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
سوڈان (نیوز ڈیسک) سوڈان میں دہشت گردوں نے اقوامِ متحدہ کے ایک اڈے پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں بنگلہ دیشی فوج کے امن مشن پر تعینات 6 اہلکار شہید ہو گئے۔ حملے کے بعد صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی۔
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر پاکستانی کوئیک رسپانس فورس (کیو آر ایف) کو فوری طور پر جائے وقوعہ کی جانب روانہ کیا گیا۔ پاکستانی امن دستوں نے بروقت اور پیشہ ورانہ کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کیا۔
کارروائی کے دوران پاکستانی امن فوج نے اقوامِ متحدہ کے اڈے میں پھنسے 41 بنگلہ دیشی فوجیوں کو بحفاظت نکال لیا، جن میں 8 زخمی اہلکار بھی شامل تھے۔ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔
اقوامِ متحدہ اور بین الاقوامی حلقوں نے پاکستانی امن فوج کی بروقت کارروائی، پیشہ ورانہ مہارت اور جرات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے بڑے جانی نقصان کو روکا جا سکا۔ پاکستانی امن دستوں کی اس کارروائی کو عالمی امن کے لیے ایک اہم مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
???? ابیئے، سوڈان: دہشت گردوں نے اقوامِ متحدہ کے ایک اڈے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں بنگلہ دیشی فوج کے امن مشن پر تعینات 6 بہادر اہلکار شہید ہو گئے۔
صورتحال کے پیش نظر پاکستانی کوئیک رسپانس فورس (QRF) کو فوری طور پر روانہ کیا گیا۔ پاکستانی امن دستوں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے… pic.
— RTEUrdu (@RTEUrdu) December 14, 2025
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی امن بنگلہ دیشی متحدہ کے
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے اجلاس میں عالمی برادری کا افغان طالبان رجیم کو دو ٹوک انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-01-21
جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) انسدادِ دہشتگردی اقدامات کی عدم تکمیل پر اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے اجلاس میں عالمی برادری افغان طالبان پر برس پڑی، جہاں عالمی برادری نے افغان طالبان رجیم کو دوٹوک انتباہ دے دیا۔ افغانستان میں طالبان رجیم کی جانب دہشت گردوں کی سرپرستی کے باعث پاکستان سمیت پورے خطہ دہشت گردی کی لپیٹ میں آچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں متعدد ممالک کے مندوبین اور نمائندگان نے افغانستان کو دہشت گروں کی آماجگاہ قرار دیتے ہوئے عالمی فورم پر متفقہ تاثرات کا اظہار کیا ہے۔اقوام متحدہ میں چین
کے مستقل نمائندے فو کانگ نے خبردار کیا ہے کہ افغان سر زمین میں ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد گروہ فعال اور پڑوسی ممالک پر حملوں میں ملوث ہیں۔ ڈنمارک کی نمائندہ کرسٹینا مارکس لاسِن کے مطابق طالبان کو القاعدہ، ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے بھی افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملوں میں شدید اضافے کی وجہ طالبان کے غیر مؤثر اقدامات کو قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین سے طالبان رجیم کی نگرانی ، منصوبہ بندی اور مالی معاونت میں پاکستان پر حملہ کیا جاتا ہے۔ امریکی نمائندہ نے سیکورٹی کونسل کو انسدادِ دہشت گردی سے متعلق کیے گئے وعدوں میں پیش رفت نہ ہونے پر طالبان کو تنبیہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاناما کے نمائندہ “ایلوی الفارو ڈی البا” نے افغانستان میں ٹی ٹی پی، داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے باعث مسلح واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ایرانی مندوب سعید ایراوانی نے بھی طالبان کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ افغان سرزمین کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف دہشت گردی یا تشدد کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔