موبائل فون کا زیادہ استعمال نیند کو شدید متاثر کرتی ہے، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا بھر میں لاکھوں افراد مناسب نیند سے محروم ہیں حالانکہ معیاری نیند کے صحت پر مثبت اثرات سب پر عیاں ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں تقریباً 8 کروڑ 40 لاکھ بالغ افراد، یعنی 33 فیصد، اپنی نیند کے معیار کو درمیانہ یا خراب قرار دیتے ہیں جبکہ نوجوان بالغوں میں یہ شرح 38 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکا میں صرف 35 فیصد افراد ہی روزانہ تجویز کردہ آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کر پاتے ہیں۔
نیند کے معیار اور دورانیے پر کئی عوامل اثرانداز ہوتے ہیں، ناروے میں کی گئی ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ سونے سے پہلے موبائل فون استعمال کرنا نیند کے لیے خاص طور پر نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق اسکرین کے استعمال میں ہر ایک گھنٹے کے اضافے سے بے خوابی (انسومنیا) کا خطرہ 59 فیصد بڑھ جاتا ہے جبکہ نیند کا دورانیہ اوسطاً 24 منٹ کم ہو جاتا ہے۔
یہ تحقیق ناروے کے انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ کی جانب سے کی گئی، جس میں 18 سے 28 سال کی عمر کے 45 ہزار 202 نوجوانوں کو شامل کیا گیا۔ تحقیق میں سوشل میڈیا کے استعمال، ٹی وی اور فلمیں دیکھنے، گیمنگ، موسیقی یا پوڈکاسٹ سننے اور مطالعے جیسی مختلف اسکرین سرگرمیوں کے نیند پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے مکمل نتائج 31 مارچ کو سائنسی جریدے Frontiers in Psychiatry میں شائع ہوئے۔
تحقیق کے سینئر مصنف ڈاکٹر بورگ سیورٹسن کا کہنا ہے کہ ماضی کی تحقیقات میں یہ تاثر دیا جاتا رہا ہے کہ سوشل میڈیا نیند کے لیے سب سے زیادہ نقصان دہ ہے، تاہم نئی تحقیق اس خیال کو چیلنج کرتی ہے، اصل مسئلہ اسکرین کا مجموعی استعمال ہے، نہ کہ صرف سوشل میڈیا ۔
ماہرین کے مطابق اسکرین سے خارج ہونے والی روشنی، خصوصاً نیلی روشنی، نیند پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ سابقہ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نیلی روشنی جسم کے قدرتی حیاتیاتی نظام (سرکیڈین ردھم) کو متاثر کرتی ہے اور نیند کو فروغ دینے والے ہارمون میلاٹونن کی پیداوار میں خلل ڈالتی ہے۔ اسی وجہ سے کئی موبائل فون بنانے والی کمپنیاں رات کے وقت استعمال کے لیے بلیو لائٹ فلٹر کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔
کچھ نئی تحقیقات اس بات کی تائید نہیں کرتیں کہ صرف نیلی روشنی ہی نیند میں خلل ڈالتی ہے۔ ایک حالیہ مطالعے میں مختلف رنگوں کی تیز روشنی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا، جس سے یہ نتیجہ سامنے آیا کہ سونے سے پہلے کسی بھی رنگ کی تیز روشنی نیند کو متاثر کر سکتی ہے۔
ماہرِ نفسیات ڈاکٹر لیہ کیلر کے مطابق انسانی دماغ آج بھی قدیم زمانے کے انسانوں جیسی ساخت رکھتا ہے، جس کی روزمرہ سرگرمیاں سورج کی روشنی سے جڑی ہوتی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ رات کے وقت روشنی میں رہنا دماغ کو کنفیوز کر دیتا ہے اور نیند کے قدرتی عمل میں خلل ڈالتا ہے۔
ویب ڈیسک
وہاج فاروقی
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور شہر میں بھی شدید دھند چھائی ہوئی ہے جس سے روزمرہ کے معمولات شدید متاثر ہورہے ہیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-05-14