بلوچستان حکومت کی جانب سے ایرانی پیٹرول اور ڈیزل کی خرید و فروخت پر پابندی کے باوجود کوئٹہ شہر میں ایک بار پھر ایرانی ایندھن کی کھلے عام فروخت شروع ہوگئی ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں یہ ایندھن فی لیٹر 215 روپے میں دستیاب ہے، جو حکومت کی رِٹ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا بلوچستان میں ایرانی پیٹرول کم قمیت پر دستیاب ہے؟

کچھ عرصہ قبل حکومت بلوچستان نے ایرانی ایندھن کی غیر قانونی درآمد اور فروخت پر سخت پابندی عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کاروبار کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ تاہم زمینی حقائق اس کے برعکس دکھائی دے رہے ہیں۔

کوئٹہ کے سریاب، اسپنی روڈ، کلی شابو، کچلاک، سیٹلائٹ ٹاؤن اور قمبرانی روڈ سمیت متعدد علاقوں میں سڑک کنارے غیر قانونی اسٹالز پر ایرانی پیٹرول اور ڈیزل فروخت ہورہا ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے شہری حمزہ احمد نے کہاکہ مہنگائی کے اس دور میں 215 روپے فی لیٹر سستا ایرانی پیٹرول ان کے لیے ایک سہارا ہے، کیونکہ مقامی پیٹرول پمپس پر فی لیٹر قیمت 265 روپے تک جا پہنچی ہے۔ حکومت اگر سستا پیٹرول نہیں دے سکتی تو کم از کم جو میسر ہے، اسے بھی بند نہ کرے۔

دوسری جانب ایرانی ایندھن کے کاروبار سے منسلک دین محمد نے بتایا کہ حکومتی پابندی کے باوجود صوبے کے بیشتر اضلاع میں ایرانی پیٹرول دستیاب تھا، البتہ کوئٹہ میں کاروبار ٹھپ ہوگیا تھا۔ تاہم گزشتہ ایک ہفتے سے ایرانی تیل کے مراکز میں پھر سے کام شروع ہوگیا ہے اور کوئٹہ میں بھی ایرانی تیل مختلف علاقوں میں دستیاب ہے۔

تاحال حکومت بلوچستان یا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اس نئی پیش رفت پر کوئی واضح بیان سامنے نہیں آیا، نہ ہی کسی کارروائی کی اطلاع ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد ایرانی پیٹرول کی قیمت کیا ہے؟

معاشی ماہرین کے مطابق ایرانی ایندھن کی اسمگلنگ نہ صرف ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ یہ ایک بڑا سیکیورٹی چیلنج بھی ہے۔ حکومتی مؤقف ہمیشہ سے یہ رہا ہے کہ غیر قانونی ایرانی ایندھن کے کاروبار سے دہشتگرد گروپوں کو مالی معاونت ملتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایرانی پیٹرول کی فروخت بلوچستان حکومت پابندی غیر مؤثر حکومتی پابندی کوئٹہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایرانی پیٹرول کی فروخت بلوچستان حکومت پابندی غیر مؤثر حکومتی پابندی کوئٹہ وی نیوز ایرانی ایندھن ایرانی پیٹرول پیٹرول کی

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات

کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں 600 ایکڑ پر کاشت غیر قانونی بھنگ کی فصل تلف
  • کوئٹہ سے بذریعہ جعفر ایکسپریس ڈاک کی ترسیل کیوں معطل ہوئی؟
  • بلوچستان میں 600 ایکڑ پر کاشت غیر قانونی بھنگ کی فصل تلف
  • بلوچستان: کچھی میں تھانہ نذر آتش، کوئٹہ میں چیک پوسٹ پر دستی بم کا حملہ
  • حکومت عدالتی نظام کو مزید مؤثر اور مضبوط بنانے کے لیے آئینی ترمیم پر غور کر رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • بلوچستان حکومت کی بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست مسترد
  • حکومتی خواب تعبیر سے محروم کیوں؟
  • کوئٹہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنیکی حکومت بلوچستان کی درخواست مسترد
  • بلوچستان: صوبائی حکومت کی درخواست مسترد، بلدیاتی انتخاب 28 دسمبر کو ہی ہونگے
  • وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات