حکومت کاعمران خان کی سزامیں نرمی کاعندیہ ،سابق وزیراعظم کوکیاکرناہوگا
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ اگربانی پی ٹی آئی عمران خان ماضی کے اعمال پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور تحریری معافی مانگتے ہیں تو موجودہ حکومت ان کی سزا کو کم کرنے پر سنجیدگی سے غور کر سکتی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے رانا احسان افضل نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو خود سزا میں کمی کا اختیار نہیں تاہم آئینی دائرہ کار میں صدر کو حاصل اختیارات کے تحت معافی ممکن ہو سکتی ہے بشرطیکہ عمران خان باضابطہ تحریری اپیل کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور صدر کو معافی کی درخواست جمع کراتے ہیں تو امکان ہے کہ ان کی سزا میں کمی ہو سکتی ہے۔ رانا احسان افضل نے کہا کہ عدالتی کارروائی کے بعد بانی پی ٹی آئی پر الزامات ثابت ہوچکے ہیں اس لیے معافی یا معافی پر تحریری معافی کے بعد ہی غور کیا جاسکتا ہے۔
رانا احسان افضل نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات اور دیگر قانونی مسائل اپنی جگہ تاہم سیاست میں مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رہنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلافات کے باوجود سیاسی مفاہمت ممکن ہے لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو مذاکرات سے مسلسل انکاری ہے۔
Post Views: 8.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رانا احسان افضل نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
بھارت سے برابری کی بنیاد پر کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں: وزیراعظم
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معرکہ حق میں بھارت کو جو سبق سکھایا وہ زندگی بھر یاد رکھے گا مگر اب سیز فائر ہوچکا ہے لہٰذا ہم امن اور برابری کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل چاہتے ہیں کیونکہ دونوں ہمسایہ ممالک نے ہمیشہ ساتھ رہنا ہے۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لندن میں اوورسیز پاکستانیز کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے لئے خوشی کی بات ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے سامنے کھڑا ہوں، آپ کے پاکستان کے وہ سفیر ہیں جو بیرون ملک دن رات محنت کرتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی کے اعزاز میں الودعی تقریب کا انعقاد, اماراتی معززین اور پاکستانی کمیونٹی کی شرکت
اُنہوں نے برطانوی پاکستانی برادری کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی معیشت میں معاونت ناقابلِ فراموش ہے، اوورسیز پاکستانیوں کو سونے اور جواہرات میں بھی تولا جائے تو کم ہے، اس برس اوورسیز پاکستانیوں نے ساڑھے 48 ارب ڈالر پاکستان بھیجے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ برطانوی و دیگر ممالک میں مقیم پاکستانی ملک کی ترقی اور استحکام میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں اور حکومت اُن کے حقوق اور تحفظ کیلئے مسلسل کوشاں ہے، عالمی فورمز پر پاکستان اپنے موقف کو مضبوطی سے پیش کرتا رہے گا۔
توشہ خانہ ٹوکیس؛چشم دید گواہ سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر(ر)محمد احمد کا بیان سامنے آ گیا
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اشعار بھی سنائے۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے واضح الفاظ میں کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کشمیر کے بغیر پاک بھارت تعلقات استوار ہو سکتے ہیں تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے برابری کی بنیاد پر بات کرنا چاہتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگوں پر اربوں ڈالر خرچ ہوئے، اربوں ڈالر عوام کی ترقی و فلاح پر خرچ ہونے چاہئیں، پاکستان اور بھارت ہمسائے ہیں، ہمیں ساتھ رہنا ہے، مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر پاک بھارت تعلقات قائم نہیں ہو سکتے، کشمیریوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔
کرایو تھراپی یا کوبلیشن مشین کسی طرح بھی کیموتھراپی کا متبادل ہے یا نہیں ؟ڈاکٹر وقاص نوازنے ڈاکٹر فیضان ملک کی شفایوسفزئی سے گفتگو کی ویڈیو شیئر کردی
وزیراعظم نے کہا کہ سب سے پہلے آپ سب کو 10 مئی 2025 کی عظیم فتح کی مبارکباد دینا چاہتا ہوں، یہ وہ فتح ہے جس نے دشمن کو وہ سبق سکھایا جو وہ زندگی بھر یاد رکھے گا، جب ہم پر الزامات لگائے گئے تو ہم نے یہ بیان دیا کہ پاکستان کا پہلگام واقعے سے دور دور تک تعلق نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کیلئے میں نے عالمی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے کہ یہ پاکستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں لیکن ہمسایہ ملک نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔
پنجاب میں کچرا ٹھکانے لگانے کا جدید منصوبہ ،تعلیمی اداروں میں5 رنگ کے کوڑے دان رکھنے کا حکم نامہ جاری
انہوں نے کہا کہ اس کے جواب میں 6 مئی کو دشمن نے پاکستان کے خلاف حملہ کیا جس میں بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے، مساجد کو شہید کیا گیا اور سویلینز پر حملے کئے گئے، جس پر پاکستان کو اپنے دفاع میں کارروائی کرنا پڑی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک جھٹکے میں دشمن کے 6 جہاز زمین بوس ہوگئے، دشمن کو چند گھنٹوں میں پتا چل گیا کہ یہ بات بہت دور تک چلی جائے گی، میرے پاس فیلڈ مارشل کا فون آتا ہے کہ میں آپ کو یہ خبر دینا چاہتا ہوں کہ دشمن نے ہم پر حملہ کر دیا، مجھے کہنے لگے وزیراعظم آپ مجھے اجازت دیں، ہم ان کو وہ سبق سکھائیں گے کہ وہ زندگی بھر یاد رکھے گا۔
قیام پاکستان سے قبل کانگریس کے جلسے اورایک حافظ صاحب کی تلاوت، حبیب اکرم نے دلچسپ قصہ سنادیا
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل نے اپنے جوانوں کو تیار کیا اور کمال کی کارکردگی دکھائی جبکہ ہمارے شاہنیوں نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں دشمن کے جہازوں کو گرایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں ظلم و ستم جاری ہے، 64 ہزار فلسطینی شہید کر دیئے گئے، غزہ میں فلسطینیوں کا کھانا، پینا اور ادویات بند کر دی گئیں۔
اوورسیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کے سفیر ہیں، جب وزیراعظم شہبازشریف نے 2022 میں ذمہ داری سنبھالی تو کٹھن سفر تھا، وزیراعظم نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک ڈیفالٹ پر دہانے پر تھا، شہبازشریف نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، اب مہنگائی 38 فیصد سے 5 فیصد پر آچکی ہے۔
پاک بھارت جنگ کا ذکر کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے خود سے کئی گنا بڑے دشمن کو زیر کیا، بھارت سمجھتا تھا وہ اس خطے کا چیمپئن تھا، پاکستان نے 10 مئی کو بھارت کے تمام بیانیے زمین بوس کر دیئے، آج پاکستان دنیا کے سفارتی نقشے پر اپنا مقام حاصل کر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں 2024 میں پاکستان میں شنگھائی کانفرنس 27 سال بعد ہوئی، پہلی بار اتحاد کے ساتھ ملک کو آگے لیکر جایا جا رہا ہے، پاکستان معاشی، دفاعی اور سفارتی سطح پر آگے بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ چینج کے حوالے سے وزیراعظم کی قیادت میں منصوبے تیار ہو رہے ہیں، 2022کے اب دوبارہ سیلاب آئے، بیرون ممالک میں بیٹھے پاکستان کے سفارتکاروں کو سیلاب متاثرین کیلئے آواز بلند کرنی چاہیے۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد بے شمار مشکلات کا سامنا تھا، وزیراعظم، فیلڈ مارشل اور ٹیم نے معاشی محاذ پر دن رات محنت کی، بھارت کو جو عبرتناک شکست دی جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، پاکستان کی سالمیت اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہبازشریف کیلئے اول و آخر ملکی مفاد ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر پاکستان کیلئے لائف لائن ہے، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ خوش آئند ہے، اوورسیز پاکستانی آج خود پر فخر محسوس کرتے ہیں۔