عدالت عظمیٰ آئینی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ نظر بندی کیس پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251031-08-26
 اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) ماہ رنگ بلوچ نظر بندی کیس ریگولر بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کرنے کے لیے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھجوا دیا۔ عدالت عظمیٰ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار وکیل فیصل صدیقی عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ یہ آئینی بینچ نہیں، ریگولر بینچ کا کیس ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آپ نے ایم پی او کو چیلنج کیا ہے تو یہ آئینی بینچ کا کیس ہوا ناں۔ وکیل فیصل صدیقی نے کہا کہ ہم نے اپیل میں قانون کی تشریح نہیں مانگی، صرف ایم پی او آرڈر کو چیلنج کیا ہے۔ بعد ازاں آئینی بینچ نے ماہ رنگ بلوچ نظر بندی کے خلاف درخواست کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھجوا دیا۔ واضح ر ہے کہ جون 2025 میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی نظربندی کے خلاف ان کی ہمشیرہ نادیہ بلوچ نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا تھا۔ نادیہ گبول نے بدھ کو عدالت عظمیٰ سے اپیل کی تھی کہ وہ بلوچستان ہائی کورٹ کے 15 اپریل کے اْس حکم کو کالعدم قرار دے، جس میں امن عامہ برقرار رکھنے کے قانون کے تحت ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی حراست کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اس وقت کوئٹہ کی ہْدا ڈسٹرکٹ جیل میں قید ہیں، اْن کی گرفتاری 22 مارچ کو ڈپٹی کمشنر کے جاری کردہ حکم کے تحت عمل میں آئی تھی، جو امن عامہ کے قانون کے تحت جاری کیا گیا تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ماہ رنگ بلوچ عدالت عظمی کے خلاف
پڑھیں:
آسٹریلیا میں کم عمر کرکٹر نیٹس پریکٹس کے دوران گیند لگنے سے جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینبرا: آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں 17 سالہ نوجوان کرکٹر بین آسٹن نیٹس میں پریکٹس کے دوران سر پر گیند لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بین آسٹن نیٹس میں بیٹنگ کی مشق کر رہا تھا کہ ایک تیز رفتار گیند اس کے سر اور گردن کے درمیانی حصے پر جا لگی۔ گیند لگتے ہی وہ فوری طور پر زمین پر گر گیا اور ہوش و حواس کھو بیٹھا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہنگامی طبی عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اسے شدید تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
ڈاکٹروں کے مطابق بین آسٹن کو کچھ دیر کے لیے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تاہم سر پر شدید چوٹ لگنے کے باعث وہ جانبر نہ ہوسکا اور چند گھنٹوں بعد دم توڑ گیا۔ نوجوان کرکٹر کی اچانک موت نے مقامی کھیلوں کے حلقوں میں غم و اندوہ کی فضا پیدا کر دی۔
کرکٹ آسٹریلیا نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آسٹن کے اہلِ خانہ اور ساتھی کھلاڑیوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بورڈ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہم بین کے اہلِ خانہ، دوستوں اور کوچنگ عملے کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ یہ کرکٹ برادری کے لیے ایک ناقابلِ بیان نقصان ہے۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب کرکٹ میدان میں اس نوعیت کا سانحہ پیش آیا ہو۔ اس سے قبل 2014 میں آسٹریلیا ہی کے معروف بلے باز فل ہیوز ڈومیسٹک میچ کے دوران اسی طرح کے حادثے کا شکار ہوئے تھے۔ انہیں بھی تیز گیند گردن پر لگی تھی، جس کے نتیجے میں وہ چند دن اسپتال میں زیرِ علاج رہنے کے بعد انتقال کر گئے تھے۔
 جاپان : طلبہ میں خودکشیاں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں
جاپان : طلبہ میں خودکشیاں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں