Jasarat News:
2025-10-29@11:09:23 GMT

عدالت کی سیل عمارتوں سے رہائشیوں کو سامان نکالنے کی اجازت

اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میںایس بی سی اے کی جانب سے مخدوش عمارتوں کو سر مہر کرنے کا معاملہ،عدالت نے سیل عمارتوں سے رہائشیوں کو سامان نکالنے کی اجازت دیدی۔متاثرہ عمارتوں کے مکینوں کی عمارتیں سیل کئے جانے کے خلاف درخواستوں کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی جہاں ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی کے اراکین عدالت میں پیش ہوئے عدالت کاکہنا تھا کہ لوگ شکایت کرتے ہیں کہ بے دخل کرنے کے لئے عمارتوں کو مخدوش قرار دیا جاتا ہے، عدالت کاکہنا تھا کہ ٹیکنیکل کمیٹی کسی عمارت کے مخدوش ہونے کا تعین کس طرح کرتی ہے؟ رکن ٹیکنیکل کمیٹی کاکہنا تھا کہ اگر ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ پر اعتماد نہیں تو کسی بھی تھرڈ پارٹی ماہرین سے معائنہ کروایا جاسکتا ہے، عدالت نے استفسار کیاکہ آپ ایس بی سی اے کا حصہ نہیں ہیں، بطور آزاد ماہر آپ کو کتنے پیسے ملتے ہیں؟ رکن ٹیکنیکل کمیٹی کاکہنا تھا کہ آمد ورفت کے اخراجات کے لئے پانچ ہزار روپے ملتے ہیں،عدالت کاکہنا تھا کہ ایک عمارت کو مخدوش قرار دینے کے صرف پانچ ہزار ملتے ہیں؟ یہ آگے سے پچاس ہزار پکڑتے ہونگے، رکن ٹیکنیکل کمیٹی کاکہنا تھا کہ پانچ ہزار دورہ کرنے کے ملتے ہیں، معائنے کے بعد مخدوش ہونے سے متعلق رپورٹ تیار کی جاتی ہے،درخواست گزار کاکہنا تھا کہ عمارت کا معائنہ کرنے کے لئے ناظر مقرر کیا جائے، اگر ناظر قرار دیدے کہ عمارت مخدوش ہے تو کیس واپس لے لینگے،ایس بی سی اے کی کمیٹی بدنیتی کی بنیاد پر عمارتوں کو مخدوش قرار دے رہی ہے، عدالت کا کہناتھا کہ قانون میں آپشن موجود ہے کہ ٹیکنیکل کمیٹی پر اعتراض کی صورت میں آزاد ماہر کی خدمات لی جاسکتی ہے، آپ لوگ دوبارہ معائنہ کیوں نہیں کرلیتے؟ ایس بی سی اے کے وکیل کاکہنا تھا کہ عمارت کا دو بار معائنہ کیا جاچکا ہے، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ایس بی سی اے کی رپورٹ میں جو تصاویر لگائی وہ ہماری بلڈنگ کی نہیں ہیں، عدالت نے درخواست کو ایس بی سی اے ایکٹ کے سیکشن 16 کے تحت نظر ثانی درخواست میں تبدیل کرتے ہوئے ایس بی سی اے کو ہدایت کی کہ کسی آزاد ماہر سے عمارت کے اسٹرکچر کی جانچ کروائی جائے، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ متاثرہ عمارتوں میں یوٹیلٹی سروسز کو عبوری طور پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے،معائنے اور رپورٹ تک ایس بی سی اے کو انہدامی کارروائی سے روکا جائے، عدالت کاکہنا تھا کہ خطرناک عمارت ہے، ہم ایسے کوئی آرڈر جاری نہیں کریں گے، عدالت نے سیل عمارتوں سے رہائشیوں کو سامان نکالنے کی اجازت دیدی،صدر، کھارادر اور اردو بازار سمیت اولڈ ایریا کی آٹھ عمارتوں کے مکینوں نے درخواستیں دائر کی ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل کمیٹی عدالت کا عدالت نے ملتے ہیں

پڑھیں:

برطانیہ: حکومت تمام پناہ گزینوں کو ہوٹلوں سے نکالنے کیلئے پُرعزم

برطانوی حکومت نے کہا ہے کہ وہ ملک بھر میں پناہ گزینوں کو ہوٹلوں میں رکھنے کے سلسلے کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

حکومت کا یہ عزم ایک تازہ رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نظام کو “انتہائی بدنظمی اور ناقص انتظام” کا شکار قرار دیا گیا ہے۔

یہ رپورٹ، جسے صحافی ڈایان ٹیلر نے اجاگر کیا، اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ پناہ گزینوں کے لیے ہوٹلوں کے استعمال نے نہ صرف بھاری مالی بوجھ پیدا کیا بلکہ مقامی برادریوں اور پناہ گزینوں دونوں کے لیے مشکلات اور مسائل کو جنم دیا۔

رپورٹ میں محکمہ داخلہ (Home Office) کے طریقہ کار کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا کہ یہ انتظامی ناکامی کی واضح مثال ہے۔

دوسری جانب حکومتی وزراء کا کہنا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کو مستقل رہائش فراہم کرنے کے لیے متبادل منصوبوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ ہوٹلوں پر انحصار ختم کیا جا سکے تاہم، یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عوامی اعتماد میں کمی اور سرکاری اداروں کی کارکردگی پر سوالات بڑھتے جا رہے ہیں۔

اسی تناظر میں وزیرِ صحت ویس اسٹریٹنگ نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت “مایوسی اور بداعتمادی کا بڑھتا ہوا احساس” پایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ “برطانوی عوام اس بات پر گہرے شکوک میں مبتلا ہیں کہ آیا کوئی حکومت واقعی اس ملک کو درست سمت میں لے جا سکتی ہے یا نہیں۔” ویس اسٹریٹنگ نے قومی صحت کے نظام (NHS) میں موجود ثقافتی اور انتظامی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ذمہ داری سے فرار، مریضوں کی بات نہ سننا، اور غلطیوں پر پردہ ڈالنا” جیسے رویے عوامی اعتماد کو کمزور کر رہے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں نے ان کے اس بیان کو سابق امریکی صدر جمی کارٹر کی 1979ء کی مشہور تقریر، جسے ’’مالیز اسپیچ‘‘ کہا جاتا ہے، سے تشبیہ دی ہے جس میں انہوں نے امریکہ کو “اعتماد کے بحران” میں مبتلا قرار دیا تھا۔

دوسری جانب ویسٹ منسٹر میں آج کئی حکومتی بحران زیر بحث ہیں پناہ گزینوں کے ہوٹلوں کے معاملے سے لے کر قیدیوں کی قبل از وقت رہائی کے تنازع تک، جو سبھی عوامی نظام کی ناکامیوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ: حکومت تمام پناہ گزینوں کو ہوٹلوں سے نکالنے کیلئے پُرعزم
  • برطانیہ، حکومت تمام پناہ گزینوں کو ہوٹلوں سے نکالنے کیلئے پُرعزم
  • کراچی میں مخدوش عمارتوں کی جانچ کیلئے عدالت کا آزاد ماہر مقرر کرنے کا حکم
  • سندھ ہائیکورٹ نے سیل شدہ مخدوش عمارتوں سے سامان نکالنے کی اجازت دے دی
  • کراچی: سیل کی گئیں مخدوش عمارتوں سے رہائشیوں کو سامان نکالنے کی اجازت
  • ترکیہ میں 6.1 شدت کا زلزلہ
  • ترکیہ میں شدید زلزلہ، شدت 6.1 ریکارڈ، متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا
  • اعظم سواتی کا پاسپورٹ بلاک لسٹ سے نکالنے کی ہدایت
  • ترکیہ کی علامہ اقبالؒ کی رہائشگاہ کی بحالی کیلئے تعاون کی پیشکش