Jasarat News:
2025-12-13@21:51:18 GMT

برطانیہ،مسلم خاتون پولیس اہلکاروں کےلیےمقناطیسی حجاب

اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن:برطانیہ نے ایک خاص طرح کا حجاب تیار کیا ہے جس میں مقناطیس لگا ہوا ہے۔

برطانیہ میں یہ خاص طرح کا حجاب خاتون پولیس اہلکار کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ حجاب دوسرے حجابوں سے بالکل مختلف ہے۔

اس خاص طرح کے حجاب میں ایک ’کوئک ریلیز میگنیٹک سسٹم‘ ہے، اسے پورے 3 سال میں تیار کیا گیا ہے۔

اس منفرد مقناطیسی حجاب کا مقصد یہ ہے کہ خاتون پولیس اہلکار خود کو محفوظ محسوس کریں اور ضرورت پڑنے پر اسے آسانی سے پہن اور اتار سکیں، تاکہ ڈیوٹی یا پولیس ریڈ کے دوران کوئی دقت نہ ہو۔ ساتھ ہی اس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ مسلم خاتون پولیس میں زیادہ تعداد میں بھرتی ہوں۔

یہ انوکھا حجاب برطانیہ کے لیسٹر واقع ڈی مونٹفورٹ یونیورسٹی میں میٹروپولیٹن پولیس کے ساتھ مل کر ڈیزان کیا گیا ہے۔ اب اسے پورے برطانیہ میں مسلم خاتون پولیس افسران کے لیے دستیاب کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ اس مقناطیسی حجاب کو 2021 سے تیار کیا جا رہا ہے، کافی بحث اور غور و خوض کے بعد برطانوی پولیس نے حجاب پہننے والی خاتون پولیس اہلکاروں کے لیے خصوصی حجاب اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

حجاب کی خاصیت کی بات کی جائے تو یہ عام حجاب سے بالکل مختلف ہے۔ اس میں ایک مقناطیسی اٹیچمنٹ (لگاو¿) ہے، جو کسی تصادم کی صورت میں کھینچے جانے پر حجاب کا نچلا حصہ فوراً الگ ہو جاتا ہے، لیکن ان کا سر ڈھکا رہتا ہے۔

اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی طرح کی کھینچا تانی ہونے پر حجاب فوراً خود بخود کھل جائے تاکہ گلا گھٹنے کے خطرے کو روکا جا سکے، ساتھ ہی پردے کا تقدس بھی برقرار رہ سکے۔

پہلے حجاب پہن کر ڈیوٹی کرنے میں حفاظت کا خطرہ لاحق رہتا تھا۔ کہیں کسی سے لڑائی ہو جائے اور وہ حجاب کھینچ دے تو گلا گھٹنے کا ڈر رہتا تھا۔ یہ نیا ڈیزائن محفوظ، آرام دہ اور پیشہ ور ہے۔

ایک طالب علم پولیس افسر پی سی سحر ناس نے کہا کہ ”پولیس یونیفارم کے حصے کے طور پر یہ حجاب پہن کر مجھے ایک مسلم خاتون کی حیثیت سے فخر اور اعتماد محسوس ہوتا ہے۔“

لیسٹر شائر پولیس میں ایسوسی ایشن آف مسلم پولیس کے بانی ڈیٹیکٹیو سارجنٹ یاسین دیسائی نے بتایا کہ اس ڈیزائن کو تیار ہونے میں 3 سال لگے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ نئے حجاب کو کئی ٹرائلس کے دوران خاتون افسران پر تجربہ کیا گیا۔ اسے ڈی ایم یو نے تیار کیا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ حجاب کے نیچے کا حصہ آسانی سے الگ ہو جاتا ہے اور خاتون پولیس اہلکار اپنی عزت برقرار رکھ پاتی ہیں۔

انسپکٹر مرینا واکا کا کہنا ہے کہ ”یہ جان کر سکون ملتا ہے کہ یہ نیا حجاب جو افسران کے ذاتی حفاظتی سامان کا حصہ ہو گا، آرام دہ اور محفوظ ہونے کے ساتھ ساتھ اسمارٹ اور پروفیشنل بھی نظر آتا ہے۔“ ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے دیگر مسلم خواتین کو پولیس فورس میں شامل ہونے کی ترغیب ملے گی، کیونکہ وہ مذہبی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے محفوظ طریقے سے حجاب پہن سکیں گی۔

قابل ذکرہے کہ برطانیہ کے لیسٹر شائر میں مجموعی طور پر 2066 پولیس افسران ہیں، جن میں سے 769 خواتین ہیں۔ ان میں 7 مسلم خاتون بھی شامل ہیں جو حجاب پہنتی ہیں۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خاتون پولیس مسلم خاتون تیار کیا حجاب پہن کیا گیا ساتھ ہی

پڑھیں:

کراچی: اورنگی ساڑھے 11 سے لاپتہ خاتون کی لاش برآمد، ملزم گرفتار

—فائل فوٹو

پولیس حکام نے اورنگی ٹاؤن کے سیکٹر ساڑھے 11 سے لاپتہ خاتون کی لاش ملنے کی تصدیق کی ہے۔

پولیس کے مطابق 65 سالہ خاتون 4 دسمبر سے لاپتہ تھیں، اُن کی گمشدگی کا مقدمہ تھانہ اقبال مارکیٹ میں درج ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بعد ایک شخص کو گرفتار کیا گیا، جس نے ذاتی رنجش پر خاتون کو قتل کر کے لاش بوری میں پھینکنے کا اعتراف کیا ہے۔

پولیس کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر خاتون کی لاش گلشنِ بہار کے قریب جھاڑیوں سے برآمد کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: اورنگی ساڑھے 11 سے لاپتہ خاتون کی لاش برآمد، ملزم گرفتار
  • تاجر سے 2 کروڑ چھیننے والے پولیس اہلکاروں کے ریمانڈ میں توسیع، 20 لاکھ برآمد
  • وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا گینگ بنا کراغوا برائے تاوان کی واردات کرنے کا انکشاف
  • اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کا گینگ بنا کراغوا برائے تاوان کی واردات کرنے کا انکشاف
  • فٹبال کوچ کو خاتون کیساتھ نازیبا تعلقات پر برطرفی کے بعد گرفتار بھی کرلیا گیا
  • اسلام آباد پولیس کی مبینہ کرپشن بےنقاب
  • چارسدہ؛ نامعلوم افراد کی فائرنگ، 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق
  • چارسدہ میں فائرنگ، 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق
  • چارسدہ میں فائرنگ سے 2 خاتون ٹیچرز جاں بحق