لاہور: لطیف جیولری مارکیٹ سے کروڑوں روپے مالیت کا 20 کلو سونا غائب ہونے بڑا اسکینڈل
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
لاہورکی لطیف جیولری مارکیٹ سے 20 کلو سونا غائب ہونے بڑا اسکینڈل سامنے کے آنے کے بعد متاثرہ جیولرز کی درخواستوں پر مقدمات کے اندراج کا سلسلہ جاری ہے۔
سنار نورالعین نے 9 کروڑ مالیت کے سونا غائب ہونے کا مقدمہ درج کروا دیا، متاثرہ سنار نے کہا کہ نو کروڑ مالیت کا سونا وسیم اختر کے پاس امانتاً رکھا تھا، متعدد بار کہا کہ سونا واپس کردو مگر ملزم وسیم نے سونا واپس نہ کیا۔
پولیس نے کہا کہ ملزم وسیم اختر متعدد سناروں کا سونا لے کر فرار ہوگیا، اچھرہ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم کی گرفتاری کے لیے کوششیں تیز کر دیں۔
پولیس نے کہا کہ تمام متاثرہ جیولرز کے مقدمات درج کرنے کا عمل تیز رفتار سے جاری ہے۔
ملزم شیخ وسیم کیخلاف ایک اور درج مقدمے کے مطابق ملزم نے نورالعین سے 9 کروڑ مالیت کا سونا ہتھیایا۔
پولیس نے فراڈ کے علاوہ دیگر پہلوؤں پر بھی تحقیقات کا آغاز کردیا جب کہ ملزم شیخ وسیم کی ٹریول ہسٹری ایکسپریس نیوز سامنے لے آیا۔
ریکارڈ کے مطابق واردات سے قبل8نومبر کو ملزم لاہور ائیرپورٹ سے ملائیشیا روانہ ہوا ، 16 نومبر کو ملزم شیخ وسیم تھائی لینڈ سے واپس لاہور پہنچا، بیرون ممالک سفر کا سلسلہ 12 مئی 2007 کو شروع ہوا، ملزم ملائیشیا ، بنکاک ، دبئی ،سعودی عرب کے مختلف شہروں کا سفر کرتا رہا۔
ٹریول ہسٹری کے مطابق شیخ وسیم نے 12 مرتبہ سعودی عرب،8 بار دبئی کا سفر کیا ، شیخ وسیم نے موبائل بند کرنے سے قبل آخری کال رات 11 بج 26 منٹ پر کی، پولیس نے آخری کالر کو شامل تفتیش کرلیا۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق تین گاڑیاں ملزم کے زیر استعمال رہیں، ایک گاڑی حال ہی میں دوسرے شخص کے نام ٹرانسفر ہوئی،دو سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس نے کے مطابق کہا کہ
پڑھیں:
کسٹمز نے 5 ماہ میں 30 کروڑ مالیت کا سونا اور چاندی ضبط کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان کسٹمز نے رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران بین الاقوامی ائیرپورٹس پر کارروائی کرتے ہوئے 30 کروڑ 60 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا سونا اور چاندی ضبط کرلیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق ملک بھر کے ائیرپورٹس پر 2.73 کلوگرام سونا اور 359 کلوگرام چاندی برآمد کی گئی، ملک میں چاندی کی اسمگلنگ کے واقعات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایف بی آر نے وضاحت کی کہ چاندی کی درآمدات اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارتِ تجارت کے قواعد و ضوابط کے مطابق کی جاتی ہیں، چاندی کی قیمت میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران دوگنا سے زائد اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں اسمگلنگ کا رحجان بڑھ گیا ہے۔
ایف بی آر نے کہا کہ وہ اسمگلنگ کی روک تھام اور اس کے منفی اثرات سے قومی معیشت کے تحفظ کے لیے اپنا عزم جاری رکھے گا۔