وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت کی عمارت میں منتقل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد—فائل فوٹو
وفاقی آئینی عدالت کو وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد کی عمارت میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی شرعی عدالت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی بلڈنگ میں منتقل کیا جائے گا۔
اس حوالے سے صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے فیصلے کی منظوری دے دی۔
صدرِ مملکت کی منظوری کے بعد وزارتِ قانون نے اس منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: وفاقی شرعی عدالت
پڑھیں:
نیپرا کے ٹیرف تعین کرنے کیخلاف اپیلیں، آئینی عدالت نے بجلی کمپنیوں سے جواب مانگ لیا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی آئینی عدالت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے ٹیرف تعین کے خلاف اپیلوں پر بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں سے جواب طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے نیپرا کو متعلقہ دستاویزات اور کیس کے اہم تحریری نکات جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔ وفاقی آئینی عدالت کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ وکیل بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں، سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو بتایا کہ نیپرا کی جانب سے ٹیرف کا تعین کرتے وقت چیئرمین کا عہدہ خالی تھا، اور چئیرمین کی عدم موجودگی میں ٹیرف تعین کا نیپرا اتھارٹی کا اجلاس نہیں ہو سکتا تھا۔ اس پر جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ اگر چیئرمین نہیں ہوگا تو اتھارٹی کیسے کام کرے گی؟ نیپرا کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ چیئرمین غیر حاضر ہو تو وائس چیئرمین اجلاس کی صدارت کر سکتا ہے، جبکہ کمپنیز کے وکیل نے وضاحت کی کہ اگر چیئرمین کا عہدہ خالی ہو تو وائس چیئرمین اجلاس نہیں کر سکتا اور ٹیرف تعین آرڈر پر چیئرمین کے دستخط بھی نہیں ہیں۔ اس پر نیپرا کے وکیل نے عدالت سے مہلت مانگ لی، جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔