امریکی پابندیوں سے روسی معیشت پر خاص اثر نہیں پڑ یگا ، پیوٹن
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکا کی طرف سے 2بڑی روسی آئل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو غیر دوستانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان سے روسی معیشت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا۔ روسی صدر نے خبر دار کیا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں تیل کی سپلائی میں تیزی سے کمی کے باعث تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا اور یہ صورتحال خود امریکا کے لیے بھی مشکلات پیدا کرے گی۔ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ روسی آئل کمپنیوں پر امریکی پابندیاں یقیناروس پر یوکرین جنگ کو بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے لیکن یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ کوئی عزت دار ملک اور عزت دار قوم دباؤ میں دباؤ میں آکر فیصلے نہیں کرتے۔ واضح رہے کہ روسی آئل کمپنیوں روز نیفٹ اور لک آئل پر امریکی پابندیوں کے نتیجے میں فوری طور پر چین کی سرکاری کمپنیاں مختصر مدت میں روسی تیل کی خریداری کو معطل کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ بھارت میں ریفائنرز، جو سمندری روسی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے، اپنی خام درآمدات میں تیزی سے کمی کرنے کے لیے تیار ہے۔ تازہ ترین امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والی دونوں روسی کمپنیوں کا تیل کا مجموعی عالمی پیداوار میں حصہ 5 فیصد سے زیادہ ہے۔ ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے اس ردعمل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ پابندیوں کا روسی معیشت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا تو یہ اچھی بات ہے لیکن میں ان پابندیوں کے اثرات 6ماہ بعد بتاؤں گا۔ اس سے قبل جمعرات کے روز ٹرمپ نے روس کی 2سب سے بڑی آئل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہورہی۔ ساڑھے 3 سال سے جاری یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے یورپی یونین نے بھی روس پر دباؤ ڈالنے کے لیے نئی پابندیوں کا ایک تازہ مرحلہ متعارف کرایا ہے۔ ٹرمپ نے کئی ماہ تک روس پر پابندیاں لگانے سے گریز کیا، لیکن ان کا صبر اس وقت جواب دے گیا جب پیوٹن کے ساتھ بوداپیسٹ میں ہونے والا نیا اجلاس منسوخ ہو گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکی پابندیوں ولادیمیر پیوٹن ا ئل کمپنیوں کرنے کے کے لیے
پڑھیں:
امریکا کا بڑا قدم! روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں، پیوٹن پر دباؤ بڑھ گیا
واشنگٹن: امریکا نے روس پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر یوکرین میں جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ (Rosneft) اور لوک آئل (Lukoil) پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج روس پر بڑی پابندیاں لگائی گئی ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ امریکا آئندہ مزید سخت اقدامات کرنے جا رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بائیڈن کے دور میں شروع ہوئی تھی، اور اب وہ اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، نئی پابندیاں پیوٹن کو "معقول رویہ" اختیار کرنے پر مجبور کریں گی۔
امریکی صدر نے روسی صدر پیوٹن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حالات کے پیشِ نظر ملاقات کرنا مناسب نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس یوکرین جنگ کو چار سال ہو چکے ہیں، ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ فریقین امن کی جانب بڑھیں۔ ٹرمپ نے بتایا کہ وہ اس سلسلے میں چینی صدر شی جن پنگ سے بھی بات کریں گے۔
ٹرمپ نے گفتگو کے دوران ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کی قیادت میں امریکا نے مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سمیت سات بڑی جنگیں رکوا دیں۔
صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جلد ختم ہو جائے گی۔