نوجوان حالات سے مایوس نہ ہوں، بلکہ مایوس کرنے والوں کو مایوس کریں، حافظ نعیم الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
گجرات:۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نومبر میں فرسودہ نظام کی تبدیلی کے لیے ملگ گیر جدوجہد کا آغاز ہوگا۔ نوجوانوں کو ملک کے محفوظ مستقبل کی عظیم جدوجہد میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔ حکمران امداد مانگنے اور معدنیات بیچنے کی بجائے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گجرات میں بنوقابل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ الخدمت فاﺅنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام بنوقابل کے تحت مفت آئی ٹی کورسز میں داخلہ کے لیے ہزاروں طلبا وطالبات نے امتحان دیا۔ امیرجماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر گجرات انصر محمود دھول ایڈوکیٹ اور سیکرٹری جنرل الخدمت فاﺅنڈیشن وقاص انجم جعفری نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ انگریز کی ٹکسال میں ڈھلے سکے نسل در نسل ملک پر مسلط ہیں۔ عوام بنیادی سہولیات سے محروم، اشرافیہ اور ان کی اولادیں ملکی وسائل پر عیاشیوں میں مصروف ہے۔ حکمران طبقات جن میں جاگیردار، نام نہاد بڑی حکمران پارٹیاں، سول و ملٹری افسر شاہی شامل ہے کو عوام کی رتی برابر پروا نہیں، نوجوانوں کو ملک سے مایوس کیا جارہا ہے، ان پر تعلیم و روزگار کے دروازے بند ہیں ، تین کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے، ابتدائی تعلیم کے بعد صرف بارہ فیصد اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ان حالات میں نوجوانوں کو آزمودہ پارٹیوں اور نام نہاد لیڈران کے پیچھے جانے کی بجائے سمجھ لینا چاہیے کہ یہی طبقات ان کے دشمن ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ پاکستان کے نوجوانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، انہیں تعلیم بھی حاصل کرنی ہے اور فرسودہ نظام کے خلاف جدوجہد کا آغاز بھی کرنا ہے۔ جماعت اسلامی کا 21، 22 اور 23 نومبر کو مینار پاکستان کے سائے تلے ہونے والا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کی تحریک کا آغاز ہوگا، نوجوانوں کو شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ سیلاب کے دوران حکمران طبقہ نے سوائے فوٹو شوٹ کروانے کے اور کچھ نہیں کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے والد اور چچا کے ہمراہ تصاویر کو پورے پنجاب میں پھیلایا، متاثرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا، کسان رُل گئے ، لوگوں کے گھر تباہ ہوئے، ان حالات میں صرف جماعت اسلامی اور الخدمت میدان عمل میں اور متاثرین کے ساتھ تھیں۔ ہم تعلیم کے میدان میں بھی لاکھوں بچوں اور بچیوں کو پڑھا رہے ہیں ، بنوقابل کے ذریعے نوجوانوں کو آئی ٹی کورسز کروا کے انہیں روزگار کے قابل بنائیں گے، تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے اور عوام کا حق ہے، جماعت اسلامی عوام کے حق کے لیے آواز بھی بلند کررہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نوجوان حالات سے مایوس نہ ہوں بلکہ مایوس کرنے والوں کو مایوس کریں اور پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے جماعت اسلامی سے مل کر جدوجہد کا آغاز کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن جماعت اسلامی نوجوانوں کو ان حالات کا آغاز کے لیے
پڑھیں:
پنجاب کے بلدیاتی قانون کیخلاف جماعت اسلامی کا مختلف شہروں میں احتجاج
لاہور:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی اپیل پر پنجاب حکومت کے ’’کالے بلدیاتی قانون‘‘ کے خلاف صوبے بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور، فیصل آباد، وہاڑی، مظفر گڑھ، چنیوٹ، بہاولنگر سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا جس میں کارکنوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔
لاہور میں مال روڈ پر احتجاجی جلسے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کی صورتحال قوم کے سامنے ہے، 78 سال سے لوگ کسمپرسی کا شکار ہیں، پاکستان میں صرف معاشی ہی نہیں سیاسی ماڈل بھی ناکام ہوا ہے، حکمران طبقہ عوام کو ریلیف نہیں دے رہا، یہ فارم 47 کے ذریعے آئی حکومت ہے، اشرافیہ کے چند لوگوں نے پورے نظام پر قبضہ کیا ہوا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پنجاب کا بلدیاتی ایکٹ کالا قانون ہے، ووٹ کو عزت دینے والوں نے طے کیا کہ یونین کونسل کا سربراہ بھی ووٹ کے ذریعے نہیں ہوگا، یہ کالا قانون تمام اختیارات بیورو کریسی اور صوبائی حکومتوں کو دے رہا ہے، نوازشریف سے پوچھتے ہیں آپ نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا لیکن بلدیات کی سطح پر الیکشن کیوں نہیں کروائے گئے، 21 دسمبر کو تمام ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز پر احتجاجی دھرنے ہوں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ انگریز کی تیار کردہ بیورو کریسی ہے خود کو عوام کا حاکم سمجھتی ہے، نوازشریف سے پوچھتا ہوں کہ 2019 والا بلدیاتی الیکشن ن لیگ نے نہیں کروایا، کون سی جمہوریت ہے جو کہتی ہے غیر جماعتی بنیادوں پر الیکشن کروائیں اور ایک ماہ میں پارٹی شمولیت اختیار کریں، نوازشریف کو لانے والے ہی ذمہ دار ہیں، ہم جانتے ہیں کس طرح فارم سینتالیس پر حکومت دی گئی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آرڈیننس سے بلدیاتی اداروں پر قبضہ کیا جسے قبول نہیں کریں گے، بلدیاتی کالے قانون کے خلاف 21 دسمبرکو ڈویژن ہیڈ کوارٹرز میں دھرنا دیں گے، پیپلزپارٹی نے سندھ میں سب اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھ کر خزانے پر قبضہ کررکھا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی خاندانی بنیاد پر چلتی ہیں بھانجوں بھتیجوں کو ہی ٹکٹیں بانٹی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چچا وزیراعظم اور بھتیجی وزیر اعلیٰ ہے لیکن خود نوازشریف ناراض ناراض رہتے ہیں لیکن یہ عوام کو اختیار دینے کو تیار نہیں، اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ سر پر آنے سے سیاستدان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہیں۔