ایوارڈ یافتہ طلاب میں آقای محمد ثقلین واحدی، غلام عباس ملک، سید اخلاق حسین نقوی، فیاض حسین، رضوان اصفہانی ہندی، محمد رضا مقدسی، عرفان علی عابدی، ابراہیم خلیلی، حسن غدیری، سید ثمر عباس، محمد عابدین، سید نظر عابدی اور رجب علی شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مدرسہ امام علی علیہ السلام میں ولادت باسعادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے عظیم الشان جشن کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے مدرسہ کے رئیس حجت الاسلام سید سلمان نقوی نے کہا کہ آج پاکستان کے حکمرانوں اور سیاست دانوں کو مسئلہ فلسطین پر قائد اعظم کے اصولوں پر عمل کرنا چاہیئے، کیونکہ اسرائیل صرف ایران کا دشمن نہیں بلکہ ساری دنیا کے مسلمانوں کا دشمن ہے۔ یہ دشمن کبھی بھی دوست نہیں بن سکتا۔ اس وقت غزہ کے عوام پر بہت ظلم و ستم ہو رہا ہے، اسرائیل جنگ بندی معاہدے کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں کے نہتے مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے۔

انہوں نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان اور عرب حکمران صہیونی ریاست کے قیام کو ہرگز تسلیم نہ کریں اور اسرائیل کے مظالم کو روکیں۔ حجت الاسلام سید منتظر مہدی نے سیرت و مقام سیدہ بیان کیا جبکہ مدیر محترم حجت الاسلام آقای نیاز علی اسدی نے مدرسہ علمیہ کے تعلیمی سسٹم ہر روشنی ڈالی۔

آخر میں سطح 2 اور سطح 3 سے فارغ ہونے والے طلاب کو علمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ایوارڈ یافتہ طلاب میں آقای محمد ثقلین واحدی، غلام عباس ملک، سید اخلاق حسین نقوی، فیاض حسین، رضوان اصفہانی ہندی، محمد رضا مقدسی، عرفان علی عابدی، ابراہیم خلیلی، حسن غدیری، سید ثمر عباس، محمد عابدین، سید نظر عابدی اور رجب علی شامل تھے۔ نماز ظہرین باجماعت اور دوپہر کے کھانے کے ساتھ اس پرنور محفل کا اختتام ہوا۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

سالانہ امتحانی نتائج 2025ء کے حوالے سے حسین آباد پبلک اسکول سکردو میں رنگا رنگ تقریب

اسلام ٹائمز: اسکول مالکان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ادارے کو محض کاروبار نہیں بلکہ ایک مقدس امانت سمجھیں۔ بہترین، محفوظ اور باوقار تعلیمی ماحول فراہم کرنا ان کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔ اساتذہ کا کردار صرف پڑھانا نہیں بلکہ کردار سازی اور شخصیت سازی بھی ہے۔ بچے کو سوچنے، سمجھنے، سوال کرنے اور اپنی رائے کے اظہار کا موقع دینا ہی اصل تعلیم ہے۔ والدین، اساتذہ اور انتظامیہ کے مضبوط روابط ہی کسی کامیاب تعلیمی نظام کی بنیاد ہوتے ہیں۔ تحریر: آغا زمانی

حسین آباد پبلک اسکول سکردو میں سالانہ امتحانات 2025ء کے نتائج کے باوقار اعلان اور اسپورٹس ویک 2025ء میں بہترین کارکردگی دکھانے والے طلبہ و طالبات میں انعامات کی تقسیم کی پروقار تقریب نہایت شان و شوکت کے ساتھ منعقد ہوئی، جس میں طلبہ و طالبات کی علمی و ہم نصابی کارکردگی کو بھرپور انداز میں سراہا گیا۔ اسکول انتظامیہ نے نہایت سلیقے اور خوبصورتی کے ساتھ رنگارنگ پروگرام ترتیب دیا، جس میں بچوں نے اپنی خداداد صلاحیتوں کا دلکش اظہار کیا۔ تقریب کا آغاز طلبہ کی لبوں سے سجی حمد، نعت اور منقبت کی روح پرور پیشکش سے ہوا۔ بعد ازاں طالبات نے اردو اور انگریزی میں مدلل، بامقصد اور پراعتماد تقاریر پیش کیں، جنہیں سامعین نے بے حد پسند کیا۔ پروگرام کے دوران بچوں کی تربیت، تخلیقی صلاحیتوں اور تعلیمی استعداد کار کو نمایاں کرنے والے مختلف سلسلے بھی شامل تھے، جو ادارے کے اعلیٰ تدریسی معیار کا منہ بولتا ثبوت تھے۔

مہمانانِ خصوصی ڈپٹی کنٹرولر ایگزامینیشن یونیورسٹی آف بلتستان جناب وزیر آفتاب، صدرِ محفل محکمہ تعلیم کے سابق ایماندار آفیسر و استاد نذیر تاج صاحب اور پرنسپل حسین آباد پبلک اسکول برادر وزیر اظہر مہدی نے اپنے خطابات میں کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے، اس لیے بچوں کو محض پوزیشنز کی دوڑ تک محدود کرنا دانش مندی نہیں۔ ہر بچہ اپنی الگ فطری خصوصیات کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ تعلیم کا مقصد صرف نمبرات کا حصول نہیں بلکہ شعور، کردار، اخلاق، خود اعتمادی اور عملی زندگی کے لیے تیاری پیدا کرنا ہے۔ اسکول کا دور بچے کی زندگی کا بنیادی اور فیصلہ کن مرحلہ ہوتا ہے، اس لیے والدین اور اساتذہ دونوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بچوں کی صلاحیتوں کی پہچان کرکے انہیں درست سمت عطا کریں۔

تقریب کے اختتام پر سال بھر نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ و طالبات میں انعامات، اعزازی میڈلز اور شیلڈز تقسیم کی گئیں۔ کھیلوں میں کامیاب ٹیموں کی بھی دل کھول کر حوصلہ افزائی کی گئی، جس سے ان میں ٹیم ورک، اعتماد اور مثبت مسابقت کا جذبہ مزید پروان چڑھا۔ حسین آباد پبلک اسکول کی سب سے نمایاں خوبی اس کا دوستانہ، پراعتماد اور خوف سے پاک ماحول ہے، جہاں بچے بلا جھجھک سوال کرتے ہیں اور اساتذہ محبت و توجہ سے رہنمائی کرتے ہیں۔ برادر وزیر اظہر مہدی اپنی شفقت، فوری تعاون اور والدین کے ساتھ مسلسل رابطے کے باعث ایک بہترین معلم اور شفیق رہنماء کی حیثیت رکھتے ہیں۔

اسکول مالکان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ادارے کو محض کاروبار نہیں بلکہ ایک مقدس امانت سمجھیں۔ بہترین، محفوظ اور باوقار تعلیمی ماحول فراہم کرنا ان کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔ اساتذہ کا کردار صرف پڑھانا نہیں بلکہ کردار سازی اور شخصیت سازی بھی ہے۔ بچے کو سوچنے، سمجھنے، سوال کرنے اور اپنی رائے کے اظہار کا موقع دینا ہی اصل تعلیم ہے۔ والدین، اساتذہ اور انتظامیہ کے مضبوط روابط ہی کسی کامیاب تعلیمی نظام کی بنیاد ہوتے ہیں۔ آخر میں میری دلی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ برادر وزیر اظہر مہدی اور ان کی پوری ٹیم کے اخلاص، محنت اور خدمت میں مزید برکت عطا فرمائے اور تمام اساتذہ کو اپنے فرائض بہترین انداز میں ادا کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین

متعلقہ مضامین

  • مدرسہ امام علی (ع) قم، فارغ التحصیل طلاب کو ایوارڈ سے نوازا گیا
  • حملہ آور کو روکنے پر پاکستانی ڈرائیور جرمنی کا ہیرو قرار، اعلیٰ اعزاز سے نوازا گیا
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے دفتر میں تقریب
  • نشان حیدر سوار محمد حسین کا 54واں یومِ شہادت آج منایا جا رہا ہے
  • پاک فوج کا شہیدِ وطن سوار محمد حسین نشانِ حیدر کو خراجِ عقیدت
  • سوار محمد حسین شہید کا یوم شہادت  عسکری قیادت کا خراج عقیدت 
  • ٹائون کمیٹی حسین بخش مری کے ملازمین کاتنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج
  • ایوان صدر تقریب، انڈونیشین صدر کو ’ نشان پاکستان‘ سے نوازا گیا
  • سالانہ امتحانی نتائج 2025ء کے حوالے سے حسین آباد پبلک اسکول سکردو میں رنگا رنگ تقریب