بہت جلد غزہ میں بین الاقوامی فورس تعینات کی جائیگی، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
امیر قطر سے اپنی ایک ملاقات میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑنے پر دوحہ، غزہ میں امن فوج کی مدد کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" نے کہا کہ بہت جلد غزہ کی پٹی میں ایک بین الاقوامی فورس تعینات ہو جائے گی، جس کے بعد اس پٹی میں امن قائم ہو جائے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار رواں شب امیرِ قطر "شیخ تمیم بن حمد آل ثانی" سے ملاقات کے دوران کیا۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ اس وقت ایشیاء کے دورے پر ہیں، اس دوران اُن کا جہاز دوحہ میں ایندھن بھرنے کے لئے رُکا۔ موقع کو فرصت جانتے ہوئے انہوں نے امیر قطر اور وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ملاقات کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب بھی دئیے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کو امریکہ کا ایک بڑا اتحادی اور علاقائی استحکام میں کلیدی کھلاڑی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر قطر، غزہ میں امن فوج کی مدد کرے گا۔یورپ میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ وہ روسی صدر "ولادیمیر پیوٹن" سے اس وقت ملاقات کریں گے جب وہ پُراعتماد ہوں گے کہ یوکرین امن معاہدہ طے پا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ چینی صدر "شی جن پنگ" سے روسی تیل کے بارے میں بات کریں گے۔ دوسری جانب کچھ گھنٹے قبل، امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" نے کہا کہ امریکی حکام، غزہ کی پٹی میں کثیر القومی فورس کی تعیناتی کی اجازت دینے کے لئے بین الاقوامی قرارداد یا معاہدے پر رائے کا جائزہ لے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل نہ ہونے کیصورت میں حماس کا انتباہ
اپنے ایک انٹرویو میں حسام بدران کا کہنا تھا کہ جب تک اسرائیل! جنگبندی کی خلاف ورزی اور اپنے وعدوں سے مُکرتا رہے گا اس وقت تک ٹرمپ منصوبے کا دوسرا مرحلہ قابل اجرا نہیں ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینئر رہنماء "حسام بدران" نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے لئے امریکی تجاویز پر مشتمل امن منصوبے پر عملدرآمد نہ ہونا باعث تشویش ہے۔ انہوں نے فرانس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب تک اسرائیل! جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اپنے وعدوں سے مُکرتا رہے گا اس وقت تک ٹرمپ منصوبے کا دوسرا مرحلہ قابل اجرا نہیں ہو گا۔ انہوں نے اس امر کی یاددہانی کروائی کہ طے شدہ معاہدوں کے مطابق، صیہونی رژیم کو مصر کی سرحد پر واقع رفح کراسنگ کو کھولنا اور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافہ کرنا تھا تاہم اسرائیل نے ایسا نہیں کیا۔ اس لئے حماس مطالبہ کرتی ہے کہ جنگ بندی کی شرائط پر من و عن عملدرآمد کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے۔ یاد رہے کہ 10 اکتوبر 2025ء کو صیہونی رژیم اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ عمل میں آیا۔ تاہم غزہ میں موجود فلسطینی وزارت اطلاعات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ان دو مہینوں میں اسرائیل نے 738 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔