گوجر خان؛ اسکول ٹیچرز کی جانب سے بچے پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو وائرل، استاد زیر حراست
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان کے علاقے میں اسکول ٹیچرز کی جانب سے بچے پر بہیمانہ تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، پولیس نے ایک ٹیچر کو تحویل میں لے لیا۔
تھانہ گوجرخان کے علاقے کے نجی اسکول کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں ہاتھ میں ڈنڈا پکڑے ایک شخص ایک چھوٹے بچے، جس کو تین سے چار افراد نے ہاتھوں اور ٹانگوں سے الٹا ہوا میں اٹھا رکھا ہے، اور ڈنڈا بردار بچے کے کولہوں، کمر اور ٹانگوں وغیرہ پر پے درپے ڈنڈے برسا رہا ہے۔
اس دوران بچے کو چیخ چیخ کر دہائیاں دیتے بھی سنا جا سکتا ہے اور ڈنڈا بردار جس کے متعلق پتہ چلا ہے کہ اسکا ٹیچر اور رشتہ دار بھی ہے، اس کو جملے کستے سنا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں بچہ مار کھا کر زمین پر بیٹھتا ہے لیکن اس وقت بھی بچے پر ڈنڈے برساتے دیکھا جا سکتا ہے اور بچے کو آئندہ نہ کرنے کا وعدہ کرنے کا کہتے ہوئے بھی سنا جا سکتا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے پر ایس ایچ او گوجرخان انسپکٹر طیب ظہیر اور گوجر خان پولیس ٹیم نے اسکول کا پتہ چلا کر ٹیچر کو تحویل میں لے لیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ واقعے سے متعلق ویڈیو تقریباً ایک سال پرانی ہے، جب بچے کے والد سے رابطہ ہوا ہے جن کا موقف ہے کہ بچہ سگریٹ پیتا تھا تو خود ٹیچرز سے کہا اس کو سزا دیں جبکہ ٹیچر بھی بچے کا اپنا رشتہ دار ہے تاہم ویڈیو میں بچے پر تشدد دیکھ کر ٹیچر کو تحویل میں لے لیا ہے اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جاری ہے۔
ادھر، چائلڈ پروٹیکشن بیورو راولپنڈی کے حکام نے بھی ویڈیو سامنے آنے پر گوجر خان پولیس سے رجوع کرلیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل جا سکتا ہے گوجر خان بچے پر
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔
 ٹرمپ کا ملائیشیا جانے سے قبل دوحہ میں مختصر قیام، امیر قطر سے جہاز میں ملاقات
ٹرمپ کا ملائیشیا جانے سے قبل دوحہ میں مختصر قیام، امیر قطر سے جہاز میں ملاقات