فلسطینی قیدی پر تشدد کی فوٹیج لیک کرنے پر اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر برطرف
اشاعت کی تاریخ: 31st, October 2025 GMT
فلسطینی قیدی پر وحشیانہ تشدد کی ویڈیو فوٹیج کے منظر عام پر لانے کے جرم میں غاصب اسرائیلی آرمی چیف نے قابض صیہونی فوج کی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا ہے اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی رژیم کے سرکاری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی قیدی پر انسانیت سوز تشدد سے متعلق اسرائیلی جیل کی ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے کے تقریبا 1 سال بعد، اس ویڈیو کو لیک کرنے کے الزام میں اسرائیلی چیف ملٹری پراسیکیوٹر کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ اس بارے صیہونی چینل 14 کا کہنا ہے ایک فلسطینی قیدی پر ظلم و ستم کی تصاویر کا "میڈیا پر آ جانا"؛ صیہونی چیف ملٹری پراسیکیوٹر یافت تومر یروشلمی (Yafat Tomer Yerushalmi) کی برطرفی کا باعث بنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق یہ ویڈیو اگست 2024 میں، مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں واقع "سدی تیمان" (Sdi Teman) نامی اسرائیلی جیل کے کیمروں سے ریکارڈ کی گئی تھی کہ جسے بعد ازاں اسرائیلی چینل 12 سے نشر بھی کیا گیا۔ - اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی ایک اسرائیلی فوجی ہتھکڑیوں میں جکڑے فلسطینی قیدیوں کہ جن کی آنکھوں پر پٹی بھی باندھی گئی تھی، میں سے ایک کا انتخاب کرتے ہوئے اسے ہال کے ایک کونے میں لے جاتے ہیں جبکہ اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی و غیر انسانی تشدد کے مناظر کو کیمرے کی آنکھ سے اوجھل رکھنے کے لئے باقی اسرائیلی فوجی اپنی ڈھالوں سے دیوار بنا لیتے ہیں۔
 
 اس وقوعے کے بعد فلسطینی قیدی کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی تھی جسے اندرونی طور پر خونریزی تھی اور اس کی بڑی آنت پھٹ چکی تھی، مقعد میں گہرے زخم آئے تھے، پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا تھا اور پسلیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ اس ویڈیو کے منظر عام پر آ جانے سے اسرائیلی جنگی جرائم کے خلاف عالمی سطح پر غم و غصے کی شدید لہر نے جنم لیا تھا جس کے بعد سے دائیں بازو کے متعدد انتہاء پسند حکومتی جماعتوں نے اس ویڈیو کو لیک کرنے والے شخص کے خلاف وسیع تحقیقات کا آغاز کر دیا تھا۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی قیدی پر اس ویڈیو
پڑھیں:
پاکستان کی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں کی شدید مذمت
---فائل فوٹوپاکستان کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی تازہ فضائی حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے عام شہریوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں، اسرائیلی قابض افواج کی کارروائیاں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں اسرائیلی جارحیت کو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی اقدامات سے خطے میں امن و استحکام کے قیام کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں، عالمی برادری فوری طور پر اسرائیل کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں رکوانے کے لیے کردار ادا کرے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک بار پھر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کو غزہ میں فوری حملے کرنے کا حکم دیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے اصولی مؤقف کا اعادہ کرتا ہے۔ پاکستان آزاد، خود مختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کا حامی ہے۔
پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست قائم کی جائے اور القدس الشریف کو فلسطین کا دارالحکومت بنایا جائے۔
 حکومت کی عبوری گندم پالیسی تیار، نجی شعبہ 6.25 ملین ٹن گندم خریدے گا
حکومت کی عبوری گندم پالیسی تیار، نجی شعبہ 6.25 ملین ٹن گندم خریدے گا