غزہ میں نیتن یاہو کے حکم پر حملوں کی نئی لہر،104 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
صیہونی فورسز حملوں میں ماؤں کی چیخیں اور بچوں کی سسکیاں فضا میں گونج اٹھیں
نیند میں سوتے بچے، ملبے تلے دفن، غزہ کی رات موت کی رات بن گئی،عرب میڈیا
غزہ پر اسرائیل کی قیامت خیز بمباری، درجنوں معصوم بچوں کو شہید کر دیا، اسرائیلی حملوں میں ماؤں کی چیخیں اور بچوں کی سسکیاں فضا میں گونج اٹھیں۔عرب میڈیا کے مطابق نیند میں سوتے بچے، ملبے تلے دفن، غزہ کی رات موت کی رات بن گئی، صیہونی حملوں سے ایک دن میں 104 فلسطینی شہید، غزہ کی گلیاں لہو سے بھر گئیں۔شہدا میں 46 معصوم بچے بھی شامل ہیں، 253 افراد زخمی ہوئے، اسرائیلی جارحیت کے بعد غزہ کا آسمان آگ اور دھوئیں سے ڈھک گیا۔عرب میڈیا کے مطابق غزہ کے ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے، طبی عملہ آنسو چھپاتے ہوئے امداد میں مصروف ہے۔فلسطین میں شہدا کی مجموعی تعداد 68 ہزار 643 ہوگئی، 1 لاکھ 70 ہزار 655 فلسطینی زخمی ہوئے۔عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل سیزفائر کا دعویٰ کرتا ہے مگر غزہ بھر میں گولیاں اب بھی چل رہی ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کو سدھرنا ہوگا، انسانی لاشوں پر سیاست بند کرے، حماس درست رویہ اختیار کرے ورنہ اسے ختم کر دیں گے۔عرب میڈیا کے مطابق حماس نے رفاہ میں اسرائیلی فوج پر حملے کا الزام مسترد کر دیا جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بربریت بند نہ ہوئی تو یرغمالی کی لاش کی حوالگی مؤخر کر دیں گے۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا اسرائیلی اقدام، اقوام متحدہ کا سخت ردعمل
اقوام متحدہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی جانب سے ایک نام نہاد ’سیٹلر روڈ‘ کی تعمیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، جس کے باعث فلسطینی آبادی کو اپنی زمینوں سے کاٹ دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) کے مطابق اس نئی سڑک کی تعمیر کے لیے قریباً 100 ہیکٹر فلسطینی اراضی ضبط کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام سے انکاری، نئے منصوبے کی منظوری دے دی
’یہ سڑک فلسطینی کسان دیہات اور چرواہا برادریوں کو ان کی زمینوں سے جدا کر دے گی اور مختلف فلسطینی آبادیوں کے درمیان رابطہ منقطع ہو جائے گا۔‘
یہ اقدام مغربی کنارے میں اسرائیلی علیحدگی سڑک کے ماڈل پر کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد اسرائیلی آبادکاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں او ایچ سی ایچ آر کے سربراہ اجیتھ سنگھے نے خبردار کیاکہ یہ قدم مغربی کنارے کی بتدریج تقسیم کی جانب ایک اور خطرناک پیش رفت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں انتہائی تشویش ہے کہ اسرائیل نے وادیِ اردن کے قلب میں ایک نئی رکاوٹ اور سڑک کی تعمیر شروع کر دی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ علاقہ مغربی کنارے کی سب سے زرخیز زمین ہے اور مجوزہ سڑک فلسطینی برادریوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے ساتھ ساتھ ضلع طوباس کے فلسطینی کسانوں کو اپنی ملکیتی زمینوں سے محروم کر دے گی۔
ان کے مطابق یہ اقدام اسرائیل کے مغربی کنارے کے الحاق کو مزید مضبوط کرے گا اور فلسطینیوں کے روزگار کے تمام ذرائع ختم کر دے گا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
اجیتھ سنگھے نے مزید کہاکہ جنین، طولکرم اور نور شمس کے پناہ گزین کیمپ خالی کر دیے گئے ہیں اور قریباً ایک سال گزرنے کے باوجود مکینوں کو واپسی کی اجازت نہیں دی گئی، جو بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوعہ جبری منتقلی کے خدشات کو جنم دیتا ہے۔
انہوں نے فلسطینی کیمپوں کو مسمار کرنے کے جاری انتباہات پر بھی تشویش ظاہر کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقوام متحدہ سخت ردعمل غزہ امن منصوبہ فلسطینی گھیرا تنگ وی نیوز