غیر قانونی امیگریشن پاکستان کیلئے بھی انتہائی حساس مسئلہ ہے:محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ غیر قانونی امیگریشن پاکستان کےلیے انتہائی حساس مسئلہ ہے۔انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں پولینڈ کے نائب وزیر داخلہ سے وزارت داخلہ میں ملاقات کے دوران کہی۔
اس موقع پر وزیر مملکت طلال چوہدری اور پولینڈ میں سفیر محمد سمیع بھی موجود تھے۔اس دوران دو طرفہ تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔دونوں ممالک کے وزرائے داخلہ نے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کےلیے حکومتی سطح پر روابط بڑھانے پر اتفاق کیا۔دوران ملاقات غیر قانونی امیگریشن، بارڈر سیکیورٹی اور میوچل لیگل اسسٹنٹس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔
شہباز شریف کا جنوبی افریقہ اور پاکستانی کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں عشائیہ
دوران گفتگو محسن نقوی نے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن پاکستان کیلئے بھی انتہائی حساس مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ غیرقانونی امیگریشن میں ملوث مافیا کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے، سمندری بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے کوسٹ گارڈز کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: غیر قانونی امیگریشن
پڑھیں:
اماراتی امیگریشن قوانین میں تبدیلی، غیر قانونی افراد کو پناہ دینے پر کروڑوں کے جرمانے نافذ
دبئی(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات نے رہائشی اور امیگریشن قوانین مزید سخت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پناہ دینے، ملازمت فراہم کرنے یا سہولت دینے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
حکام کے مطابق رہائشی قوانین کی خلاف ورزی اب قومی سلامتی کے خلاف جرم شمار ہوگی۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق امارات میں غیر قانونی افراد کو رہائش دینے پر 50 لاکھ درہم تک جرمانہ (یعنی پاکستانی روپے میں تقریباً 38 کروڑ روپے) عائد کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ افراد کو قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
حکام کے مطابق وزٹ ویزے پر کام کرنا سنگین خلاف ورزی ہے، جس پر 10 ہزار درہم (تقریباً 7 لاکھ 60 ہزار روپے) جرمانہ ہوگا۔ جعلی رہائشی دستاویزات رکھنے یا استعمال کرنے والوں کو 10 سال تک قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اماراتی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ لیبر مارکیٹ کے تحفظ اور قومی سلامتی کے پیشِ نظر امیگریشن قوانین پر زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کر دی گئی ہے اور بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے۔
حکام نے واضح کیا کہ غیر قانونی رہائش، ملازمت یا سہولت کاری پر کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔