غیر قانونی مقیم افراد کو نوکری یا رہائش دینے پر50 لاکھ درہم تک جرمانہ ہوگا؛ امارات
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
دبئی: غیرقا نونی مقیم افراد کو نوکری یا رہائش دینے والےپر 50لاکھ درہم یعنی پاکستانی 38 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے رہائشی قوانین مزید سخت کر دیے،غیر قانونی افراد کو نوکری یا رہائش دینے پر سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
غیر قانونی افراد کو پناہ دینے پر 50 لاکھ درہم یعنی 38 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکتا ہے۔ اماراتی رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کی سہولت کاری پر بھاری جرمانہ ہوگا۔
وزٹ ویزے پر کام کرنا جرم، 10 ہزار درہم یعنی 7 لاکھ 60 ہزار روپے سے زائد جرمانہ ہوگا جبکہ جعلی رہائشی دستاویزات پر 10 سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔
حکومت امارات نے رہائشی قوانین کی خلاف ورزی قومی سلامتی کے خلاف جرم قرار دے دیا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی نافذ کردی گئی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل افراد کو
پڑھیں:
میئر کراچی کا گٹر کے ڈھکن و اسٹریٹ لائٹس کیلئے ہر یو سی کو 1 لاکھ ماہانہ دینے کا اعلان
ویب ڈیسک : کراچی میں مین ہول کورز اور اسٹریٹ لائٹس کی ٹوٹ پھوٹ کے معاملے پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے گٹر کے ڈھکن اور اسٹریٹ لائٹس کیلئے ہر یوسی کو 1 لاکھ روپے ماہانہ دینے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ نئے نظام کے تحت ہر یونین کمیٹی کو پہلے ہی 5 لاکھ روپے دیے جاتے تھے، دی جانے والی رقم کا بنیادی مقصد گلی محلوں کے مسائل کو حل کرنا تھا۔نہوں نے کہا کہ شہر کی بہت سی یوسیز نے دی جانے والی اس رقم کا درست استعمال کیا ہے، متعدد علاقوں سے رقم ناکافی ہونے اور تنخواہوں میں خرچ ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔
ڈولفن سکواڈ کی کارروائی؛ 2مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
میئر کراچی نے کہا کہ یہ معاملہ قیادت کے سامنے رکھا اور سندھ حکومت نے شیئر بڑھا کر 12 لاکھ روپے کیا ہے، یہ رقم روزمرہ مسائل کے حل کیلئے دی گئی، مگروہ نتائج حاصل نہ ہو سکے جن کی توقع تھی۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نیپا سانحے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر یونین کمیٹی کو ہر ماہ ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
میئر کراچی نے مزید کہا کہ اب دی جانے والی رقم صرف گٹر کے ڈھکنوں اور اسٹریٹ لائٹس کیلئے فراہم کی جائے گی، یہ رقم دسمبر سے ہر یونین کمیٹی کو جاری کی جائے گی تاکہ مسائل کو موثر حل کیا جا سکے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان