وفاق اور پاور ہولڈنگ کمپنی میں 659.6ارب روپےقرض کی سیٹلمنٹ
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری کا سوشل میڈیا پر ٹویٹ الحمداللہ 659.6ارب روپے کے پاور ہولڈنگ کمپنی کے قرضے کی سیٹلمنٹ ہو گئی ہے ۔اس کامیاب سیٹلمنٹ میں 399.6ارب روپے کے NDMریڈمپشن شامل ہے۔ یہ پاکستان کے سب سے بڑی ڈیٹ ٹرانزیکشن ہے۔ اسی طرح 259.7ارب روپے مختلف مدوں میں ادا کیے گئے ہیں۔ NDMہمارے کیپٹل مارکیٹ کے بڑے بڑے ٹرانزیکشن کرنے کے استعداد کو ظاہر کررہا ہے۔ یہ تاریخی ٹرانزیکشن 1225ارب روپے کے سرکلر ڈیٹ کے کم کرنے کے پلان کا حصہ ہے۔ یہ تمام ٹرانزیکشن کا ہمارے اداروں پر اعتماد اور ہماری معیشت کی بحالی کا غمازی ہے ۔ہماری حکومت انرجی سیکٹر میں ریفارمز کے لیے تمام تر اقدامات کر رہی ہے وفاقی وزیر
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گھریلو صارفین کو 26 فیصد اضافی گیس فراہم کررہے ہیں، وفاقی وزیر علی پرویز ملک
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ رواں سال گھریلو صارفین کو 26 فیصد اضافی گیس فراہم کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال میں علی پرویز ملک نے کہا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے گھریلو صارفین کو صبح 5 سے رات 10 بجے تک بلا تعطل گیس فراہم کی جائے۔
سوئی ناردرن گیس کمپنی نے گھریلو صارفین کو صبح تا رات گیس بلاتعطل فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آج بھی اعلیٰ سطح کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی اور گیس فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ میں نے بھی اس معاملے پر 2، 3 اجلاس کیے، ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے، موسم سرما میں گیس کی طلب میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس سال گزشتہ سال کی نسبت گیس لوڈ شیڈنگ میں واضح کمی آئی ہے، اس سال گھریلو صارفین کو تقریباً 26 فیصد اضافی گیس فراہم کر رہے ہیں۔
علی پرویز ملک نے یہ بھی کہا کہ سوئی سدرن کے علاقوں میں بھی تقریباً 18 فیصد اضافی گیس فراہم کی جا رہی ہے، گزشتہ سال کی نسبت رواں سال شکایات میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سردیوں میں بلوچستان کی گیس موجودہ ضروریات کو پورا نہیں کرسکتی، بلوچستان کو خیبر پختونخوا اور سندھ سے گیس فراہم کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کوئٹہ کے اندر گیس چوری اور بل ٹیمپرنگ کے مسائل موجود ہیں، جہاں گیس پریشر کا مسئلہ ہے اس کی نشاندہی کریں، معاملہ حل کیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ تقریباً 70 سے 80 لاکھ گھریلو صارفین ایس این جی پی ایل پر موجود ہیں، نومبر میں 80 سے 90 ہزار شکایات موصول، 70 سے 80 فیصد اوگرا سے متعلق تھیں، ہم نے شکایات کو 36 گھنٹوں کے اندر حل کر دیا تھا۔