ایرانی کرنسی بحران کا شکار‘ ایک امریکی ڈالر 12 لاکھ ریال کاہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر آ گئی،جس کے بعد ایک امریکی ڈالر 12 لاکھ ایرانی ریال کا ہو گیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق جوہری پابندیوں نے ایران کی معیشت کو مزید نچوڑ لیا ہے، ملک کی کرنسی ریال ایک بار پھر ریکارڈ گراوٹ کا شکار ہو گئی ہے۔ خوارک کی قیمتوں اور اشیا ضروریہ کو پر لگے گئے ہیں، دکان داروں کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر نرخ بڑھ رہے ہیں جب کہ عوام شدید پریشانی اور اضطراب میں مبتلا ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق عالمی پابندیوں، سیاسی کشیدگی اور درآمدی دباؤ کے باعث ریال تیزی سے اپنی قدر کھو رہا ہے، جس کا براہِ راست اثر ملک میں مہنگائی کی نئی لہر کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔کرنسی مارکیٹ میں غیر یقینی صورت حال کے سبب شہری بڑی تعداد میں ڈالر اور دیگر غیر ملکی کرنسیاں خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس نے ریال پر مزید دباؤ بڑھا دیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
یوکرین کی صورتِ حال کا حل آسان نہیں، ٹرمپ
کابینہ کے اجلاس میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کییف کی صورتِ حال کا حل آسان نہیں، اور اس وقت امریکی نمائندے روس میں موجود ہیں اور مسئلے کے حل کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر نے کابینہ اجلاس میں یوکرین کی جنگ کی موجودہ صورتِ حال کو "سنگین" قرار دیا ہے۔ تسنیم نیوز کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابینہ اجلاس میں کہا ہے کہ کییف کی صورتِ حال کا حل آسان نہیں، اور اس وقت امریکی نمائندے روس میں موجود ہیں اور مسئلے کے حل کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔ امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ میں اب تک آٹھ جنگیں ختم کروا چکا ہوں، اور یہ جنگ نویں ہوگی۔ ٹرمپ نے آگے کہا کہ امریکا اب یوکرین روس جنگ میں مالی طور پر کوئی مداخلت نہیں کر رہا، اس سے پہلے جو بائیڈن نے 350 ارب ڈالر یوں بانٹ دیے جیسے یہ ٹافیاں ہوں۔