بل گیٹس نے نئے سال کی مناسبت سے ذہن بدل دینے والی 5 بہترین کتابیں تجویز کردیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا بھر میں ٹیکنالوجی اور کاروبار کے حوالے سے معروف شخصیت بل گیٹس ہر سال اپنے قارئین کے لیے کتابوں کی ایک فہرست مرتب کرتے ہیں، جس میں وہ ایسی تحریریں شامل کرتے ہیں جو ان کی نظر میں سوچ کے نئے در وا کرتی ہیں۔
سالِ نو کی مناسبت سے اس بار بھی انہوں نے حسبِ روایت 5 ایسی کتابوں کا انتخاب کیا ہے جنہیں وہ ہر اس شخص کے لیے ضروری مطالعہ قرار دیتے ہیں جو علم میں وسعت، ذہن میں تازگی اور نقطۂ نظر میں پختگی چاہتا ہو۔
دنیا کے مختلف ممالک میں دسمبر کے اختتام اور جنوری کے آغاز تک جاری رہنے والی تعطیلات کو وہ ہمیشہ غور و فکر اور مطالعے کے لیے بہترین موقع قرار دیتے ہیں اور اسی خیال کے تحت انہوں نے اس سال بھی اپنی مطالعہ فہرست دنیا سے شیئر کی ہے۔
بل گیٹس نے اپنی منتخب کردہ کتابوں کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کتب زندگی کے بنیادی سوالات، انسانی رویوں، سائنسی معاملات اور معاشرتی ارتقا کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان کے مطابق مختلف موضوعات پر لکھے گئے یہ کام قاری کے ذہن میں نہ صرف تجسس پیدا کرتے ہیں بلکہ نئی بصیرت بھی عطا کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں انسان کے سوچنے، سمجھنے اور دنیا کو دیکھنے کا زاویہ بدلنے لگتا ہے۔
اس سال ان کی فہرست میں سب سے پہلے شامل کتاب شیلبی وان بیلٹ کا ناول “Remarkably Bright Creatures” ہے، جس کی کہانی ایکویریئم میں ملازمت کرنے والی ایک بزرگ خاتون اور ایک غیر معمولی ذہین آکٹوپس کے درمیان تعلق کے گرد گھومتی ہے۔
بل گیٹس کا کہنا ہے کہ ناول کی سادگی اور جذباتی گہرائی انسان کو زندگی کے بارے میں نئے انداز میں سوچنے پر مجبور کر دیتی ہے اور قاری کو دکھاتی ہے کہ فطرت اور انسان کے درمیان رشتہ کس قدر غیر معمولی اور پراسرار ہے۔
دوسرے نمبر پر موجود کتاب “Clearing the Air” مصنفہ ہانا رِچی کی ہے، جس میں موسمیاتی تبدیلی کے 50 اہم ترین سوالات کا سائنسی، غیر جانبدار اور نہایت جامع جواب دیا گیا ہے۔ گیٹس نے اس کتاب کو سراہتے ہوئے کہا کہ ماحولیاتی بحران جیسے پیچیدہ مسئلے کو اتنی واضح اور قابلِ فہم زبان میں بیان کرنا آسان نہیں، لیکن مصنفہ نے اسے عام قاری کے لیے بے حد قابلِ رسائی بنا دیا ہے۔
فہرست کی تیسری کتاب میڈیا انڈسٹری کی نمایاں شخصیت بیری ڈیلر کی خودنوشت “Who Knew” ہے۔ بل گیٹس نے اعتراف کیا کہ اس کتاب نے انہیں اپنے پرانے دوست کے کیریئر اور ان کی پیشہ ورانہ جدوجہد کے بارے میں کئی نئے پہلوؤں سے روشناس کیا، خاص طور پر اس بات سے کہ انہوں نے کس طرح ٹیلی ویژن اور انٹرنیٹ کی دنیا میں بڑی اور دیرپا تبدیلیاں متعارف کرائیں۔
چوتھی کتاب ہارورڈ یونیورسٹی کے معروف ماہرِ نفسیات اسٹیون پنکر کی “When Everyone Knows That Everyone Knows” ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ سماج میں یکساں طور پر تسلیم شدہ معلومات کس طرح عام رویوں، باہمی تعلقات اور اجتماعی فیصلوں پر اثرانداز ہوتی ہیں۔ گیٹس کا کہنا ہے کہ جو لوگ اجتماعی نفسیات اور سماجی رویوں کو سمجھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، اُن کے لیے یہ کتاب ایک بہترین رہنما ثابت ہوگی۔
بل گیٹس کی فہرست میں آخری کتاب “Abundance” ہے، جس کے مصنف اِزرا کلائن اور ڈیرک تھامسن ہیں۔ کتاب میں اس سوال کا تجزیہ کیا گیا ہے کہ امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار کیوں سست پڑ چکی ہے اور وہ کون سی رکاوٹیں ہیں جو قومی سطح پر منصوبہ سازی کو دباؤ میں رکھتی ہیں۔
بل گیٹس کے مطابق یہ پانچوں کتابیں اپنی اپنی جگہ قیمتی ہیں، کیونکہ یہ نہ صرف معلومات کا اضافہ کرتی ہیں بلکہ انسانی دماغ کو سوال پوچھنے، تجزیہ کرنے اور چیزوں کو مختلف زاویوں سے دیکھنے کی صلاحیت بھی فراہم کرتی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کرتے ہیں بل گیٹس گیٹس نے کے لیے
پڑھیں:
تیسری دنیا کے تمام ممالک سے ہجرت کو مستقل طور پر روک دوں گا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں امریکا میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے تمام فوائد و سبسڈیز ختم کرنے کا اعلان کردیا - فائل فوٹوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ تیسری دنیا کے تمام ممالک سے ہجرت کو مستقل طور پر روک دوں گا تاکہ امریکی نظام کو مکمل طور پر بحال کیا جا سکے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری کیے گئے اپنے بیان میں امریکا میں مقیم غیر ملکی افراد کے لیے تمام وفاقی فوائد اور سبسڈیز کو بھی ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ایک افغان شہری نے واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب نیشنل گارڈ کے فوجیوں پرفائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا تھا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین امریکا آکر مشکلات پیدا کرتے ہیں
امریکی صدر ٹرمپ نے اس پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان شہری کی فائرنگ سے زخمی خاتون نیشنل گارڈ دم توڑ گئی ہے، غیر قانونی تارکین امریکا آ کر مشکلات پیدا کرتے ہیں، حکام سے غیرقانونی تارکین وطن سے متعلق تفصیلی بات کی ہے، ہمارے سیکیورٹی اہلکار ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔