دمشق پر اسرائیلی حملے؛ 10 شامی شہری جاں بحق، متعدد فوجی زخمی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
دمشق کے مضافاتی علاقے میں اسرائیلی فوج کی فضائی اور زمینی کارروائی کے نتیجے میں کم از کم 10 شامی شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حملہ دارالحکومت کے قریب واقع قصبے بیت جن میں کیا گیا، جہاں کارروائی کے دوران اسرائیلی فورسز اور مقامی آبادی کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئیں۔
شامی میڈیا کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب اسرائیلی فوج نے تین افراد کو گرفتار کرنے کے بعد علاقے کا محاصرہ کیا۔ کارروائی کے دوران اسرائیلی ہیلی کاپٹر اور توپ خانے مسلسل گولہ باری کرتے رہے، جس سے گھروں کو نقصان پہنچا اور خوفزدہ شہری قریبی دیہات کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ کارروائی کا ہدف وہ افراد تھے جو مبینہ طور پر اسرائیلی شہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ان کے 6 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں دو افسران کی حالت تشویش ناک ہے۔
واضح رہے کہ 2025 کے دوران اسرائیل شام میں متعدد حملے کر چکا ہے۔ اسرائیل کا مؤقف ہے کہ یہ کارروائیاں سرحدی خطرات کے تدارک کے لیے کی جاتی ہیں، جبکہ شامی حکومت انہیں اپنی خودمختاری پر براہِ راست حملہ قرار دیتی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج
پڑھیں:
الاسکا میں 6 شدت کا زلزلہ، متعدد علاقے لرز اٹھے، عوام خوفزدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست الاسکا میں 6 شدت کا زلزلہ آیا، جس سے متعدد علاقے لرز اٹھے اور زلزلے کی شدت کے باعث عوام خوفزدہ ہو گئے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اینکریج کے علاقے میں لوگ اپنے روزمرہ معمولات میں مصروف تھے کہ زمین اچانک لرزنے لگی اور چند ہی لمحوں میں پورے علاقے میں زلزلے کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ گھروں، دفاتر اور بازاروں سے باہر نکل آئے جبکہ کئی مقامات پر شہریوں نے گاڑیاں روک دیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق زلزلے کی شدت 6.0 ریکارڈ کی گئی۔ جھٹکے سسٹینا کے علاقے میں تقریباً 69 کلومیٹر گہرائی میں پیش آئے جب کہ اس کا مرکز اینکریج سے محض 12 کلومیٹر کے فاصلے پر شمال مغرب کی سمت بتایا گیا ہے۔
زلزلہ مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 11 منٹ پر محسوس کیا گیا جو کاروباری اور دفتری اوقات کا اختتامی وقت ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ رش کی وجہ سے شہریوں میں خوف و ہراس زیادہ پھیل گیا۔
زلزلے کے فوراً بعد ریاستی ٹرانسپورٹیشن ڈپارٹمنٹ نے ہنگامی بنیادوں پر انفرا اسٹرکچر کا جائزہ لیا اور اہم ہائی ویز، ہوائی اڈوں، پلوں اور زیر زمین گزرگاہوں میں کسی قسم کی ممکنہ دراڑ پڑنے یا نقصان کو جاننے کے لیے ٹیمیں روانہ کردیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت تک کسی بڑے مالی نقصان یا جانی خطرے کی کوئی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں، تاہم احتیاطی اقدامات کے تحت تمام تنصیبات کا مکمل معائنہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ رسک کو بروقت روکا جا سکے۔
اسی دوران امریکی نیشنل سونامی وارننگ سینٹر نے عوام کو یقین دہانی کروائی کہ زلزلے کے بعد سونامی کی کوئی ہنگامی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔ مرکز کی جانب سے جاری بیان میں واضح کیا گیا کہ زلزلے کی نوعیت ایسی نہیں تھی جس کے نتیجے میں ساحلی علاقوں کو کسی بڑی سمندری لہر کا سامنا کرنا پڑے۔