میر پور خاص ، عوامی مسائل کے حل کیلیے کھلی کچہری کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) ایڈوائزر صوبائی محتسب اعلی سندھ کے محمد نصیر جمالی نے آج ڈپٹی کمشنر آفس میرپورخاص میں عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری منعقد کی۔ کھلی کچہری میں میرپورخاص کے شہریوں نے محکمہ آبپاشی کے داروغوں کی جانب سے فصل کی کاشت کے لیے پانی کی عدم فراہمی کرنے ، محکمہ.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متعلقہ اداروں کو کے لیے متعلقہ مسائل کے حل کھلی کچہری محتسب اعلی کی جانب سے کو پابند کی عدم کے تحت
پڑھیں:
سیف سٹی پروجیکٹ کراچی کو محفوظ شہر میں تبدیل کرنے کیلیے بنایا گیا‘ وزیر اعلیٰ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیف سٹی پروجیکٹ کراچی کو جدید ٹیکنالوجی پر مبنی محفوظ شہر میں تبدیل کرنے کے لیے بنایا گیا ہے جس میں جامع وڈیو نگرانی شامل ہے اور ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ کچے کے علاقے میں کی جانے والی کارروائیوں کے دوران 71 ڈاکوئوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے یہ بات 52 ویں اسپیشلائزڈ ڈیلگیٹ کے 47 ابتدائی کمانڈ کورس کے شرکاء سے خطاب کے دوران کہی جس کی قیادت ڈپٹی کمانڈنٹ (این پی اے) سرفراز احمد فالکی، پی ایس پی کر رہے تھے اور یہ وفد سی ایم ہاؤس میں ملاقات کے لیے آیا۔ آئی جی پولیس غلام نبی میمن، سیکرٹری داخلہ اقبال میمن اور سیکرٹری وزیر اعلیٰ رحیم شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مراد علی شاہ نے سندھ پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس فورس میں تبدیل کرنے کے لیے حکومت کی وابستگی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے محکمہ کی وسیع وسعت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ 131,850 اہلکار 31 اضلاع، 8 زونز/رینجز اور 618 پولیس اسٹیشنز میں خدمات انجام دے رہے ہیں جن کے لیے سالانہ بجٹ 189.7 ارب روپے مختص ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سندھ پولیس 1843 میں سر چارلس نیپیئر نے رائل آئرش کانسٹیبلری کے ماڈل پر قائم کی تھی۔ برصغیر کی سب سے پرانی پولیس فورس اور پاکستان میں دوسری سب سے بڑی ہے۔ انتظامی اور عملیاتی مقاصد کے لیے پولیس کا انتظام انسپکٹر جنرل آف پولیس کے تحت ہوتا ہے جو کراچی میں مرکزی پولیس آفس کی نگرانی کرتے ہیں۔ کارروائیاں مختلف رینجز اور علاقوں جیسے کراچی، حیدرآباد اور سکھر کے ذریعے انجام دی جاتی ہیں۔