پاکستانی سائبر ماہرین کی رپورٹ میں سرکاری افغان اکاؤنٹ کی تبدیلی بے نقاب ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, November 2025 GMT
افغان ریاست سے منسلک سوشل میڈیا ہینڈلز کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا کا مسلسل استعمال ہو رہا ہے جسے افغان عبوری حکومت روکنے میں ناکام ہے۔
افغان اسٹیٹ نیوز پیپرز ڈیپارٹمنٹ کے سرکاری ہینڈل کو خاموشی سے افغان ڈیفنس میں تبدیل کرکے براہ راست پروپیگنڈا پلیٹ فارم بنا دیا گیا۔
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ پاکستانی سائبر ماہرین کی رپورٹ نے سرکاری افغان اکاؤنٹ کی تبدیلی کو بے نقاب کر دیا۔ یہ ہینڈل پہلے سرکاری اطلاعات فراہم کرتا تھا، اب براہ راست پاکستان کے خلاف ڈیجیٹل آپریشن کا حصہ بن گیا ہے۔
اسلام آباد پر حملے کے اشارے دینے والی پوسٹس میں انہی ریاستی شناخت رکھنے والے افغان ہینڈلرز کا ہاتھ ثابت ہوچکا ہے۔
افغان عبوری حکومت کا سرکاری ایکس ہینڈل ذمہ دارانہ پیغام رسانی سے نکل کر براہ راست پروپیگنڈے کے محاذ پر آگیا۔
تبدیل شدہ افغان عبوری حکومت کا ایکس ہینڈل، اب باقاعدہ ایک پروپیگنڈا مشین کے طور پر کام کر رہا ہے، جس میں اسلام آباد کو دھماکوں سے اڑانے کی دھمکیاں دی گئیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دہشتگردوں کی تیاریاں بے نقاب، ایف سی پر حملے میں کتنا بارودی مواد استعمال ہوا، رپورٹ تیار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: بم ڈسپوزل یونٹ (بی ڈی یو) نے فیڈرل کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے حملے کی تفصیلی رپورٹ تیار کرلی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حملہ خودکش حملہ آوروں نے منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا اور اس میں تقریباً 20 کلوگرام بارودی مواد استعمال ہوا۔ خودکش جیکٹس میں یہ مواد آگے اور پیچھے دو حصوں میں تقسیم تھا، جس سے دھماکے کا اثر 30 میٹر تک پہنچ سکتا تھا۔
بی ڈی یو کے مطابق دھماکے مکمل طور پر خودکش تھے اور ریموٹ کنٹرول کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے گئے جن میں 8 دستی بم، 2 ملی میٹر سائز کے بال بیرنگ اور 2 فٹ پرائما کارڈ شامل ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بروقت جوابی کارروائی سے حملے کا بڑا نقصان ٹل گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس حملے میں ایف سی کے 3 جوان شہید اور 5 زخمی ہوئے جبکہ 8 شہری بھی زخمی ہوئے۔ بم ڈسپوزل یونٹ نے حملے کی نوعیت کو خطرناک اور منظم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہشتگردی کی واضح کوشش تھی، لیکن سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے مزید جانی نقصان روک دیا۔