data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آئی ایم ایف نے ایک بار پھر پاکستان کے مالیاتی نظام میں پائی جانے والی کمزوریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں کے غلط اور غیر شفاف استعمال کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری ہونے والی گورننس اور بدعنوانی سے متعلق رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ پاکستان میں سنگل ٹریژری اکاؤنٹ (ٹی ایس اے) کے تحت مالی نظم و ضبط ناکافی ہے، جبکہ بجٹ کے نفاذ میں مسلسل کمزوریاں بڑے انتظامی اور گورننس مسائل کو جنم دے رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 2 برس میں کچھ بہتری ضرور ہوئی ہے مگر بجٹ کی ساکھ اب بھی اتنی کمزور ہے کہ پالیسی کی سطح پر کیے جانے والے فیصلوں کا عملی میدان میں مؤثر انعقاد ممکن نہیں ہو پاتا۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ سرکاری ترقیاتی منصوبوں میں بارہا سامنے آنے والی تاخیر، لاگت میں غیر معمولی اضافہ اور فنڈنگ کا تسلسل برقرار نہ رہنا دراصل اس بات کی علامت ہے کہ پاکستان کا پبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ ایک منظم اور مربوط نظام سے محروم ہے۔ اس صورتحال نے نہ صرف ترقیاتی رفتار کو متاثر کیا ہے بلکہ منصوبہ سازی اور فنڈنگ کے درمیان عدم مطابقت بڑھا دی ہے، جو بڑے پیمانے پر وسائل کے ضیاع کا باعث بنتی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق سرکاری اخراجات کو شفاف اور جوابدہ بنانے کے لیے ضروری ہے کہ منصوبوں کے انتخاب، فنڈنگ کے بہاؤ اور عمل درآمد کے تمام مراحل میں سخت مانیٹرنگ کی جائے تاکہ عوامی سرمایہ کاری سے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکیں۔

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں 3 سے 6 ماہ کے اندر فوری اقدامات کرنے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایس اے فریم ورک کو جدید تقاضوں کے مطابق ازسرنو ترتیب دیا جائے ادارہ جاتی حدود واضح کی جائیں اور حکومتی نقدی کے بہاؤ کا ٹھوس انداز میں مؤثر کنٹرول قائم کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق فی الحال صورتحال اس قدر پیچیدہ ہے کہ نہ صرف ادارہ جاتی ذمہ داریاں مبہم ہیں بلکہ مختلف سرکاری ادارے بجٹ سے وسائل تو استعمال کرتے ہیں مگر روایتی احتسابی دائرے سے باہر ہونے کی وجہ سے ان کی سرگرمیوں پر مناسب نگرانی ممکن ہی نہیں ہو پاتی۔ یہ خلا ریاستی اداروں کو کمزور کرتا ہے اور بدعنوانی کے خطرات کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔

علاوہ ازیں  آئی ایم ایف نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ پاکستان میں پارلیمانی نگرانی کمزور پڑ چکی ہے کیونکہ منظور شدہ بجٹ اور حقیقی سرکاری اخراجات کے درمیان واضح فرق پایا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ جب پالیسی اور عمل درآمد کے درمیان فرق بڑھ جائے تو سرکاری اختیارات کے ذاتی یا سیاسی مفاد میں استعمال ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، جو بدعنوانی کے لیے راستہ ہموار کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مالیاتی گورننس کو بہتر بنانے، شفافیت بڑھانے، بدعنوانی کے خطرات کم کرنے اور عوام کے وسائل کے درست اور مؤثر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط اصلاحات نافذ کرے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کے لیے ناگزیر ہے کہ وہ مالیاتی نظم و ضبط میں موجود کمزوریوں کو دور کرے، بجٹ کی شفافیت بہتر بنائے اور ایسے نظام کی تشکیل کرے جس میں سرکاری اداروں کے درمیان ذمہ داریاں واضح ہوں، احتساب یقینی ہو اور ٹیکس دہندگان کا پیسہ کسی بھی صورت ذاتی یا سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ ہونے پائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے رپورٹ میں کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

ٹیکس دہندگان کیلئے ہفتے کو بھی ایف بی آر دفاتر کھلے رکھنے کا اعلان

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے تمام فیلڈ فارمشنز کی ہفتہ کی تعطیل ختم کرکے تمام دفاتر معمول کے مطابق کھلے رکھنے کا اعلان کردیا۔

جس کا باضابطہ طور پر سرکلر جاری کر دیا گیا ایف بی آر کے جاری کردہ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے ماتحت تمام ایل ٹی اوز، ایم ٹی اوز، سی ٹی اوز اور آر ٹی اوز ہفتہ کے روز کھلیں گے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے ایف بی آر نے تمام ایل ٹی اوز، ایم ٹی اوز، سی ٹی اوز، اور آر ٹی اوز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ 29 نومبر 2025 کو ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی وصولی کے لیے معمول کے مطابق کام کریں گے اور ٹیکس دہندگان اپنے ٹیکس واجبات معمول کے مطابق جمع کرواسکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کا پاکستان سے ٹیکس فنڈز کے شفاف استعمال میں بہتری کا مطالبہ
  • امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے غزہ میں انسانی امداد کی فوری رسائی کا مطالبہ کر دیا
  • امریکی سینیٹر کا ٹرمپ انتظامیہ سے غزہ کے لیے مکمل انسانی امداد کھولنے کا مطالبہ
  • ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا غلط استعمال، آئی ایم ایف کا شفافیت بہتر بنانے کا مطالبہ
  • ٹیکس دہندگان کیلئے ہفتے کو بھی ایف بی آر دفاتر کھلے رکھنے کا اعلان
  • ایف بی آر کا ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ڈاکٹرز، بیوٹی پارلرز اور سیمنٹ سیکٹرز کے آڈٹ کا فیصلہ
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر پر حملے میں کتنے کلوگرام بارودی مواد استعمال ہوا؟ رپورٹ تیار
  • دہشتگردوں کی تیاریاں بے نقاب، ایف سی پر حملے میں کتنا بارودی مواد استعمال ہوا، رپورٹ تیار
  • آئی ایم ایف کا نیشنل ٹیرف پالیسی 2025-30 پر مکمل عملدرآمد کا مطالبہ