این آئی سی وی ڈی،چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات
اشاعت کی تاریخ: 26th, November 2025 GMT
فضل عباس کو ستر سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر رکھا ، تین برس سے خلاف قانون عہدے پر موجود
تعیناتی پسندیدگی اور اقربا پروری کا نتیجہ قرار، ادارے پر غیر ضروری مالی بوجھ بڑھا ، آڈٹ رپورٹ
کراچی ڈی جی آڈٹ رپورٹ میں چیف سیکیورٹی آفیسر فضل عباس کی تعیناتی پر سنگین اعتراضات سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فضل عباس کو ستر سال کی عمر میں کنٹریکٹ پر رکھا گیا تھا اور وہ تین برس سے خلاف قانون طور پر عہدے پر موجود ہیں۔ یہ تعیناتی پسندیدگی اور اقربا پروری کا نتیجہ قرار دی گئی ہے جس سے ادارے پر غیر ضروری مالی بوجھ بڑھا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادارے میں کئی سینئر سیکیورٹی افسران موجود ہیں لیکن انتظامی نااہلی کے سبب فضل عباس کو برقرار رکھا گیا۔ ان کی عمر اب تہتر برس ہو چکی ہے ۔ سینئر افسران نے اس عمل کو ادارے کے مفاد کے خلاف قرار دیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پبلک فنڈز کا تحفظ ضروری ہے اور غیر معمولی اخراجات بند کیے جائیں اعداد و شمار کے مطابق اس تعیناتی کے خاتمے سے ہر ماہ تقریباً آٹھ لاکھ روپے کی بچت ممکن ہے ۔ ادارہ سالانہ ایک کروڑ روپے کے قریب بچا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق فضل عباس پورا دن کمرے تک محدود رہتے ہیں۔ وہ پیدل چلنے اور فعال ڈیوٹی انجام دینے کی صلاحیت بھی نہیں رکھتے ۔ متعلقہ افسران نے کہا کہ یہ صورتحال ادارے کے نظم و ضبط اور کارکردگی کو متاثر کرتی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فضل عباس کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور خالی اسامی پر میرٹ کے مطابق افسر تعینات کیا جائے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: فضل عباس کو کے مطابق
پڑھیں:
علیمہ خان کی جائیدادوں کے حوالے سے رپورٹ تیار
بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کی غیر منقولہ اثاثہ جات کے حوالے سے رپورٹ مرتب کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق علیمہ خان کے غیر منقولہ اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرنے کے معاملے پر ایف بی آر کے سینئر ممبر برائے بورڈ آف پنجاب نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔
علیمہ خان کے غیر منقولہ اثاثہ جات سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں ڈپٹی کمشنرز کی فراہم کی گئی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 15 سے زائد اضلاع میں علیمہ خان کی کوئی بھی جائیداد نہیں ملی، دس اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے جواب بھی جمع کروا دیا۔
ایف بی آر رپورٹ کے مطابق 10 اضلاع کے تحریری جواب کے مطابق ان اضلاع میں علیمہ خان کی کوئی بھی جائیداد موجود نہیں ہے، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، خوشاب، جھنگ سمیت دیگر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے جواب دے دیا۔
ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب نبیل جاوید کو آگاہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے علیمہ خان کے اثاثہ جات کی تفصیلات مانگی گئی تھی، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نبیل جاوید کی جانب سے تمام ڈپٹی کمشنرز کو مراسلہ جاری کیا۔
مراسلے میں علیمہ خان کی پنجاب بھر سے جائیدادوں کی تفصیلات مرتب کرکے ارسال کرنے کی ہدایت کی گئی، پنجاب بھر سے علیمہ خان کے نام غیر منقولہ ،زرعی رقبوں کی تفصیلات طلب کی گئیں، جس کے تحت ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔