ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد افغانی نکلے، لرزہ خیز انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
سٹی42: تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پشاور میں ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے تینوں دہشتگرد افغانی تھے۔
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ کرنے والے تینوں دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی ہے، یہ تینوں افغانی نکلے ہیں۔
ہلاک ہونے والےدہشتگرد سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔رپورٹ میں عینی شاہدوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایک خودکش حملہ آور پیدل چلتا ہوا سنہری مسجد روڈ کی جانب سے ایف سی ہیڈ کوارٹرز کے مرکزی گیٹ کے سامنے پہنچا۔
ضمنی انتخابات؛ نواز شریف کی مسلم لیگ ن کے کامیاب امیدواروں کو مبارکباد
خودکش حملہ آور نے چادر اوڑھ رکھی تھی۔ اور اس نے مرکزی گیٹ کے ناکے پر خود کو دھماکے سے اڑایا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
گورنر خیبر پختوںخوا نے ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی تفصیلات طلب کرلیں
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)گورنر خیبر پختوںخوا فیصل کریم کنڈی نے اعلیٰ حکام سے ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی تفصیلات طلب کر لیں۔
روزنامہ جنگ کے مطابق گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے ایف سی ہیڈکوارٹر پر فتنہ الخوارج کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ بیرونی پشت پناہی میں سرگرم خارجی دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو اپنی پولیس، ایف سی اور فورسز پر فخر ہے، سپاہیوں نے شہادتیں پیش کر کے اسلام، ملک اور انسانیت کے دشمنوں کے عزائم ناکام بنائے۔
بھارت میں خاتون ڈاکٹر نے امریکہ کا ویزا مسترد ہونے پر خود کشی کر لی
واضح رہے کہ پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹرز پر فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، تینوں خود کش حملہ آور مارے گئے۔
ڈپٹی کمانڈنٹ ایف سی جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ جوانوں نے بہادری سے خودکش حملے کو ناکام بنایا، فیڈرل کانسٹیبلری کے تین اہلکار شہید ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حملے میں 2 ایف سی اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی بھی ہوئے۔
سی سی پی او پشاور ڈاکٹر میاں سعید کا کہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو مرکزی گیٹ پر اڑایا، دو خودکش حملہ آور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈ کوارٹر کے اندر داخل ہوئے۔
ویڈیو: "Clean Energy" میں چین نے انقلاب برپا کر دیا، دنیا پر سبقت لے گیا
انہوں نے کہا کہ فیڈرل کانسٹیبلری کے اہلکاروں نے دونوں حملہ آوروں پر فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔
مزید :