جھنگ اور وہاڑی میں وکلا کا قتل قابل مذمت ہے ،پروفیسرمحبوب
اشاعت کی تاریخ: 5th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ ، سابق صدر بار میاں انوارلحق ایڈووکیٹ نے جھنگ اور وہاڑی میں وکلا کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے قانون کی بالادستی اور امن و امان کیلئے سنگین چیلنج قراردیاہے۔ان واقعات نے وکلا برادری سمیت پوری عوام میں شدید بے چینی اور خوف کی فضا پیدا کر دی ہے۔صوبائی حکومت امن وامان کی بحالی میںناکام ہو چکی ہے۔عوام کو انصاف دلوانے والے خود بے انصافی کا شکار ہو رہے ہیں۔ حکومت اور اعلیٰ انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ ان واقعات میں ملوث عناصر کو فوری گرفتار کرکے سزا دی جائے اوروکلاء کو فوری طور پر موثر تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔انہوںنے کہاکہ یہ واقعات انتظامیہ کی ناکامی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غفلت کا واضح ثبوت ہیں،امید کرتے ہیں کہ حکومت انصاف کی فراہمی میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔ملک بھر میں وکلا کے تحفظ کے جامع حکومتی پلان کا اعلان وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔جماعت اسلامی نے بار کونسلز کے ساتھ مل کرمشترکہ لائحہ عمل اختیار کرکے ایسے واقعات کے خاتمے کیلئے آواز بلند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہم شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیوی کے قاتلوں کو گرفتار کرکے مجھے تحفظ فراہم کیاجائے، ایڈووکیٹ رسول بخش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) جیکب آباد کے علاقے کوئٹہ روڈ کے رہائشی ایڈووکیٹ رسول بخش ٹالانی (ڈومکی) اور 8 سال قبل قتل ہونے والی قانون کی طالبہ صنم عمرانی کے شوہر نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بیوی کے قتل کیس میں نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ان کے بہنوئی میروقار عمرانی کو 13 اگست 2015 کو بلوچستان میں ان کے سوتیلے بھائیوں شفقت عمرانی اور دیگر نے جائیداد لوٹنے پر قتل کر دیا۔ جس کے بعد میری اہلیہ صنم نے اپنے بھائی وقار عمرانی کے قتل کیس کی پیروی شروع کر دی جس پر ملزمان بھائیوں نے اسے گھر میں تشدد کا نشانہ بنایا جس پر صنم نے ایس ایچ او سٹی تھانہ جیکب آباد سے رجوع کر کے اپنے بھائی شفقت عمرانی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا۔ لیکن اسے سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی۔ اور صنم کو رمضان کے مہینے میں روزے کی حالت میں قتل کر دیا گیا جس کی پہلی چشم دید گواہ میری بھابی نایاب عمرانی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنم قتل کیس 2018 سے چل رہا ہے اور ملزم فریق کیس کو خراب کرنے کے لیے مسلسل رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔