اسرائیلی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی ایلچی نے اسرائیلی حکام کو حزب اللہ لبنان کے شہید سیکرٹری جنرلز کے تشییع جنازہ کی تقریب پر بمباری کی تجویز دی تھی اسلام ٹائمز۔لبنانی چینل ایم ٹی وی نے اسرائیلی چینل 14سے نقل کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ امریکی ایلچی مورگن اورٹاگس کہ جو حزب اللہ لبنان کے شہید سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے آخری مراسم سے عین قبل مقبوضہ فلسطین میں موجود تھی، نے قابض اسرائیلی حکام کو تجویز دی تھی کہ بیروت اسٹیڈیم میں دسیوں ہزار شہریوں کے ہمراہ جاری شہید سید حسن نصراللہ کی تشییع جنازہ کی تقریبات کو ''بھاری بمباری'' کا نشانہ بناتے ہوئے تہس نہس کر دیا جائے۔ صہیونی میڈیا کے مطابق اپنی وحشیانہ تجویز کے لئے مورگن اورٹاگس کی جانب سے پیش کیا گیا جواز یہ تھا کہ اس تقریب میں حزب اللہ لبنان کے اعلی عہدیدار موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فریق نے امریکی تجویز پر عملدرآمد میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بالآخر اس تقریب پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا تاہم اس شاندار تقریب کے دوران اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے اسٹیڈیم کے اوپر سے نیچی پروازیں انجام دیتے ہوئے خوف و ہراس پھیلانے کی کوشش ضرور کی۔ ۔ واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان کے 2 شہید سیکرٹری جنرلز سید حسن نصر اللہ اور سید ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ 23 فروری 2025 بروز اتوار، 54 ہزار نشستوں کے حامل بیروت کے کمیل شمعون اسٹیڈیم میں ادا کی گئی جبکہ اس تقریب میں ایران سمیت متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ و پارلیمانی وزراء بھی شریک تھے جبکہ اس تقریب کے عین وسط میں قابض صہیونی رژیم کے متعدد جنگی طیاروں نے لبنانی فضائی حدود کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمیل شمعون اسٹیڈیم پر نیچی پروازیں کیں اور ساؤنڈ بیریئر توڑا جس پر تبصرہ کرتے ہوئے سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے وہاں موجود ان لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی گھناونی کوشش میں ہمارے سروں کے اوپر نیچی اڑان بھری کہ جو صرف غم و اندوہ کا اظہار کرنے کے لئے وہاں جمع ہوئے تھے۔ انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر یہ دہشتگردی کی کارروائی نہیں تو پھر کیا ہے؟ ایرانی وزیر خارجہ نے اس تقریب میں عوام کی کثیر تعداد میں شرکت کو لبنان میں مزاحمت و حزب اللہ کی مضبوط بنیاد قرار دیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: حزب اللہ لبنان کے کرتے ہوئے

پڑھیں:

یورپ اور امریکا کے مسلم مخالف جذبات پر پوپ لیو کی کڑی تنقید

عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ لیو نے امریکا اور یورپ میں پھیلے مسلمان مخالف جذبات پر کڑی تنقید کی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق 1 اعشاریہ 4 بلین کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے دوران لبنان میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے باہمی تعلقات کو یورپ اور امریکا کے لیے قابلِ تقلید قرار دیا ہے۔

70 سالہ پوپ لیو نے دورے سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لبنان میں عیسائیوں اور مسلمانوں کے ایک دوسرے سے تعاون کو دیکھا ہے، یہ یورپ اور امریکا کے لیے ایک مثال ہے جہاں مسلمان تارکین وطن سے لوگ خوف کھاتے ہیں۔

انہوں نے اپنے پیروکاروں کو ایک “امتیازی ذہنیت” کو مسترد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا اس کی وجہ سے دنیا بھر میں قوم پرستی نے جنم لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کا معاشرہ دنیا کو بتاتا ہے کہ کس طرح اسلام اور مسیحیت کے درمیان مکالمہ اور دوستانہ تعلق برقرار رکھا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان  اور اسرائیل کے مابین پہلی بار سویلین سطح پر بات چیت؛ خطے میں نئی سفارتی ہلچل
  • اسرائیل کا ایک وفد لبنان جائیگا
  •  ہر شہید کے خون کا مکمل انصاف کریں گے، شہباز شریف، محسن نقوی کاعزم
  • لبنان میں حزب اللہ کیطرف سے پوپ کا والہانہ استقبال
  • یورپ اور امریکا کے مسلم مخالف جذبات پر پوپ لیو کی کڑی تنقید
  • کابینہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سو گئے، ویڈیو وائرل
  • پوپ لیو کا یورپ میں پھیلتے ‘اسلام سے خوف’ پر کڑی تنقید، لبنان میں امن کی اپیل
  • شہید اسسٹنٹ کمشنر شاہ ولی اور دو پولیس جوانوں کی نماز جنازہ ادا
  • لبنان امریکی ڈکٹیشن کے سامنے کبھی نہ جھکے گا, حزب اللہ