ایمان مزاری و شوہر کیخلاف مقدمے کی بنیاد سیاسی ہے: سینئر صحافی و انسانی حقوق کے کارکنان
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
—فائل فوٹو
سینئر صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے ایمان مزاری اور اُن کے شوہر کے خلاف مقدمے کی بنیاد سیاسی قرار دے دی۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور سینئر صحافیوں نے ایمان مزاری اور اُن کے شوہر کے خلاف مقدمے پر مشترکہ ردِعمل دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمہ بنایا گیا، مقدمہ اختلافِ رائے پر حملہ اور آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش ہے۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایمان مزاری اور ان کے شوہر پر سیاسی مقدمہ فوری ختم کیا جائے۔
بیان کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے ایمان مزاری اور اُن کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، جس میں لسانی بنیادوں پر تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کا الزام لگایا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان پر ملک کے اندر مسلح افواج کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا تاثر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس مقدمے میں عدالت نے ایمان مزاری اور اُن کے شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے ایمان مزاری اور ا ن کے شوہر کے ن کے شوہر کے خلاف گیا ہے کہ
پڑھیں:
افغانستان میں انسانی حقوق کی پامالی، آسٹریلیا کا سخت ترین ایکشن سامنے آگیا
آسٹریلیا نے افغانستان میں طالبان کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ایک نیا خود مختار پابندیوں کا فریم ورک نافذ کر دیا ہے جس کے تحت طالبان رہنماؤں پر براہِ راست مالی اور سفری پابندیاں عائد کی جاسکیں گی۔
آسٹریلوی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ فریم ورک افغانستان میں خواتین اور بچیوں پر بڑھتے ہوئے جبر، آزادیوں کی پامالی اور قانون کی حکمرانی کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کے خلاف بین الاقوامی سطح پر دباؤ بڑھانے کیلئے تیار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ آسٹریلیا نے تین طالبان وزراء اور چیف جسٹس پر مالی پابندیاں اور سفری پابندیاں نافذ کر دی ہیں، جبکہ افغانستان کو اسلحہ، جنگی مواد یا متعلقہ خدمات فراہم کرنے پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق یہ فریم ورک اقوامِ متحدہ کی اُن فہرستوں پر بھی دباؤ میں اضافہ کرے گا جن میں پہلے سے 140 طالبان اہلکار شامل ہیں۔ آسٹریلوی حکومت نے واضح کیا کہ طالبان کے مسلسل جبر، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گرد گروہوں کو محفوظ پناہ دینے جیسے اقدامات خطے کیلئے شدید خطرہ بن چکے ہیں۔
آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد اب تک وہ افغانستان کو 260 ملین ڈالر سے زائد کی انسانی امداد فراہم کر چکا ہے، جبکہ انسانی حقوق کی خراب صورتحال پر عالمی برادری کے واضح مؤقف کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔