غزہ میں جنگبندی لوٹ آئی ہے، قابض اسرائیلی فوج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
جھوٹے حیلوں بہانوں سے فلسطینی خاندانوں کی خیمہ بستیوں اور عام گھروں پر گذشتہ شب کے وحشیانہ ہوائی حملوں کے بعد قابض اسرائیلی فوج کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں "جنگبندی کی برقراری" کا اعلان کیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب قابض اسرائیلی رژیم نے جھوٹے و بیہودہ حیلوں بہانوں کے ذریعے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں کو گذشتہ شب سے شدید جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے، سفاک اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ "سیاسی حکام کے حکم پر ہم اس وقت غزہ میں دوبارہ جنگ بندی شروع کر رہے ہیں"۔
قبل ازیں اسرائیلی چینل 12 نے دعوی کیا تھا کہ صیہونی فوج، مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنے وحشیانہ حملے بند کر دے گی جس کے بعد "دوبارہ" جنگ بندی شروع ہو جائے گی۔ صیہونی چینل I24 کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک اعلی اسرائیلی اہلکار کا بھی کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ حملوں کی موجودہ لہر اپنے اختتام کے قریب ہے اور ہم نے فہرست میں شامل تمام اہداف پر بھاری بمباری کی ہے۔
واضح رہے کہ بے گھر فلسطینی خاندانوں کی خیمہ بستیوں اور عام رہائشی عمارتوں پر گذشتہ شب سے شروع ہونے والی سفاک اسرائیلی رژیم کی وحشیانہ بمباری میں کل 91 فلسطینی شہید ہوئے جن میں سے 31 شمال، 42 مرکز اور 18 غزہ کی پٹی کے جنوب میں موجود تھے۔ اس بارے فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ شہداء کی تعداد میں اضافے کا بھی خدشہ ہے کیونکہ شدید زخمیوں کی تعداد زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے بھی سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غزہ کی پٹی کے
پڑھیں:
اسرائیلی قید میں موجود 49 فلسطینی خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کے انکشافات
فلسطینی خواتین کے قومی دن کے موقع پر فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 49 فلسطینی خواتین قید ہیں، جن میں دو کم عمر لڑکیاں اور غزہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
سوسائٹی کے مطابق ان خواتین کو جیلوں اور تفتیشی مراکز میں بدسلوکی، تشدد اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے خواتین قیدیوں کے ساتھ ظلم و زیادتی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قیدی خواتین کو تشدد، خوراک کی کمی، طبی سہولتوں کی عدم فراہمی، جنسی ہراسانی، ریپ کی دھمکیاں اور نفسیاتی اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ان میں کینسر کی مریضہ فدا عساف، غزہ کی تسنیم الہمس اور دو کم عمر لڑکیاں سلی صدقہ اور حنا حماد شامل ہیں، جن میں حنا کو بغیر مقدمے کے انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔
مزید یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 12 فلسطینی خواتین پر کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا، تاہم وہ طویل عرصے سے قید میں ہیں۔