فیض حمید کے بعد ان ججوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے نواز شریف سے اپیل کا حق چھینا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیض حمید کے بعد ان ججوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے نواز شریف سے اپیل کا حق چھینا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج تو بہت سے ججوں کے ضمیر جاگ رہے ہیں، لیکن جب نواز شریف کو نااہل کرنے کے بعد ایک ٹربیونل بنایا گیا، اور پھر اس پر ایک جج چوکیدار مقرر کردیا گیا، تب ججوں کے ضمیر کہاں تھے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ 9 مئی عمران خان اور فیض حمید کا جوائنٹ وینچر تھا جب فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، عمران خان اکیلے یہ سب نہیں کر سکتے تھے۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے جب جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے خلاف بات کی تو مجھے بلا کر کہا گیا کہ اس بیان کی مذمت کرو، آپ کے نیب کیسز ختم ہو جائیں گے، مگر میں نے انکار کردیا۔
خواجہ آصف نے کہاکہ میں نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہاکہ نواز شریف میرا لیڈر ہے، میں ایسا نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو فوجی عدالت نے 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی ہے، جبکہ کچھ دیگر الزامات میں ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت سے فیصلہ آنے کے بعد یہ خیال کیا جارہا ہے اب بانی پی ٹی آئی عمران خان کا بھی فوجی عدالت میں ٹرائل ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews افغانستان پی ٹی آئی جنرل باجوہ خواجہ آصف دہشتگردی عمران خان وزیر دفاع وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغانستان پی ٹی ا ئی جنرل باجوہ خواجہ ا صف دہشتگردی وزیر دفاع وی نیوز خواجہ ا صف نواز شریف فیض حمید نے کہاکہ کے بعد
پڑھیں:
گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے
آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ
مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا کہ جی بی،آزاد کشمیر کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز دیے جائیں۔آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے ہم نے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،بہت سے لوگ ٹکٹ کیلئے آئیں گے ہمیں پہچان رکھنی ہے کون اپنا ہے اورکون پرایا ہے۔ لاہور میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پارٹی رہنماؤں سے خطاب میں نواز شریف نے کہاکہ انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے میرٹ کا نفاذ بہت ضروری ہے، میرٹ ہی ہمیشہ ہمارا نصب العین رہا ہے، اس فیصلے کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ہمارا پارلیمانی بورڈ تمام امیدواروں کو سننے کے بعد ٹکٹ کا فیصلہ کرتا ہے اورہمارا ہمیشہ دستور یہی رہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ میرٹ پر دیا جائے، پاکستان کے قومی الیکشن ہوں یا کسی صوبے کے ہم نے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا، پرانے ساتھیوں کو میرٹ پرٹکٹ دیا جائے۔ہرامیدوار کو سنا جائے گا میرٹ پرفیصلہ ہوگا، پارٹی کے اصولوں پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بہت سے لوگ ٹکٹ کیلئے آئیں گے ہمیں پہچان رکھنی ہے کون اپنا ہے اورکون پرایا ہے، امیدواروں کی جیت کیلئے سب کو مل کرنا کام کرنا ہوگا۔ نوازشریف نے کہاکہ ہم نے صوبوں میں جو سرمایہ کاری کی ہے اس کے مقابلے میں این ایف سی ایوارڈ بھی پیچھے رہ جائے گا، این ایف سی ایوارڈ بجائے صوبوں کے مطالبہ وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے جتنا پیسہ آئے گا، اس سے زیادہ تو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں وفاق پیسے دے بھی تو ٹھیک طریقے سے خرچ نہیں ہوتے، این ایف سی ایوارڈ کے پیسوں کے استعمال کا ادراک بھی ہونا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہیے، وزیراعظم سے کہوں گا کہ جی بی،آزاد کشمیر کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز دیے جائیں۔آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رائے عامہ بہتر لگتی ہے، فضا اچھی ہے اس لیے انتخابات میں نتیجہ بھی اچھا آنا چاہیے، ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنائی جائے، قبضہ مافیا، تجاوزات کا خاتمہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ستھرا پنجاب منصوبے نے پنجاب کو ترقی یافتہ صوبہ بنا دیا ہے، پنجاب میں امن و امان کا معاملہ بھی بہت بہتر ہے، پنجاب بھر میں اسپتالوں کا جال بچھایا جا رہا ہے، خیبر پختونخوا اور دیگر صوبوں کے مریض پنجاب میں علاج کیلئے آ رہے ہیں، خواہش تو ہے کہ الیکشن جیت کر عوام کی خدمت کریں۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے اعلان کیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے پارٹی رہنما معاملات مزید بہتر بنائیں، خود متعدد علاقوں کا دورہ کروں گا۔