فائل فوٹو 

روایت شکن لہجہ، سادگی، بے باکی اور منفرد انداز، جون ایلیا کو جس نے سنا سنتا چلا گیا، وہ آج بھی ہر عمر کے افراد میں مقبول ہیں، مداح ان کا 94 واں یوم پیدائش منا رہے ہیں۔

یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا

ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

منفرد لب و لہجہ اور سادہ الفاظ کو خوبصورتی سے ادا کرنے والے جون ایلیا کو مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے۔

اپنے الگ نقطہ نظر اور غیر معمولی علمی صلاحیت کی وجہ سے جون ایلیا ادبی حلقوں میں آج بھی خاص مقام رکھتے ہیں۔

’خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں‘، جون ایلیا کی آج 23ویں برسی

14 دسمبر 1931 کو بھارت میں پیدا ہونے والے جون ایلیا کا اصل نام سید حسین جون اصغر نقوی تھا، جون ایلیا کو اردو کے علاوہ انگریزی، عربی اور فارسی زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا۔

14 دسمبر 1931 کو بھارت میں پیدا ہونے والے جون ایلیا کا اصل نام سید حسین جون اصغر نقوی تھا، جون ایلیا کو اردو کے علاوہ انگریزی، عربی اور فارسی زبانوں پر بھی عبور حاصل تھا۔

ان کا پہلا شعری مجموعہ 'شاید' 1991 میں شائع ہوا، جسے اردو ادب کا دیباچہ قرار دیا گیا، جون ایلیا کی شاعری سماج اور روایت کے خلاف بغاوت ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ جون ایلیا اپنی فکر اور شاعری میں منفرد تھے، وہ ان نمایاں لوگوں میں سے تھے، جنہوں نے قیام پاکستان کے بعد جدید غزل کو فروغ دیا۔

زندگی میں اور زندگی کے بعد بھی مقبول ترین شعراء میں شامل جون ایلیا کی 5 کتابیں ان کی وفات کے بعد شائع ہوئیں۔

شاعر، ادیب اور فلسفی جون ایلیا کا انتقال 8 نومبر 2002ء کو کراچی میں ہوا۔

ان کا مشہور شعر:۔

میں بھی بہت عجیب ہوں اتنا عجیب ہوں کہ بس

خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ

بھارتی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بلے باز سوریا کمار یادو کی حالیہ ناقص کارکردگی پر سابق بھارتی کرکٹر اور بیٹنگ کوچ سنجے بانگر نے اہم نکات سامنے رکھ دیے ہیں۔ ان کے مطابق سوریا کمار کی فارم میں گراوٹ کی بڑی وجہ بھارتی ٹیم کا لچکدار بیٹنگ آرڈر ہے، جس نے بین الاقوامی کرکٹ میں ان کے کردار کو متاثر کیا ہے۔
ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سنجے بانگر نے کہا کہ یہ سب ٹیم مینجمنٹ کی سوچ کا نتیجہ ہے، جہاں بیٹنگ آرڈر میں نمبر تین، سات اور آٹھ کو کھلا رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ آئی پی ایل میں ممبئی انڈینز کے لیے سوریا کمار یادو کو ایک واضح اور مستقل پوزیشن ملتی ہے، جہاں وہ زیادہ تر تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہیں۔
بانگر کے مطابق سوریا کمار یادو جیسے معیاری کھلاڑی کو جتنی زیادہ گیندیں ملیں، وہ اتنا ہی بہتر انداز میں میچ کا رخ بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سوریا ابتدا میں نمبر تین پر بیٹنگ کرتے تھے تو وہ کہیں زیادہ مؤثر نظر آتے تھے، کیونکہ انہیں پیچھے وکٹیں گرنے کا دباؤ نہیں ہوتا تھا۔
اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے سنجے بانگر نے بتایا کہ آئی پی ایل میں سوریا کمار نے 16 اننگز میں 65 کی شاندار اوسط اور 168 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز اسکور کیے، جبکہ بین الاقوامی کرکٹ میں مختلف نمبروں پر بیٹنگ کے باعث ان کی کارکردگی متاثر ہوئی، جہاں ان کی اوسط صرف 14 اور اسٹرائیک ریٹ 126 رہ گیا ہے۔
واضح رہے کہ سوریا کمار یادو گزشتہ برس نومبر کے بعد سے کسی بھی فارمیٹ میں نصف سنچری بنانے میں ناکام رہے ہیں، جس نے ان کی فارم پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 9 مئی عمران خان اور فیض حمید کا جوائنٹ وینچر تھا: وزیردفاع
  • مجھے بلاکر نواز شریف کے بیان کی مذمت کرنے کا کہا گیا، خواجہ آصف
  • آج بھی لفظوں کی بغاوت زندہ ہے، جون ایلیا کا 94واں یومِ پیدائش
  • سوریا کمار یادو کی کارکردگی کیوں خراب ہوگئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا اہم انکشاف
  • سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ
  • غیر ملکی کھلاڑیوں کی ترجیح آئی پی ایل کی بجائے پی ایس ایل کیوں؟ انگلش کرکٹر ڈیوڈ ولے نے وجہ بتادی
  • جمائما کے ایکس پر فالورز کیوں کم ہورہے ہیں؟ عمران خان کی سابق اہلیہ نے وجہ بتا دی
  • اکشے کھنا اور کرشمہ کپور کی شادی ہوتے ہوتے کیوں رہ گئی تھی؟
  • حیدرآباد:ہیومن رائٹس سیل کی انچارج کا خاتون پولیس افسر پر تشدد