ضرورت پڑی تو قطر بھی غزہ میں فوج بھیجے گا، غزہ میں پائیدار امن چاہتے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
ضرورت پڑی تو قطر بھی غزہ میں فوج بھیجے گا، غزہ میں پائیدار امن چاہتے ہیں: ڈونلڈ ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 26 October, 2025 سب نیوز
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملائیشیا جاتے ہوئے قطر میں دوحا ایئر پورٹ پر طیارے میں قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی سے مختصر ملاقات کی، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ قطر امریکا کا بہت بڑا اور عظیم اتحادی ہے،امیر قطر کی کوششوں سے خطے میں امن قائم ہوا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھا کہ قطر امریکا کا بہت بڑا اور عظیم اتحادی ہے، امیر اپنے ملک کے عوام میں محبوب اور قابلِ احترام ہیں، مشرقِ وسطیٰ میں امن کے حوالے سے پیشرفت قابلِ یقین ہے، غزہ میں بہت جلد امن فورس تشکیل پاجائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو قطر بھی غزہ میں فوج بھیجے گا، غزہ میں پائیدار امن چاہتے ہیں، پیوٹن سے تب تک ملاقات نہیں کروں گا،جب تک وہ جنگ بندی پر راضی نہ ہوجائیں، چین روسی تیل کی خریداری میں نمایاں کمی کر رہا ہے، بھارت نے مکمل طور پر خریداری بند کر دی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپانچ سال بعد قومی ائیرلائن کی پہلی پرواز اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچ گئی پانچ سال بعد قومی ائیرلائن کی پہلی پرواز اسلام آباد سے مانچسٹر پہنچ گئی اسرائیل کی غزہ میں امن معاہدے کی خلاف ورزیاں جاری، حملے میں 6 فلسطینی زخمی ہم اسرائیل کو دوبارہ جنگ شروع کرنے کا جواز نہیں دیں گے، سربراہ حماس ٹرمپ کا شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ سے ملاقات کی خواہش کا اظہار بھارت کی افغان طالبان کے ساتھ مل کر پانی روکنے کی کوشش، پاکستان نے دفاعی منصوبہ تیار کرلیا بلوچستان میں دہشتگردی پھر سر اٹھا رہی ہے،جائزہ لینا ہوگا کن وجوہات پر بدامنی پیدا ہوئی؟ وزیراعظم شہباز شریفCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
پاک افغان مسئلہ حل کرنا مشکل نہیں ہے، فی الحال کچھ نہیں کررہا، ڈونلڈ ٹرمپ
کوالالمپور: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری تنازعات کو بخوبی حل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، تاہم فی الحال انہیں اس میں مداخلت کی ضرورت محسوس نہیں ہو رہی۔
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں جاری آسیان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ “میں نے سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوبارہ مسائل پیدا ہو رہے ہیں، اور مجھے لگتا ہے کہ میں اس مسئلے کے حل کے لیے کچھ کر سکتا ہوں۔”
امریکی صدر نے مزید کہا کہ “میں دونوں ممالک کو جانتا ہوں، اور یقین ہے کہ ہم پاک افغان مسئلہ جلد اور اچھے طریقے سے حل کر لیں گے۔”
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ گزشتہ آٹھ ماہ میں آٹھ مختلف جنگیں رکوا چکے ہیں، اور اب ایک آخری تنازع ختم کرنا باقی ہے۔
ٹرمپ نے پاکستان کے وزیراعظم اور عسکری قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ “دونوں بہترین لوگ ہیں، مجھے ان پر مکمل اعتماد ہے۔”
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم پاک افغان مسئلے کا پائیدار حل نکال سکتے ہیں، لیکن فی الحال مجھے اس کے لیے کوئی فوری قدم اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔”