گوجر خان میں بچے پر تشدد کی ویڈیو وائرل، استاد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 30th, October 2025 GMT
راولپنڈی کی تحصیل گوجر خان کے ایک نجی اسکول میں بچے پر بہیمانہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک ٹیچر کو حراست میں لے لیا ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہاتھ میں ڈنڈا پکڑے ایک شخص ایک کم عمر بچے پر پے درپے وار کر رہا ہے، جبکہ تین سے چار افراد بچے کو ہاتھوں اور پاؤں سے پکڑ کر الٹا ہوا میں لٹکائے ہوئے ہیں۔ ویڈیو میں بچے کی دل دہلا دینے والی چیخیں اور دہائیاں بھی سنائی دیتی ہیں، جب کہ ڈنڈا بردار شخص، جو بچے کاٹیچر اور قریبی رشتہ دار بتایا جا رہا ہے، طنزیہ جملے بھی کستا ہے۔
تشدد کے دوران جب بچہ زمین پر بیٹھنے کی کوشش کرتا ہے تو بھی اسے ڈنڈوں سے پیٹا جاتا ہے اور آئندہ ایسا نہ کرنے کے وعدے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعدایس ایچ او گوجر خان انسپکٹر طیب ظہیر اور پولیس ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے اسکول کا سراغ لگایا اور متعلقہ ٹیچر کو تحویل میں لے لیا۔
پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ یہ ویڈیو تقریباً ایک سال پرانی ہے۔ بچے کے والد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کا بیٹا سگریٹ نوشی کرتا تھا، جس پر انہوں نے خود اساتذہ سے کہا تھا کہ اسے سزا دیں۔ تاہم، ویڈیو میں دکھائے گئےشدید تشدد پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے استاد کو گرفتار کر کےقانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب،چائلڈ پروٹیکشن بیورو راولپنڈی نے بھی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے گوجر خان پولیس سے رابطہ کر لیا ہے تاکہ بچے کے تحفظ اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گوجر خان
پڑھیں:
فضا علی کی ندا یاسر پر تنقید؛ یاسر نواز میدان میں آ گئے، ویڈیو وائرل
معروف اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر یاسر نواز نے اپنی اہلیہ، میزبان ندا یاسر کے دفاع میں سامنے آ کر سوشل میڈیا پر ایک متنازع معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی۔
یہ تنازع ندا یاسر کے ایک بیان سے شروع ہوا، جس میں انہوں نے فوڈ رائیڈرز کے بارے میں کہا تھا کہ بعض اوقات وہ صرف ٹپس لینے کے بہانے چینج نہ ہونے کا بہانہ کرتے ہیں اور بڑی رقم وصول کر لیتے ہیں۔ اس بیان پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی، اور کئی فنکار بھی اس میں شامل ہو گئے۔
اداکارہ اور میزبان فضا علی نے اپنی ویڈیو میں ندا یاسر کے بیان پر کڑی تنقید کی۔ فضا علی نے کہا کہ فوڈ رائیڈر دھوپ، بارش اور طوفان میں اپنی روزی کمانے نکلتے ہیں، اور یہ بھی کسی کے باپ، بھائی یا بیٹے ہوتے ہیں۔ اُن کے مطابق اگر ٹپس نہ دیں تو کم از کم ان کی عزت تو کرنی چاہیے۔ اس ویڈیو نے صارفین میں کافی ہلچل مچا دی اور بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی۔
اس کشیدہ ماحول میں یاسر نواز خاموش نہیں رہ سکے اور انہوں نے فضا علی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:”ہیلو فضا، کیسی ہو؟ پلیز میری معصوم بیوی کو معاف کر دو۔ اللہ تو معاف کر دیتا ہے، لیکن لوگ نہیں کرتے۔ میری بہن، پلیز اسے معاف کر دو اور اس معاملے کو یہیں ختم کرو۔”
سوشل میڈیا صارفین نے یاسر نواز کے موقف کو مثبت قرار دیا اور کہا کہ اپنی بیوی کے دفاع میں کھڑا ہونا بہادرانہ عمل ہے۔ کئی لوگوں نے لکھا کہ معاملہ اب ختم ہونا چاہیے، خصوصاً جب ندا نے بھی اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے۔
تاہم، کچھ صارفین اب بھی ندا یاسر سے ناراض ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ معروف اور سینیئر میزبان ہونے کے باوجود ندا اب تک نہیں سیکھ پائیں کہ کب، کہاں اور کیسے اپنی بات رکھنی چاہیے۔