کندھکوٹ،ڈینگی و ملیریا پر قابو پانے کیلیے ٹیموں کی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)سندھ حکومت کی ڈینگی ملیریا کے حوالے سے ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کشمور آغا شیر زمان کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سید اعجاز علی شاہ کی جانب اور ملیریا فوکل پرسن ڈاکٹر یوسف نوناری کے تعاون سے ضلع کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی پر قابو پانے اور نگرانی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تعلقہ اسپتالوں اور آر ایچ سی مراکز میں 8 خصوصی ڈینگی وارڈ قائم کیے گئے ہیں جہاں 17 بستر فراہم کیے گئے ہیں۔ پرائیوٹ اور سرکاری لیبارٹریز بھی روزانہ کی بنیاد پر ضلع میں ڈینگی کے تصدیق شدہ کیسز کا ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ 28 اکتوبر سے اب تک ڈینگی کا ایک بھی مریض رپورٹ نہیں ہوا ہے جبکہ ضلع میں مچھروں کے کاٹنے سے بچاؤ کے لیے ضلع کونسل محکمہ صحت کے تعاون سے شہر اور دیہی علاقوں میں سپرے کے خاطر خواہ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ لاروا کی افزائش کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر پاؤڈر کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے، تاکہ ضلع کشمور کے لوگوں کو ڈینگی اور ملیریا سے زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
شہر میں بدترین بدانتظامی افراتفری پر تشویش ہے، پیپلزپارٹی رہنما
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی ضلع حیدرآباد کے سینیئر رہنما سابق سیکرٹری اطلاعات ضلع حیدرآباد احسان ابڑو نے حیدرآباد شہر میں بدترین بدانتظامی افراتفری، اداروں کے درمیان تناؤ اور ایک دوسرے کے خلاف مقدمات کے اندراج پہ شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر اس وقت بدترین انتظامی تنزلی، وبائی صورتحال اور کرپشن و لوٹ مار کی بھینٹ چڑھا ہوا ہے، ایک طرف ڈینگی جیسا وائرس ہے جس نے شہر کو جکڑا ہوا ہے اور کئی درجن زندگیاں اس کی بھینٹ چڑھ چکی ہیں، اور اسکے تدارک کے ہنوز دیرپا اور موثر انتظامات کہیں نظر نہیں آ رہے تو دوسری جانب انتظامی اداروں، سول سوسائٹی اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ذمیداران آپس میں باہم دست و گریباں ہیں جس سے حیدرآباد ایک آفت زدہ شہر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ حیدرآباد کی ضلعی انتظامیہ، بلدیاتی انتظامیہ سمیت وکلاء برادری اور ڈاکٹرز پیرامیڈیکل اسٹاف الزامات کا کھیل کھیلنے میں مصروف ہیں اور حیدرآباد کی عوام اس لڑائی میں اکیلے ڈینگی، ملیریا جیسے مہلک امراض سے نبردآزما ہے۔ وکلاء برادری نے سول ہسپتال کے ڈاکٹروں کے خلاف قتل کا مقدمہ اس وقت درج کروایا جب ایک معصوم کا جنازہ ان کے کسی ساتھی کے گھر سے نکلا لیکن وکلاء حضرات کو پچھلے دو ماہ سے ڈینگی سے لڑتے شہریوں کی کوئی فکر نہیں تھی، اس وقت انہیں ڈینگی کی وجہ سے انتظامی نااہلی اور بدترین کارکردگی نظر نہیں آئی، اسی طرح ضلعی انتظامیہ کا بھی حال ہے، شہر پہ ایک طرف ڈینگی کی وجہ سے موت کا سایہ منڈلا رہا ہے ۔